چین اور امریکہ کے مابین تلخی میں مزید اضافہ اس وقت ہو گیا جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی ریاست ہیوسٹن اور ٹیکساس میں چین کے سفارتخانوں کو بند کرنے کا حکم جاری کر دیا۔
امریکہ میں چینی سفارتخانوں کے بند کیے جانے سے متعلق وہائٹ ہاؤس میں پریس کانفرنس کے دوران سوال کے جواب میں ٹرمپ نے کہا کہ 'جہاں تک فاضل سفارت خانوں کو بند کرنے کی بات ہے، یہ ہمیشہ ممکن ہے'۔
اس سے قبل امریکی وزارت خارجہ نے تصدیق کی تھی کہ اس نے برسوں سے غیر قانونی جاسوسی مہم چلانے کے سبب چین کو ہیوسٹن اور ٹیکساس میں قونصل خانوں کو جمعہ تک بند کرنے کا حکم دیا ہے۔
وہیں چین نے سفارتخانے کو بند کرنے کے حکم پر سخت اعتراض ظاہر کیا ہے اور خبردار کیا ہے کہ وہ اس کا جواب دے گا کیونکہ وہ اسے سیاسی اشتعال انگیز کارروائی مانتا ہے۔
ہیوسٹن میں چینی کونسل جنرل سائی وی نے کہا کہ 'میرے خیال میں چین اور امریکہ اہم ممالک ہیں اور ہمیں دوستی کی ضرورت ہے۔اتنے بڑے ممالک کے مابین کوئی گرم یا سرد جنگ دیکھنا میرے لئے ناقابل تصور ہے۔ یہ دونوں ممالک کے لوگوں کے لئے تباہی ہے اور پوری دنیا کے لئے بھی ایک آفت ہے'۔