امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ 'افغانستان اور عراق میں تعینات امریکی فوجیوں کی تعداد میں کمی کرتے ہوئے بالترتیب چار ہزار اور دو ہزار کی جائے گی'۔
وائٹ ہاؤس میں منعقد پریس کانفرنس میں ٹرمپ نے کہا ہے کہ 'افغانستان میں اس سمت میں بہت زیادہ پیش رفت ہوئی ہے اور جلد ہی وہاں موجود امریکی فوجیوں کی تعداد کو کم کرکے چار ہزار کردیں گے'۔
انھوں نے کہا ہے کہ 'اسی طرح عراق میں امریکی فوجیوں کی موجودگی بھی کم ہوجائے گی اور یہ تعداد دو ہزار رہ جائے گی'۔
ٹرمپ کا افغانستان اور عراق میں تعینات امریکی فوجیوں کی تعداد کو مزید کم کرنے کا منصوبہ امریکی فوج کے منصوبے کا ایک حصہ ہے۔
امریکی فوج کے سینٹرل کمانڈ کے کمانڈر کینتھ میکینزی نے کہا کہ 'ستمبر کے آخر تک عراق میں تعینات امریکی فوجیوں کی تعداد کم ہو کر تین ہزار کردی جائے گی، جبکہ نومبر کے اوائل میں افغانستان میں امریکی فوجیوں کی تعداد کم ہو کر 4500 ہوجائے گی'۔
قابل ذکر ہے کہ رواں برس فروری میں امریکہ اور طالبان کے مابین افغانستان میں امن قائم کرنے کے حوالہ سے ایک معاہدہ طے پایا تھا جس کے تحت امریکہ نے 18 برس تک چلنے والی لڑائی کو ختم کرنے کے لئے اپنی فوج کو کم کرنے پر اتفاق کیا تھا۔
- مزید پڑھیں: 'ٹرمپ نے امریکی عوام کو گمراہ نہیں کیا'
اس معاہدے کے تحت اگر طالبان اپنے وعدوں پر عمل کرتے ہیں تو 14 ماہ کے اندر ہی امریکی فوج کو افغانستان سے مکمل طور پر واپس بلا لیا جائے گا۔