ETV Bharat / international

ٹرمپ کے خلاف مواخذے کے عمل کو ختم کیا جائے: وائٹ ہاؤس - امریکہ میں وائٹ ہاؤس کے وکیل پیٹ کیپولون

امریکہ میں وائٹ ہاؤس کے وکیل پیٹ کیپولون نے امریکی کانگریسی اراکین پارلیمان کی عدالتی کمیٹی کے چیئرمین جیری نیڈلر کو ایک خط لکھا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ ٹرمپ کے خلاف مواخذے کے عمل ختم ہونا چاہئے۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ
صدر ڈونلڈ ٹرمپ
author img

By

Published : Dec 7, 2019, 10:02 AM IST

کانگریسی اراکین پارلیمان کی عدالتی کمیٹی چیئرمین کو لکھے گئے خط میں پیٹ کیپولون نے کہا کہ یہ مواخذہ پوری طرح بے بنیاد اور طے شدہ ضابطوں کے خلاف ہے۔

کیپولون نے جمعہ کو نیڈلر کو تحریر کیے گئے خط میں کہا ہے کہ جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ آپ کی مواخذے کی تحقیقات پوری طرح بے بنیاد ہے۔ اس وجہ سے آپ کو اس تحقیقات کو اب ختم کر دینا چاہئے اور اضافی تحقیقات کرکے وقت کی بربادی نہیں کرنی چاہئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف تحریک مواخذہ شروع کر کے ایوان کے ڈیموکریٹس نے اقتدار کا غلط استعمال کیا اور ہمارے ملک کی تاریخ میں مواخذے کی یہ انتہائی جانبدار اور غیر آئینی کوشش ہو گی۔

واضح رہے کہ امریکی کانگریس کے ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسي نے ایوان کی عدالتی کمیٹی کے چیئرمین نیڈلر کو ٹرمپ کے خلاف مواخذے کے عمل کو شروع کرنے کی اجازت دے دی ہے ۔

کانگریسی اراکین پارلیمان کی عدالتی کمیٹی چیئرمین کو لکھے گئے خط میں پیٹ کیپولون نے کہا کہ یہ مواخذہ پوری طرح بے بنیاد اور طے شدہ ضابطوں کے خلاف ہے۔

کیپولون نے جمعہ کو نیڈلر کو تحریر کیے گئے خط میں کہا ہے کہ جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ آپ کی مواخذے کی تحقیقات پوری طرح بے بنیاد ہے۔ اس وجہ سے آپ کو اس تحقیقات کو اب ختم کر دینا چاہئے اور اضافی تحقیقات کرکے وقت کی بربادی نہیں کرنی چاہئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف تحریک مواخذہ شروع کر کے ایوان کے ڈیموکریٹس نے اقتدار کا غلط استعمال کیا اور ہمارے ملک کی تاریخ میں مواخذے کی یہ انتہائی جانبدار اور غیر آئینی کوشش ہو گی۔

واضح رہے کہ امریکی کانگریس کے ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسي نے ایوان کی عدالتی کمیٹی کے چیئرمین نیڈلر کو ٹرمپ کے خلاف مواخذے کے عمل کو شروع کرنے کی اجازت دے دی ہے ۔

Intro:Body:

qwqeqweqw


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.