مصر میں بچوں کے بیشتر سوئمنگ پول تین برس سے زائد عمر کے لیے ہوتے ہیں، لیکن دارالحکومت قاہرہ میں یہ پول ان بچوں کے لیے ہے، جنہوں نے اب تک اپنی پہلی سالگرہ نہیں منائی ہے۔
ان ننھے فرشتوں کو مصر کے بےبی سوئمنگ اکیڈمی میں نہ صرف تیرنا بلکہ اسپلیش اور غوطہ خوری بھی سکھائی جاتی ہے۔
بےبی سوئمنگ کے کوچ عاطف علّام کا کہنا ہے کہ انہوں نے اس کی ابتدا اگست سنہ 2017 میں کی تھی، اور اللہ کے فضل سے 45 فیصد والدین نے سوئمنگ کورس میں اپنے بچوں کا اندراج کرایا ہے، اور یہ ایک کامیاب منصوبہ ہے۔
سوئمنگ اسکول کا آغاز طویل عرصہ قبل تیراکی کے استاد محمد عبد المقصود نے کیا تھا۔ روس میں رہائش کے دوران انہوں نے اس طرح کی چیزوں کا تجربہ کیا تھا، بعد ازاں انہوں نے مصر میں کچھ مختلف کرنے کے تحت بےبی سوئمنگ لیسنز کی بنیاد ڈالی۔
بےبی سوئمنگ کے لیے والدین کو فیس ادا کرنا پڑتا ہے۔ فی الحال درجنوں والدین اپنے ایک برس سے کم عمر کے بچوں کو لا کر انہیں ایک نئے تجربے کا احساس کراتے ہیں۔
عاطف علام کا دعوی ہے کہ سوئمنگ سے بچوں کی قوت مدافعت، لچک میں بہتری اور ان کے جسم کو تقویت ملتی ہے۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ سوئمنگ کے ذریعہ خصوصا سردیوں میں دو ماہ سے تین برس کی عمر کے بچوں کا مدافعتی نظام مضبوط ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ تیراکی سے جسم مضبوط ہوتا ہے، اور خون کی گردش میں بہتری آتی ہے۔
یہاں سوئمنگ کرنے والے سب سے چھوٹے بچے کی عمر 2 ماہ ہے، جبکہ سب سے بڑے بچے کی عمر تین برس ہے۔ بچوں کو ہفتے میں دو بار آدھے گھنٹے کی اس لیے ٹریننگ کرائی جاتی ہے، کہ کم عمر کے بچوں کو پانی میں محفوظ سوئمنگ کس طرح کرائی جا سکتی ہے۔
ایک بچے کی ماں راندا عمر نے بتایا کہ پانی کے اندر بچوں کو غوطہ لگانے کے علاوہ انہیں اپنے آس پاس محفوظ مقام تک پہنچنے کے طور طریقے بھی سکھائے جاتے ہیں۔
حال ہی میں ان کی بیٹی کو سوئمنگ کے دوران پانی کے اندر سے اوپر آنے میں دو سیکنڈز کی تاخیر ہو گئی، لیکن سوئمنگ کی عادت کے سبب وہ سانس روکنے میں کامیاب رہی، اور محفوظ باہر آ گئی۔ یہی حادثہ اگر کسی سوئمنگ نہ کرنے والے بچے کے ساتھ پیش آتا تو اس کے پھیپھڑوں میں یقینا پانی داخل ہو جاتا۔
والدین کو ہمیشہ اس بات کا اندیشہ رہتا ہے کہ کہیں ان کا بچہ پانی نہ پی جائے، لیکن عاطف علام کا کہنا ہے کہ بچے جب پانی کے اندر چند سیکنڈز کے لئے غوطہ خوری کرتے ہیں تو وہ ہمیشہ محفوظ رہتے ہیں۔
رانا احمد 4 ماہ کی عمر سے ہی اپنی ساڑھے 3 سالہ بیٹی کو تیراکی کے کلاسز کے لیے لے کر آرہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کی بیٹی کے سونے کا نظام ، اس کا ہاضمہ بہت بہتر ہے۔ سوئمنگ کے ذریعہ اس کے خوراک اور دوڑنے سے متلعق معاملات میں بہت مدد ملی ہے۔
کلاس ختم ہونے کے بعد ، والدین گھر جانے سے قبل اپنے نو عمر بچوں کو تولیے میں لپیٹ لیتے ہیں۔ اس طرح سبھی بچوں کو لمبی، گہری اور اچھی نیند آتی ہے۔