بھارت کے جیل میں ماؤنوازوں کا ساتھ دینے اور ان کی سرگرمی میں حصہ لینے کے معاملے میں قید کیتھولک پادری اسٹین سوامی کے معاملے میں بدھ کے روز امریکی ایوان نمائندگان کے ممبر کے سوال کے جواب میں نیویارک میں ایوان خارجہ امور کی کمیٹی کے سامنے امریکی سکریٹری اینٹونی بلنکن نے معاملے میں مکمل تفصیل حاصل کرنے کی بات کہی۔ انہوں نے کہا کہ ہم لوگ اس معاملے کو دیکھیں گے۔
انٹرنیشنل اکنامک پالیسی اینڈ مائیگریشن سب کمیٹی کے نائب چیئر جوان ورگس نے بلنکن سے سوال کرتے ہوئے کہا کہ یہ "ناقابل یقین ناانصافی" ہے کہ قومی تفتیشی ایجنسی کے ذریعہ گرفتار سوامی 130 دن سے زیادہ عرصے سے جیل میں قید ہیں۔
ورگس نے کہا کہ سوامی کا تعلق پادریوں کے جیسوٹ آرڈر سے ہے اور وہ خود اس سوسائٹی کے رکن ہیں۔
واضح ہو کہ کیتھولک پادری اسٹین سوامی کو رانچی سے گرفتار کیا گیا تھا اور پھر وہاں سے مہاراشٹر لے جایا گیا تھا جہاں غیر قانونی سرگرمیاں روک تھام ایکٹ (یو اے پی اے) کے تحت پونے کی ایک جیل میں رکھا گیا ہے۔ پادری پر پابند شدہ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا ماؤنواز کی سرگرمیوں میں حصہ لینے کا الزام ہے۔
اس کیس کا تعلق 1 جنوری 2018 کو مہاراشٹر کے پونے کے قریب بھیما کورے گاؤں میں ہونے والے جشن سے ہے، جس کے بعد تشدد ہوا اور اس کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک ہوگیا۔
سوامی قبائلی اور دلت حقوق کے لئے سرگرم کارکن رہے ہیں۔
اس سے قبل صدر جو بائیڈن کی امریکی خارجہ پالیسی کے لئے ترجیحات سے متعلق کمیٹی کے سامنے اپنی بات پیش کرتے ہوئے امریکی سکریٹری انٹونی بلنکن نے کہا کہ ملک کے مقاصد کو آگے بڑھاتے ہوئے"ہم جاپان، آسٹریلیا، اور بھارت کے مابین سلامتی کے مذاکرات کا پہلا وزارتی اجلاس اس ہفتے جمعہ کو منعقد کریں گے۔''