دنیا میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے ایک سال کے بعد امریکی صدر جو بائیڈن نے جمعرات کی رات اپنے پہلے اہم خطاب میں یکم مئی تک امریکہ میں تمام بالغوں کو ویکسین دینے کے اپنے منصوبے کا اعلان کیا۔
اپنے خطاب میں انہوں نے امریکیوں سے مدد کی اپیل کی اور ان میں ایک نئی امید پیدا کرنے کی کوشش کی۔
وائٹ ہاؤس ایسٹ روم میں تقریر کرتے ہوئے بائیڈن نے ویکسینیشن میں تیزی لانے کے اقدامات کا اعلان کیا، ساتھ ہی اہلیت کی پابندی کو ختم کرنے کا بھی اعلان کیا۔ حفاظتی ٹیکے کو لگانے کے لئے مزید 4 ہزار ایکٹیو ڈیوٹی ٹروپس کو بھی منظوری دی تاکہ ویکسینشن مہم میں تیزی لائی جا سکے۔ اس کے تحت اب میڈیکل طلبا، مویشی کے ڈاکٹر اور ڈینٹسٹ بھی اس مہم میں شامل کئے جائیں گے۔
لوگوں کو گھروں کے قریب ٹیکے لگانے میں آسانی پیدا کرنے کے لئے انہوں نے 950 کمیونٹی صحت مراکز اور 20 ہزار سے زائد ریٹیل دوا دکانوں تک ٹیکے کی خوراکیں مہیا کرانے کی ہدایت دی ہے۔
امریکی صدر کا مقصد چار جولائی کو امریکہ کے یوم آزادی کے موقع پر امریکیوں کو چھوٹے گروپ میں جمع ہونے کی اجازت دینے کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''اس یوم آزادی کو خصوصی بنائیں''۔
بائیڈن نے امریکہ میں ویکسینیشن مہم میں تیزی لانے کا اعلان ملک میں کووڈ 19 کے پھیلاؤ کے تقریباً ایک سال بعد کیا۔ اس دوران وائرس سے امریکہ میں 530000 افراد ہلاک ہو گئے جبکہ بڑی تعداد میں لوگ اس سے متاثر ہوئے۔
انہوں نے تمام لوگوں کو وائرس سے تحفظ کا اپنا وعدہ دہرایا اور تمام لوگوں سے اپیل کی کہ سبھی لوگوں کو اس میں اپنی ذمہ داری نبھانی ہوگی۔