ETV Bharat / international

فیس بک نے میانمار فوج کے تمام پلیٹ فارمز پر پابندی عائد کردی

فیس بک نے میانمار میں تختہ پلٹنے کے بعد جمعرات کے روز اہم فوجی اداروں اور فوج کے زیر کنٹرول میڈیا پر فیس بک کے استعمال پر پابندی کرنے کا اعلان کیا ہے۔

facebook bans myanmar military from its platforms with immediate effect
فیس بک نے میانمار فوج کے تمام پلیٹ فارمز پر پابندی عائد کردی
author img

By

Published : Feb 25, 2021, 9:08 PM IST

فیس بک کمپنی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’آج سے ہم میانمار کی فوج ( تاتماڈو ) اور فیس بک اور انسٹاگرام سے فوج کے زیر کنٹرول میڈیا اداروں کے ساتھ ساتھ فوج سے وابستہ تجارتی تنظیموں کے اشتہاروں پر پابندی عائد کر رہے ہیں۔ ملک میں یکم فروری کو رونما ہوئے تشدد سمیت تختہ پلٹنے کے واقعات کے تناظر میں یہ پابندی عائد کرنا ضروری ہوگیا ہے‘۔

واضح ر ہے کہ میانمار میں یکم فروری کو فوج نے ملک کے اقتدار پر قبضہ کرکے ایک برس کے لیے ایمرجنسی کا اعلان کیا تھا۔ فوج نے گذشتہ برس 8 نومبر کو عام انتخابات کے دوران ووٹنگ میں ہوئی بے مبینہ ضابطگیوں کو تختہ پلٹ کے لیے جواز کے طور پر پیش کیا تھاجس میں نیشنل لیگ فار ڈیموکریسی (این ایل ڈی) پارٹی نے جیت حاصل کی تھی۔

فوج نے کہا کہ وہ جمہوری نظام کے تحفظ اور ایمرجنسی ختم ہونے کے بعد منصفانہ انتخابات کے انعقاد کے لیے پرعزم ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مفرور تاجر نیرو مودی کو بھارت کے حوالے کرنے کا حکم


فوجی بغاوت کے بعد میانمار کی اسٹیٹ کونسلر آنگ سان سوچی، صدر ون منٹ اور دیگر اعلی عہدیدار جو حکمران این ایل ڈی پارٹی کے اراکین تھے کو حراست میں لیا گیا تھا اور ان پر انتخابی دھوکہ دہی کا الزام لگایا گیا۔

تختہ پلٹنے کے خلاف میانمار میں مظاہرے ہو رہے ہیں۔ ملک میں مظاہروں کے دوران متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں اور چار افراد کی موت ہوگئی ہے۔ امریکہ اور برطانیہ نے میانمار کی فوج سے متعلق متعدد معاملات پر پابندی عائد کردی ہے۔


یو این آئی

فیس بک کمپنی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’آج سے ہم میانمار کی فوج ( تاتماڈو ) اور فیس بک اور انسٹاگرام سے فوج کے زیر کنٹرول میڈیا اداروں کے ساتھ ساتھ فوج سے وابستہ تجارتی تنظیموں کے اشتہاروں پر پابندی عائد کر رہے ہیں۔ ملک میں یکم فروری کو رونما ہوئے تشدد سمیت تختہ پلٹنے کے واقعات کے تناظر میں یہ پابندی عائد کرنا ضروری ہوگیا ہے‘۔

واضح ر ہے کہ میانمار میں یکم فروری کو فوج نے ملک کے اقتدار پر قبضہ کرکے ایک برس کے لیے ایمرجنسی کا اعلان کیا تھا۔ فوج نے گذشتہ برس 8 نومبر کو عام انتخابات کے دوران ووٹنگ میں ہوئی بے مبینہ ضابطگیوں کو تختہ پلٹ کے لیے جواز کے طور پر پیش کیا تھاجس میں نیشنل لیگ فار ڈیموکریسی (این ایل ڈی) پارٹی نے جیت حاصل کی تھی۔

فوج نے کہا کہ وہ جمہوری نظام کے تحفظ اور ایمرجنسی ختم ہونے کے بعد منصفانہ انتخابات کے انعقاد کے لیے پرعزم ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مفرور تاجر نیرو مودی کو بھارت کے حوالے کرنے کا حکم


فوجی بغاوت کے بعد میانمار کی اسٹیٹ کونسلر آنگ سان سوچی، صدر ون منٹ اور دیگر اعلی عہدیدار جو حکمران این ایل ڈی پارٹی کے اراکین تھے کو حراست میں لیا گیا تھا اور ان پر انتخابی دھوکہ دہی کا الزام لگایا گیا۔

تختہ پلٹنے کے خلاف میانمار میں مظاہرے ہو رہے ہیں۔ ملک میں مظاہروں کے دوران متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں اور چار افراد کی موت ہوگئی ہے۔ امریکہ اور برطانیہ نے میانمار کی فوج سے متعلق متعدد معاملات پر پابندی عائد کردی ہے۔


یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.