ETV Bharat / international

South Africa on Travel Bans: اومیکرون کے سبب سفری پابندیاں عائد کرنا غیرمنصفانہ فیصلہ

author img

By

Published : Nov 27, 2021, 6:00 PM IST

جنوبی افریقہ South Africa کے وزیر صحت نے کہا ہے کہ پروازوں پر پابندی لگانا غیر سائنسی اور عالمی ادارہ صحت کی ہدایات کے برعکس ہے اور بعض ممالک کا رد عمل غیر منصفانہ ہیں جبکہ کورونا وائرس کا مسئلہ دنیا بھر کو درپیش ہے لیکن انھیں قربانی کے بکرے کی تلاش ہے۔

Travel bans over  new covid variant omicron are unjustified, says South Africa
اومیکرون کے سبب سفری پابندیاں عائد کرنا غیرمنصفانہ فیصلہ

دنیا کے متعدد ممالک نے جنوبی افریقہ South Africa کا سفر کرنے، وہاں سے آنے اور پروازوں پر پابندی لگانے کے اعلانات پر شدید احتجاج کرتے ہوئے پابندیوں کو ڈریکونئین ’تاناشاہی فرمان‘، غیر سائنسی اور عالمی ادارہ صحت کی ہدایات کے برعکس قرار دے دیا ہے۔

عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق جنوبی افریقہ کے وزیر صحت نے کہا ہے کہ بعض ملکوں کے رد عمل غیر منصفانہ ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ مسئلہ دنیا بھر کو درپیش ہے لیکن انھیں قربانی کے بکرے کی تلاش ہے۔

جنوبی افریقی میڈیکل ایسوسی ایشن کی چیئرپرسن اینجلیک کوٹزی نے ہفتے کے روز کہا کہ کورونا وائرس کے نئے ویریئنٹ اومیکرون Omicron واضح علامت کے بغیر ہلکی بیماری ہے۔

انھوں مزید کہا کہ یہ ہلکی بیماری ہے جس کی علامات میں پٹھوں میں درد اور ایک یا دو دن تک تھکاوٹ محسوس ہوتی ہے۔ اب تک، ہم نے پتہ چلا ہے کہ متاثرہ افراد ذائقہ یا بو کی کمی کا شکار نہیں ہوتے ہیں۔انہیں ہلکی سی کھانسی ہو سکتی ہے۔ کوئی نمایاں علامات نہیں ہیں۔ متاثرہ افراد میں سے کچھ اس وقت گھر میں زیر علاج ہیں۔

کوٹزی نے کہا کہ یہ ہم دو ہفتوں کے بعد ہی جان سکیں گے۔ اور یہ قابل منتقلی مرض ہے، لیکن فی الحال طبی ماہرین کے طور پر ہم نہیں جانتے کہ اتنی زیادہ تشہیر کیوں کی جا رہی ہے جب کہ ہم ابھی تک اس پر غور کر رہے ہیں۔ہمیں دو سے تین ہفتوں کے بعد ہی پتہ چلے گا کیونکہ کچھ مریض زیر علاج ہیں اور یہ 40 سال اور اس سے کم عمر کے نوجوان ہیں۔

خیال رہے کہ عالمی ادارہ صحت نے جنوبی افریقہ میں پائے گئے کورونا وائرس کے نئے ویرینٹ کو ’اومیکرون‘ omicron کا نام دیا ہے، وائرس کی نئی قسم new covid variant کے پھیلاؤ کے خدشات کے پیش نظر مختلف ممالک نے افریقی ملکوں سے آنے والی پروازوں پر پابندی عائد کردی ہے۔

دبئی سے کورونا کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ یو اے ای نے افریقی ملکوں سے آنے والی پروازوں پر پابندی لگادی ہے۔

بیان کے مطابق کورونا کی نئی قسم کے باعث جنوبی افریقہ، زمبابوے، موزمبیق اور نامیبیا سمیت دیگر ملکوں پر پابندی لگائی گئی ہے اور 29 نومبر سے افریقی ملکوں سے آنے والوں کو دبئی میں داخلہ کی اجازت نہیں ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں:

دوسری جانب سعودی عرب کی وزارت داخلہ نے جنوبی افریقہ سمیت 7 ممالک کے لئے پروازیں معطل کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق سعودی عرب نے کورونا وائرس کی نئی جنوبی افریقی قسم کے تحت 7 ممالک کے لئے پروازیں معطل کی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق ریاض نے 7 ممالک کےلیے پروازیں معطل کی ہیں، اُن میں جنوبی افریقہ، نامیبیا، موزمبیق، زمبابوے اور دیگر افریقی ملک شامل ہیں۔

دوسری طرف انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن (ایف آئی ایچ) نے جنوبی افریقہ میں 5 دسمبر سے شروع ہونے والا جونیئر ہاکی ورلڈ کپ معطل کردیا ہے۔

کورونا وائرس کے نئے ویرئنٹ اومیکرون کے رپورٹس کے بعد امریکہ، یورپی یونین، کینیڈا، اسرائیل، آسٹریلیا اور دیگر ممالک نے صحت کے خدشات کے پیش نظر کئی جنوبی افریقی ممالک سے سفر پر پابندی لگا دی ہے۔

دنیا کے متعدد ممالک نے جنوبی افریقہ South Africa کا سفر کرنے، وہاں سے آنے اور پروازوں پر پابندی لگانے کے اعلانات پر شدید احتجاج کرتے ہوئے پابندیوں کو ڈریکونئین ’تاناشاہی فرمان‘، غیر سائنسی اور عالمی ادارہ صحت کی ہدایات کے برعکس قرار دے دیا ہے۔

عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق جنوبی افریقہ کے وزیر صحت نے کہا ہے کہ بعض ملکوں کے رد عمل غیر منصفانہ ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ مسئلہ دنیا بھر کو درپیش ہے لیکن انھیں قربانی کے بکرے کی تلاش ہے۔

جنوبی افریقی میڈیکل ایسوسی ایشن کی چیئرپرسن اینجلیک کوٹزی نے ہفتے کے روز کہا کہ کورونا وائرس کے نئے ویریئنٹ اومیکرون Omicron واضح علامت کے بغیر ہلکی بیماری ہے۔

انھوں مزید کہا کہ یہ ہلکی بیماری ہے جس کی علامات میں پٹھوں میں درد اور ایک یا دو دن تک تھکاوٹ محسوس ہوتی ہے۔ اب تک، ہم نے پتہ چلا ہے کہ متاثرہ افراد ذائقہ یا بو کی کمی کا شکار نہیں ہوتے ہیں۔انہیں ہلکی سی کھانسی ہو سکتی ہے۔ کوئی نمایاں علامات نہیں ہیں۔ متاثرہ افراد میں سے کچھ اس وقت گھر میں زیر علاج ہیں۔

کوٹزی نے کہا کہ یہ ہم دو ہفتوں کے بعد ہی جان سکیں گے۔ اور یہ قابل منتقلی مرض ہے، لیکن فی الحال طبی ماہرین کے طور پر ہم نہیں جانتے کہ اتنی زیادہ تشہیر کیوں کی جا رہی ہے جب کہ ہم ابھی تک اس پر غور کر رہے ہیں۔ہمیں دو سے تین ہفتوں کے بعد ہی پتہ چلے گا کیونکہ کچھ مریض زیر علاج ہیں اور یہ 40 سال اور اس سے کم عمر کے نوجوان ہیں۔

خیال رہے کہ عالمی ادارہ صحت نے جنوبی افریقہ میں پائے گئے کورونا وائرس کے نئے ویرینٹ کو ’اومیکرون‘ omicron کا نام دیا ہے، وائرس کی نئی قسم new covid variant کے پھیلاؤ کے خدشات کے پیش نظر مختلف ممالک نے افریقی ملکوں سے آنے والی پروازوں پر پابندی عائد کردی ہے۔

دبئی سے کورونا کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ یو اے ای نے افریقی ملکوں سے آنے والی پروازوں پر پابندی لگادی ہے۔

بیان کے مطابق کورونا کی نئی قسم کے باعث جنوبی افریقہ، زمبابوے، موزمبیق اور نامیبیا سمیت دیگر ملکوں پر پابندی لگائی گئی ہے اور 29 نومبر سے افریقی ملکوں سے آنے والوں کو دبئی میں داخلہ کی اجازت نہیں ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں:

دوسری جانب سعودی عرب کی وزارت داخلہ نے جنوبی افریقہ سمیت 7 ممالک کے لئے پروازیں معطل کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق سعودی عرب نے کورونا وائرس کی نئی جنوبی افریقی قسم کے تحت 7 ممالک کے لئے پروازیں معطل کی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق ریاض نے 7 ممالک کےلیے پروازیں معطل کی ہیں، اُن میں جنوبی افریقہ، نامیبیا، موزمبیق، زمبابوے اور دیگر افریقی ملک شامل ہیں۔

دوسری طرف انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن (ایف آئی ایچ) نے جنوبی افریقہ میں 5 دسمبر سے شروع ہونے والا جونیئر ہاکی ورلڈ کپ معطل کردیا ہے۔

کورونا وائرس کے نئے ویرئنٹ اومیکرون کے رپورٹس کے بعد امریکہ، یورپی یونین، کینیڈا، اسرائیل، آسٹریلیا اور دیگر ممالک نے صحت کے خدشات کے پیش نظر کئی جنوبی افریقی ممالک سے سفر پر پابندی لگا دی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.