کانز (فرانس): مرکزی وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات ایل مرگن، جو جاریہ سال کے کانز فلم فیسٹیول میں ہندوستانی وفد کی قیادت کر رہے ہیں، آسکر ایوارڈ یافتہ اور دستاویزی فلم دی ایلیفینٹ وِسپررز کے پروڈیوسر گنیت مونگا کے ساتھ پوز دیتے نظر آئے۔ مرگن نے روایتی لباس میں ریڈ کارپٹ پر واک کی اور انہیں کانز فلم فیسٹیول میں گنیت سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ Cannes 2023
کانز سے سامنے آئی ان کی تصویر میں مرگن سفید قمیض میں نظر آئے جس پر جی 20 کا لوگو لگا ہوا تھا۔ اس کے ساتھ انہوں نے عالمی سطح پر اپنی ثقافت کی نمائندگی کرنے کے لیے 'ویشتی' بھی پہنا ہوا تھا۔ دوسری طرف گنیت نے سنہری رنگ کی ساڑی کا انتخاب کیا۔ کانز سے پہلے مُرگن نے اے این آئی کو بتایا کہ 'قمیض پر کڑھائی میرے مقامی درزی نے کی ہے۔ مجھے اپنے سینے پر ترنگا پہننے پر بے حد فخر محسوس ہوتا ہے'۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'چونکہ ہم بہت سارے ایونٹس کر رہے ہیں اور ہم جی 20 میں اپنے ورثے کی نمائش کر رہے ہیں، اس لیے مناسب ہے کہ ہم دنیا کو اس کے بارے میں بتائیں'۔ مُرگن پچھلے سال بھی اس تقریب میں گئے تھے'۔
واضح رہے کہ گنیت نے رواں سال آسکر ایوارڈ یافتہ دستاویزی فلم دی ایلیفینٹ وسپررز کو پروڈیوس کیا ہے۔ اس پروجیکٹ کو ان کے بینر سکھیا انٹرٹیمنٹ نے بنایا ہے اور اسے کارتیکی گونسالویس نے بنایا ہے۔ 41 منٹ کی مختصر دستاویزی فلم ایک یتیم ہاتھی رگھو اور اس کے نگہبان بومن اور بیلی نامی ایک مہاوت جوڑے کے درمیان قیمتی رشتے پر مبنی ہے۔
خیال رہے کہ کانز فلم فیسٹیول میں چار بھارتی فلموں کو اسکریننگ کا موقع ملا ہے۔کنو بہل کی آگرہ ان کی دوسری فلم ہوگی جس کا ورلڈ پریمیئر کانز میں ڈائریکٹرز فورٹ نائٹ میں ہوگا۔ ان کی 2014 میں آئی فلم تتلی پہلی فلم تھی جس کا پریمیئر کانز فلم فیسٹیول میں کیا گیا تھا۔ انوراگ کشیپ کی فلم کینیڈی کو مڈ نائٹ اسکریننگز اور نیہیمچ کو فیسٹیول دی کانز کے لا سینیف سیکشن میں دکھایا جائے گا۔ اس کے علاوہ بہت سی ہندوستانی فلمیں مارچے ڈو فلمز میں نمائش کے لیے رکھی گئی ہیں۔ منی پوری کی ایک فلم Ishanhou کلاسیکی سیکشن میں دکھائی جائے گی۔ یہ فلم اس سے پہلے 1991 میں فیسٹیول کے ان سرٹین ریگارڈ سیکشن میں چلائی گئی تھی اور نیشنل فلم آرکائیوز آف انڈیا نے اس کی فلمی ریلوں کو محفوظ رکھا تھا۔