امریکی پولیس کی جانب سے جیکب بلیک کو گولی مار دینے کے بعد وسکونسن میں پرتشدد مظاہروں کے ایک ہفتہ بعد فیس بک کے سی ای او مارک زکربرگ نے غلطی کا اعتراف کیا اور کہا کہ ملیشیا گروپ کے صفحے کو 'تاخیر' سے ہٹایا گیا ہے'۔
تاہم زکربرگ نے اس غلطی پر معذرت نہیں کی اور کہا کہ ابھی تک فیس بک کو کوئی ثبوت نہیں ملا ہے کہ کینوشا گارڈ کے صفحے یا اس مسلح ملیشیا کے اراکین کی جانب سے عوام کو تشدد کے لیے بھڑکایا گیا ہو۔
سی ای او مارک زکربرگ کا کہنا ہے کہ 'پولیس کے ذریعے جیکب بلیک کو گولی مارنے کے بعد پرتشدد مظاہروں کا آغاز ہوا جس کے بعد ملیشیا گروپ کے ایک پیج کے ذریعہ لوگوں کو ورغلایا گیا'۔
زوکربرگ نے فیس بک پر شائع کی گئی ایک ویڈیو میں کہا کہ 'کیونوشا گارڈ کے صفحے نے فیس بک کی پالیسیوں کی خلاف ورزی کی تھی اور اسے بہت سے لوگوں نے لائک کیا تھا۔'
سوشل میڈیا کے بڑے ادارے نے حالیہ ہفتوں میں ان گروپوں کی پوسٹوں کو ہٹانے یا اس پر پابندی لگانے کے لئے نئے رہنما خطوط اختیار کئے ہیں جن سے عوام میں تشویش بڑھ گئی ہے۔
کینوشا میں ہونے والے مظاہرے کے دوران مبینہ طور پر ایک مسلح شہری نے دو افراد کو ہلاک اور تیسرے کو زخمی کیا جس کے بعد فیس بک نے اس پیج کو ہٹا دیا۔
انہوں نے اعتراف کیا کہ نومبر میں ہونے والے امریکی صدارتی انتخابات کے دوران بھی فیس بک کا غلط استعمال ہوسکتا ہے جس کے لیے احتیاط برتنے کی تیاری ضروری ہے'۔
- مزید پڑھیں: ریپبلیکن نیشنل کنونشن اور ٹرمپ کی تقریر کا خلاصہ
واضح رہے کہ امریکہ میں تین نومبر کو صدارتی انتخابات منعقد ہوں گے۔