امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو نے کہا کہ 'عراقی ہوائی اڈے پر جہاں امریکی افواج تعینات کی گئی ہیں، اس مقام پر ایک اور میزائل حملے سے وہ مشتعل ہو گئے کیونکہ پڑوسی ایران نے علاقائی کشیدگی کو دور کرنے کی خواہش کا اشارہ دیا ہے۔'
امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو نہ کہا کہ 'عراق کی خودمختاری کی مسلسل خلاف ورزیوں کا خاتمہ ہونا چاہئے'۔
اتوار (12 جنوری 2020) کے راکٹ حملوں کی ذمہ داری کا ابھی تک کوئی دعوی نہیں کیا گیا اور ابھی تک اس کی ذمہ داری کسی نے نہیں قبول کی ہے۔
مزید پڑھیں : 'مشرق وسطی میں بڑھتی کشیدگی کا واحد حل مذاکرات'
امریکہ اس سے قبل عراق میں ایران کے حمایت یافتہ گروہوں پر اس طرح کے حملوں کا الزام لگا چکا ہے۔