طالبان نے افغانستان کی راجدھانی کابل کے حامد کرزئی انٹریشنل ایئرپورٹ کے نزدیک سنیچر کی صبح بھارتیوں سمیت 150سے زیادہ لوگوں کو اغوا کر لیا حالانکہ اس کے بعد یہاں موصولہ رپورٹ کے مطابق تنظیم نے اغوا شدہ افراد سے پوچھ گچھ کے بعد انہیں رہا کردیا۔
اس واقعہ پر افغانستان یا بھارت سے سرکاری طورپر اب تک کوئی بیان نہیں آیا ہے۔
کابل کے نیوز پورٹل نے قابل اعتماد ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ خواتین سمیت 150 لوگوں کو صبح کابل میں حامد کرزئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے راستے میں اغوا کرلیا گیا۔
کابل ناؤ ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ اغوا شدہ لوگوں میں کچھ افغانی شہری اور افغانی سکھ بھی شامل ہیں، لیکن ان میں بیشتر بھارتی شہری ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ یہ تمام نصف رات کے بعد تقریباً ایک بجے آٹھ منی وین میں سوار ہوکر کابل ہوائی اڈے کی طرف جارہے تھے لیکن تعاون کی کمی کی وجہ سے وہ ہوائی اڈہ میں داخل نہیں ہوسکے۔ اسی دوران طالبان کا ایک گروپ جس کے پاس ہتھیار نہیں تھے، ان کے پاس آیا اور ان کے ساتھ مارپیٹ کرنے کے بعد کابل کے ایک مشرقی علاقہ تاراخل میں لے گیا۔
یہ بھی پڑھیں: کابل میں امن کے لئے حامد کرزئی کی گورنر سے ملاقات
ذرائع میں سے ایک نے بتایا کہ وہ، اس کی اہلیہ اور کچھ دیگر لوگ منی وین کی کھڑکیوں سے نیچے کود کر بھاگنے میں کامیاب رہے۔
(یو این آئی)