ہندستان نے افریقہ کے ساتھ اپنی ترقی شراکت کو کووڈ کے بعد تناظر میں چار شعبوں۔ عوامی صحت، ڈیجیٹل ڈلیوری، مہارت اور صلاحیت کی تعمیر اور سبز معیشت کو آگے بڑھانے کا فارمولہ دیا اور اس براعظم کے ممالک کو ادویات اور ٹیکہ کی سپلائی برقرار رکھنے کا وعدے کے اعادہ کیا۔
وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے یہاں کنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹری اینڈ ایکزیم بینک کی ایک مشترکہ کانفرنس میں کہاکہ ہندستان اور افریقہ کے مابین ترقیاتی شراکت کے تحت ہماری پہل اور ایجنڈہ افریقہ کی ضرورتوں اور وہاں کے لوگوں کی ترجیحات پر مبنی ہے۔
اس سے مساوی فوائد اور مساوی صلاحیتوں و مقامی ملکیت کو فروغ ملتا ہے۔انہوں نے کہاکہ کووڈ کے بعد کے تناظر میں عوامی صحت، ڈیجیٹل ڈلیوری، مہارت اور صلاحیت کی تعمیر اور سبز معیشت کے چار شعبوں میں تعاون پر فوکس کرنا چاہئے۔
ڈاکٹر جے شنکر نے کہاکہ بلا شبہ کووڈ وبا نے افریقہ میں عوامی صحت کی مانگ کی طرف بیداری پیدا کی ہے۔
ہماری طرف سے ہندستان نے صحت شعبہ میں عالمی تعاون اور یکجہتی کے فارمولہ کی پیشکش کی ہے۔وزیراعظم نریندر مودی نے ایک زمین ایک صحت کے منتر سے افریقہ کے ممالک کے لئے دواوں اور ٹیکوں کی سپلائی پر عزم دہرایا ہے۔
انہوں نے کہاکہ کووڈ کے دور میں ڈیجیٹل دنیا پر انحصار میں بہت اضافہ ہوا ہے۔ ہمارا مقصد ان نئے ذرائع سے زمین پر بہتر خدمات مہیا کرانا ہونا چاہئے۔ ترقی کے لئے اعدادو شمار کے عزم کے ساتھ ہم تمام ڈیجیٹل پلیٹ فارم اور ای۔گورننس کے ذرائع کی حمایت کرتے ہیں۔
ہندستان نے ای ودیا بھارتی اور ای آروگیہ بھارتی نیٹ ورک کے ذریعہ ٹیلی میڈیسن اور ٹیلی ایجوکیشن کے پروگرام شروع کئے ہیں۔
مزید پڑھیں:افریقہ، لاطینی امریکہ سمیت دیگر ممالک کو بھارت کی جانب سے ویکسین کی سپلائی
وزیر خارجہ نے شمسی توانائی کے استعمال کو فروغ دینے کے لئے بین الاقوامی شمسی اتحاد کے لئے افریقہ کو آلودگی سے پاک ترقی اور توانائی کا اہم مرکز بنانے کے امکان پر بات چیت کی اور دفاع اور سیکورٹی کے معاملے میں تعاون میں اضافہ کی ضرورت ظاہر کی۔
یو این آئی