کانگو کی وزارت صحت کے مطابق گذشتہ اگست میں ایبولا وائرس کا معاملہ سب سے پہلے سامنے آیا تھا جو تاریخ کی دوسری سب سے بڑی جان لیوا بیماری ہے۔
ایبولا ایک ایسا وائرس ہے جس کی شروعات اچانک بخار، بے حد کمزوری، عضلات میں درد اور گلا سوکھنے کی شکایت کے ساتھ ہوتی ہے۔ بعد ازاں الٹی ہونا، ہیضہ کے علاوہ جسم کے باہری اور اندرونی حصوں سے خون نکلتا ہے۔
ایبولا کا وائرس لوگوں میں جلد، منھ، ناک، خون، الٹی، پاخانہ وغیرہ کے ساتھ رابطے میں آنے سے ہوتا ہے۔ ایبولا سے متاثر شخص کی موت پانی کی کمی اور کئی اعضاء کے کام نہ کرنے کی وجہ سے ہوتی ہے۔
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے ڈپٹی ڈائریکٹر مائیکل ریان نے کہا کہ کانگو میں تشدد اور بھر م کی صورتحال کے پھیلنے کی وجہ سے ایبولا سے لڑنے میں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
مسٹر ریان نے بتایا کہ جنوری سے اب تک ایبولا کے طبی مراکز اور اس کے اہلکاروں پر 119 سے زیادہ حملے ہو چکے ہیں۔ ایبولا کے علاوہ کانگو میں خسرے کی وبا پھیلی ہوئی ہے۔ خسرے کی وجہ سے اب تک ایک ہزار سے زیادہ افراد کی موت ہوچکی ہے۔ خسرے کے 50 ہزار سے زائد معاملے سامنے آ چکے ہیں۔