امریکہ کے 46 ویں نو منتخب صدر جو بائیڈن نے حلف لینے کے بعد عوام سے خطاب کیا۔ اس موقع پر انہوں نے عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 'امریکہ میں جمہوریت جیت گئی اور امریکی عوام کی آواز سنی گئی۔ یہ امریکہ کا دن ہے۔ یہ جمہوریت کا دن ہے۔ ایک تاریخ ساز اور امید کا دن ہے'۔
نو منتخب صدر جو بائیڈن نے کہا کہ 'قومی یکجہتی امریکہ کے لیے مستقبل کی راہ ہے۔ جو بائیڈن نے کہا کہ وہ صرف اُن امریکیوں کے صدر نہیں جنہوں نے اُنہیں ووٹ دیا بلکہ وہ تمام امریکیوں کے صدر ہیں'۔
بائیڈن کے حلف لینے سے قبل نائب صدر کملا ہیرس نے بائبل پر ہاتھ رکھ کر اپنے عہدے کا حلف لیا۔
تقریب میں بائیڈن کی اہلیہ جل بائیڈن، نائب صدر کملا ہیرس کے شوہر ڈگلس ایمہوف، سابق صدر براک اوباما، ان کی اہلیہ مشیل اوباما، سابق صدر جارج ڈبلیو بش اور ان کی اہلیہ لورا بش، سابق صدر بل کلنٹن اور ان کی اہلیہ و سابق وزیرِ خارجہ ہلری کلنٹن نے شرکت کی۔
یہ بھی پڑھیں:
جو بائیڈن اور کملا ہیرس نے حلف لیا
تین سینٹرز کی حلف برداری کے بعد سینٹ پر ڈیموکریٹک کا قبضہ
امریکی صدر کی تقریبِ حلف برداری کے موقع پر کیپٹل کمپلیکس اور واشنگٹن مانومنٹ کے درمیان نیشنل مال عموماً لوگوں سے بھرا ہوتا ہے۔ لیکن اس بار کرونا وائرس کی وجہ سے تقریبا ایک ہزار مہمانوں کو ہی تقریب میں مدعو کیا گیا تھا۔
افتتاحی تقریب کے موقع پر دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں سیکیورٹی خطرات کے پیشِ نظر ہائی الرٹ ہے کیونکہ دو ہفتے قبل سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں نے کانگریس کی عمارت پر ایک ایسے وقت میں حملہ کیا تھا جب کانگریس کے اراکین جو بائیڈن کی تین نومبر 2020 کے انتخابات میں کامیابی کی توثیق کر رہے تھے۔
خیال رہے کہ سبکدوش ہونے والے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نئے صدر بائیڈن کی افتتاحی تقریب میں شریک نہیں ہوئے۔ ٹرمپ گذشتہ روز اپنے دورِ اقتدار کے ختم ہونے سے کچھ گھنٹے قبل ہی وائٹ ہاؤس سے فلوریڈا کے لیے روانہ ہو گئے تھے۔