ETV Bharat / international

بھارتی نزاد امریکی ونیتا گپتا ایسوسی ایٹ اٹارنی جنرل منتخب

author img

By

Published : Apr 22, 2021, 8:43 PM IST

ونیتا گپتا امریکہ کی پہلی بھارت نژاد امریکی ہیں جو اس عہدے کو حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی ہیں۔

vanita gupta
vanita gupta

بھارتی نژاد امریکی شہری حقوق کی ممتاز وکیل ونیتا گپتا کو امریکی پارلیمنٹ نے ایسوسی ایٹ اٹارنی جنرل کے عہدے پر منتخب کیا ہے، جس کے بعد وہ وزارت انصاف میں تیسرے سب سے بڑے عہدے پر فائز ہونے والی پہلی سیاہ فام بن گئیں۔

سینیٹ میں گپتا کے حق میں 51 ووٹ ڈالے گئے جبکہ 49 ارکان پارلیمنٹ نے ان کے خلاف ووٹ دیا۔ ریپبلکن سینیٹر لیزا مورکووسکی نے اپنی پارٹی کے ووٹ سے خود کو الگ کرلیا اور گپتا کو ووٹ دیا۔

اس سے ڈیموکریٹس کے حق میں 51 ووٹ ملے اور تاریخی طور پر گپتا کے نام کی تصدیق ہوئی۔

نائب صدر کملا ہیریس برابر ووٹ پڑ جانے کی حالت میں اپنا ووٹ ڈالنے کے لئے سینیٹ میں موجود تھیں۔

امریکہ میں 100 رکنی سینیٹ میں دونوں جماعتوں کے 50-50 ارکان ہیں۔

صدر جو بائیڈن نے کہا کہ ونیتا گپتا کو ایجنیٹ اٹارنی جنرل کی حیثیت سے خدمات انجام دینے والی پہلی سیاہ فام عورت کی حیثیت سے تاریخ رقم کرنے پر مبارکباد۔ اب میں سینیٹ سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ بھی کرسٹن کلارک کے نام کی تصدیق کریں۔ دونوں انتہائی قابل وکیل ہیں جو نسلی مساوات اور انصاف کو بہتر بنانے کے لئے پابند عہد ہیں۔

گپتا شہری حقوق کی پہلے وکیل بھی ہیں جنہوں نے وزارت انصاف میں اعلیٰ تین عہدوں میں سے ایک پر خدمات انجام دیں گی۔

سینیٹ کی اکثریت کے رہنما چک شمر نے گپتا کے نام کی تصدیق میں کلیدی کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ ہماری وفاقی قانون نافذ کرنے والی ایجنسی میں طویل التوا نظریہ لائیں گی۔

بھارتی تارکین وطن کی بیٹی گپتا، فلاڈیلفیا کے علاقے میں پیدا ہوئی اور وہیں ان کی پرورش ہوئی۔

شہری حقوق کے لئے لڑتے ہوئے ان کا ایک شاندار کیریئر رہا ہے۔ انہوں نے ییل یونیورسٹی سے بی اے کی ڈگری حاصل کی اور نیویارک یونیورسٹی سے جیوریس ڈاکٹر کی ڈگری حاصل کی۔

گپتا نے اپنے کیریئر کا آغاز 28 سال کی عمر میں 'این اے اے سی پی لیگل ڈیفنس فنڈ' سے کیا تھا جہاں وہ ٹیکساس میں 38 سیاہ فام امریکیوں کو منشیات کے معاملات میں غلط طور پر سزا سنانے کے فیصلوں کو تبدیل کرنے میں کامیاب ہوئی تھیں۔

امریکن سول فریڈم ایسوسی ایشن (اے سی ایل یو) میں کام کرنے کے دوران انہوں نے اجتماعی قید کو ختم کرنے کی لڑائی لڑی اور مہاجر بچوں کی جانب سے امیگریشن اور کسٹمز انفورسمنٹ (آئی سی اے) کے خلاف ایک اہم تصفیہ حاصل کیا تھا، جس سے مرکز میں کنبے کی نظربندی کا نظام ختم ہوگیا۔

2014 سے 2017 تک گپتا سابق صدر براک اوباما کے دور میں شہری حقوق کی اسسٹنٹ اٹارنی جنرل کے طور پر خدمات انجام دے رہی تھیں۔

بھارت نزاد امریکی گروپوں نے گپتا کو اس تاریخی کارنامے پر مبارکباد دی ہے۔

بھارتی نژاد امریکی شہری حقوق کی ممتاز وکیل ونیتا گپتا کو امریکی پارلیمنٹ نے ایسوسی ایٹ اٹارنی جنرل کے عہدے پر منتخب کیا ہے، جس کے بعد وہ وزارت انصاف میں تیسرے سب سے بڑے عہدے پر فائز ہونے والی پہلی سیاہ فام بن گئیں۔

سینیٹ میں گپتا کے حق میں 51 ووٹ ڈالے گئے جبکہ 49 ارکان پارلیمنٹ نے ان کے خلاف ووٹ دیا۔ ریپبلکن سینیٹر لیزا مورکووسکی نے اپنی پارٹی کے ووٹ سے خود کو الگ کرلیا اور گپتا کو ووٹ دیا۔

اس سے ڈیموکریٹس کے حق میں 51 ووٹ ملے اور تاریخی طور پر گپتا کے نام کی تصدیق ہوئی۔

نائب صدر کملا ہیریس برابر ووٹ پڑ جانے کی حالت میں اپنا ووٹ ڈالنے کے لئے سینیٹ میں موجود تھیں۔

امریکہ میں 100 رکنی سینیٹ میں دونوں جماعتوں کے 50-50 ارکان ہیں۔

صدر جو بائیڈن نے کہا کہ ونیتا گپتا کو ایجنیٹ اٹارنی جنرل کی حیثیت سے خدمات انجام دینے والی پہلی سیاہ فام عورت کی حیثیت سے تاریخ رقم کرنے پر مبارکباد۔ اب میں سینیٹ سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ بھی کرسٹن کلارک کے نام کی تصدیق کریں۔ دونوں انتہائی قابل وکیل ہیں جو نسلی مساوات اور انصاف کو بہتر بنانے کے لئے پابند عہد ہیں۔

گپتا شہری حقوق کی پہلے وکیل بھی ہیں جنہوں نے وزارت انصاف میں اعلیٰ تین عہدوں میں سے ایک پر خدمات انجام دیں گی۔

سینیٹ کی اکثریت کے رہنما چک شمر نے گپتا کے نام کی تصدیق میں کلیدی کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ ہماری وفاقی قانون نافذ کرنے والی ایجنسی میں طویل التوا نظریہ لائیں گی۔

بھارتی تارکین وطن کی بیٹی گپتا، فلاڈیلفیا کے علاقے میں پیدا ہوئی اور وہیں ان کی پرورش ہوئی۔

شہری حقوق کے لئے لڑتے ہوئے ان کا ایک شاندار کیریئر رہا ہے۔ انہوں نے ییل یونیورسٹی سے بی اے کی ڈگری حاصل کی اور نیویارک یونیورسٹی سے جیوریس ڈاکٹر کی ڈگری حاصل کی۔

گپتا نے اپنے کیریئر کا آغاز 28 سال کی عمر میں 'این اے اے سی پی لیگل ڈیفنس فنڈ' سے کیا تھا جہاں وہ ٹیکساس میں 38 سیاہ فام امریکیوں کو منشیات کے معاملات میں غلط طور پر سزا سنانے کے فیصلوں کو تبدیل کرنے میں کامیاب ہوئی تھیں۔

امریکن سول فریڈم ایسوسی ایشن (اے سی ایل یو) میں کام کرنے کے دوران انہوں نے اجتماعی قید کو ختم کرنے کی لڑائی لڑی اور مہاجر بچوں کی جانب سے امیگریشن اور کسٹمز انفورسمنٹ (آئی سی اے) کے خلاف ایک اہم تصفیہ حاصل کیا تھا، جس سے مرکز میں کنبے کی نظربندی کا نظام ختم ہوگیا۔

2014 سے 2017 تک گپتا سابق صدر براک اوباما کے دور میں شہری حقوق کی اسسٹنٹ اٹارنی جنرل کے طور پر خدمات انجام دے رہی تھیں۔

بھارت نزاد امریکی گروپوں نے گپتا کو اس تاریخی کارنامے پر مبارکباد دی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.