ETV Bharat / international

اسرائیل - یو اے ای کے درمیان 18 ستمبر کو ہو سکتے ہیں معاہدے پر دستخط

اسرائیل اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے سے متعلق معاہدے پر 18 ستمبرکو وائٹ ہاؤس میں دستخط کئے جاسکتے ہیں۔

author img

By

Published : Sep 2, 2020, 5:04 PM IST

اسرائیل - یو اے ای کے درمیان 18 ستمبر کو ہو سکتے ہیں معاہدے پر دستخط
اسرائیل - یو اے ای کے درمیان 18 ستمبر کو ہو سکتے ہیں معاہدے پر دستخط

امریکہ ،اسرائیل ،یو اے ای کے نمائندوں کے حوالے سے میڈیا رپورٹوں میں یہ اطلاع دی گئی ہے۔

ایک رپورٹ کے مطابق اسرائیل اور یو اے ای کے درمیان بات چیت امید سے زیادہ تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے اور یہ بھی کہا جارہا ہے کہ امریکہ اور ان دونوں ملکوں کے درمیان ایک اضافی سہ طرفہ معاہدے پردستخط کئے جانے کی سبھی تیاریوں کو حتمی شکل دی جاچکی ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق سہ طرفہ معاہدے کا مقصد بنیادی طورپر علاقائی تحفظ سے متعلق مسئلوں پر توجہ مرکوز کرنا ہے لیکن اس کی توسیع دیگر مسئلوں تک بھی کی جا سکتی ہے۔

پیر کو امریکہ اور اسرائیل کے اعلی سطحی وفد یواے ای کے اعلی حکام سے باتی چیت کرنے کےلئے تل ابیب کے ابوظہبی گئے تھے۔اسرائیل وفد کی قیادت قومی کونشل کے سربراہ میر بن شبت اور امریکی وفد کی قیادت صدر کے سینئر مشیر جریڈ کشنیر اور قومی سلامتی کے مشیر رابرٹ اوبرائن نے کی۔

اسرائیل وفد کے یواے ای پہنچنے کے بعد مسٹر کشنیر اس امن معاہدے کےلئے زیادہ سے زیادہ عرب مماملک کی حمایت کے مقصد سے بہرین روانہ ہوئے۔ امریکی وفد کا سعودی عرب اور قطر جانے کا بھی منصوبہ ہے۔

اسی دوران اسرائیل کے وزارت خزانہ نے یواے ای کے سینٹرل بینک کے ساتھ ایک معاہدہ کیا ہے جس کے تحت خزانہ اور سرمایہ کاری میں تعاون کو آگے بڑھانے کےلئے ایک مشترکہ کمیٹی تشکیل دئے جانے کا ہدف ہے۔

یو اے ای اس معاہدے کے بعد اسرائیل کو پوری طرح تصدیق دینے والا مصر اور اردن کے بعد تیسرا عرب ملک بن جائےگا۔مصر نے1979 میں اور اردن نے 1994 میں اسرائیل کےساتھ معاہدہ کیا تھا۔

امریکہ ،اسرائیل ،یو اے ای کے نمائندوں کے حوالے سے میڈیا رپورٹوں میں یہ اطلاع دی گئی ہے۔

ایک رپورٹ کے مطابق اسرائیل اور یو اے ای کے درمیان بات چیت امید سے زیادہ تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے اور یہ بھی کہا جارہا ہے کہ امریکہ اور ان دونوں ملکوں کے درمیان ایک اضافی سہ طرفہ معاہدے پردستخط کئے جانے کی سبھی تیاریوں کو حتمی شکل دی جاچکی ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق سہ طرفہ معاہدے کا مقصد بنیادی طورپر علاقائی تحفظ سے متعلق مسئلوں پر توجہ مرکوز کرنا ہے لیکن اس کی توسیع دیگر مسئلوں تک بھی کی جا سکتی ہے۔

پیر کو امریکہ اور اسرائیل کے اعلی سطحی وفد یواے ای کے اعلی حکام سے باتی چیت کرنے کےلئے تل ابیب کے ابوظہبی گئے تھے۔اسرائیل وفد کی قیادت قومی کونشل کے سربراہ میر بن شبت اور امریکی وفد کی قیادت صدر کے سینئر مشیر جریڈ کشنیر اور قومی سلامتی کے مشیر رابرٹ اوبرائن نے کی۔

اسرائیل وفد کے یواے ای پہنچنے کے بعد مسٹر کشنیر اس امن معاہدے کےلئے زیادہ سے زیادہ عرب مماملک کی حمایت کے مقصد سے بہرین روانہ ہوئے۔ امریکی وفد کا سعودی عرب اور قطر جانے کا بھی منصوبہ ہے۔

اسی دوران اسرائیل کے وزارت خزانہ نے یواے ای کے سینٹرل بینک کے ساتھ ایک معاہدہ کیا ہے جس کے تحت خزانہ اور سرمایہ کاری میں تعاون کو آگے بڑھانے کےلئے ایک مشترکہ کمیٹی تشکیل دئے جانے کا ہدف ہے۔

یو اے ای اس معاہدے کے بعد اسرائیل کو پوری طرح تصدیق دینے والا مصر اور اردن کے بعد تیسرا عرب ملک بن جائےگا۔مصر نے1979 میں اور اردن نے 1994 میں اسرائیل کےساتھ معاہدہ کیا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.