کیلیفورنیا کے جنگلات میں گزشتہ 15 ماہ سے لگنے والی آگ کی وجہ سے دنیا کا سب سے اونچا اور نایاب درخت 'سیکوئیا' بھی تباہ ہو رہا ہے۔ حالت یہ ہے کہ ان پچھلے دو برسوں میں دنیا کے بڑے درختوں کا پانچواں حصہ ختم ہو چکا ہے۔ نیشنل پارک سروس کی ایک رپورٹ میں اس کا ذکر کیا گیا ہے۔
جمعہ کو جاری کردہ ایجنسی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس سال ستمبر میں سیکوئیا نیشنل پارک اور اس سے ملحقہ سیکوئیا نیشنل فاریسٹ میں آگ لگنے کے دو واقعات ہو چکے ہیں۔ آگ آسمانی بجلی گرنے سے لگی۔
اس سے کیلیفورنیا کے ایک تہائی سے زیادہ درخت تباہ ہو گئے ہیں۔ جنگل میں لگنے والی اس آگ سے تقریباً 2,261 سے 3,637 سیکوئیا کے درختوں کو نقصان پہنچا ہے۔ یہ تعداد عام طور پر دیوہیکل درختوں کی آبادی کا تین سے پانچ فیصد ہے جو کئی سو سال پرانے ہیں۔
کیلیفورنیا کے جنگلات میں لگنے والی اس آگ (California wildfires) سے سیکوئیا کے بہت سے درختوں کو نقصان پہنچا ہے، دنیا میں ایسے درختوں کی تعداد عموماً دو سالوں میں 13 سے 19 فیصد بنتی ہیں۔ یہ درخت کیلیفورنیا کے سیرا نیواڈا پہاڑی سلسلے کی مغربی ڈھلان پر پایا جاتا ہے۔ 28000 ایکڑ رقبے پر اس معدوم ہونے والی نسل کے 70 درخت ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کیلیفورنیا کے جنگلات میں بھیانک آتشزدگی، 40 لاکھ ایکڑ زمین متاثر
یہ دیوہیکل سیکوئیا درخت ہزاروں سال سے زیادہ پرانے ہیں۔ غور طلب ہے کہ سیکوئیا اور کنگز کینین نیشنل پارک میں درختوں کی ایک اور نایاب نسل ہے جس کا نام جنرل شرمین ہے۔ اسے دنیا کا سب سے بڑا درخت سمجھا جاتا ہے۔ اس کی لمبائی 275 فٹ اور چوڑائی 36 فٹ ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بڑے اور پختہ سیکویا سے مراد وہ درخت ہیں جن کی چوڑائی چار فٹ سے زیادہ ہے۔ آتشزدگی کے پانچ برسوں کے اندر اس طرح کے درخت کے تباہ ہونے کی امید ہے۔ رپورٹ میں موسمیاتی تبدیلیوں کو فطرت کے ان خزانوں کی تباہی کا ذمہ دار قرار دیا گیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ 2015 سے آگ لگنے کے واقعات میں ڈرامائی اضافہ ہوا ہے جو کہ قدرت کے کسی قہر سے کم نہیں ہے۔
(یو این آئی)