امریکہ نے چینی حکام پر انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں پر ویزا کی اضافی پابندیاں جاری کر دی ہیں۔ انسانی حقوق کی پامالیوں کے الزام میں چینی حکام پر ویزا کی اضافی پابندیاں مسلسل جاری ہے۔
امریکی وزیر خارجہ مائیکل پومپیو نے اعلان کیا کہ 'چین کے آمرانہ حکمرانوں نے چینی عوام کے اظہار رائے کی آزادی پر سخت پابندیاں عائد کردی ہیں'۔
پومپیو نے مزید کہا کہ امریکہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ انسانی حقوق کی پامالی کرنے والوں کو ہمارے ملک میں خوش آمدید نہیں کیا جاسکتا ہے۔
'آج میں ان چینی عہدیداروں کو ویزا جاری کرنے پر امیگریشن اور قومیت ایکٹ کے سیکشن 212 (اے) (3) (سی) کے تحت اضافی پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کر رہا ہوں جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ پالیسیوں کے لئے ذمہ دار ہیں یا اس میں ملوث ہیں'۔
'ایسے اقدامات جن کا مقصد مذہبی اور روحانی مشق کرنے والوں، نسلی اقلیتی گروپوں کے افراد، انسانی حقوق کے محافظوں، صحافیوں، لیبر آرگنائزر اور سول سوسائٹی کے منتظمین اور پرامن مظاہرین کو دبانے کے لئے کیے جاتے ہیں، ہم ان سب کی مخالفت کرتے ہیں'۔
پومپیو نے کہا کہ یہ کارروائی چینی عوام کے خلاف بڑھتے ہوئے جبر کے لئے چینی کمیونسٹ پارٹی (سی سی پی) کو جوابدہ قرار دینے کے امریکی حکومت کے عزم کو ظاہر کرتی ہے۔
'رواں برس ریاستہائے متحدہ نے سنکیانگ میں ہونے والی ہولناک بدسلوکیوں، تبت تک رسائی پر پابندی اور ہانگ کانگ کی خودمختاری کی تباہی میں ملوث سی سی پی عہدیداروں پر ویزا پابندیاں اور مالی پابندیاں عائد کردی ہیں'۔
انہوں نے مزید کہا 'ہم ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں اور سی سی پی حکام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ انسانی حقوق اور بنیادی آزادیوں کا احترام کریں'۔