پاکستان کے پشاور میں 'جامعہ زبیریہ' نامی مدرسے میں گزشتہ روز ہونے والے بم دھماکے سے متعلق 55 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
پاکستانی میڈیا 'ڈان' کی رپورٹ کے مطابق بدھ کے روز جاری ایک بیان میں پولیس نے کہا کہ یہ گرفتاریاں ایک بڑے کریک ڈاؤن کے دوران کی گئیں، جسے دیر کالونی میں ریپڈ رسپانس فورس، لیڈیز پولیس اور بم ڈسپوزل یونٹ نے شروع کیا تھا، جہاں جامعہ زبیریہ مدرسہ واقع ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ مشتبہ لوگوں سے تفتیش کے لیے خصوصی تفتیشی ٹیم کی تشکیل کی گئی ہے۔
منگل کو ہونے والے بم دھماکے میں نامعلوم عسکریت پسندوں کے خلاف کانٹر ٹیرورزم ڈپارٹمنٹ نے ایف آر درج کیا ہے۔
دی ایکسپریس ٹریبیون کی رپورٹ کے مطابق دھماکے کے وقت مدرسے میں 40 سے 50 بچے موجود تھے۔
بم ڈسپوزل اسکواڈ کے اسسٹنٹ انسپکٹر جنرل شفیق ملک نے بتایا کہ دھماکے میں 5 کلو دھماکہ خیز مواد کا استعمال کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ اس حادثے میں 8 طلبا کی موت جبکہ 136 افراد زخمی ہوئے تھے۔ اب تک کسی بھی جماعت نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔