حیدر آباد: بھارتی فلم آر آر آر کے گانے ناٹو ناٹو کو آسکر ایوارڈ ملنے پر ملک بھر میں خوشی کا اظہار کیا جارہا تھا اور عین اس لمحے جب اس فلم کا تذکرہ ملک کی پارلیمنٹ کے ایوان بالا میں کیا جارہا تھا تو ملک کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے تلنگانہ کے صدر سنجے بنڈی بھی مبارکباد پیش کرنے والوں میں شامل ہوگئے۔ یہ وہی بنڈی سنجے ہیں جنہوں نے 2020 میں اس فلم کے حوالے سے سخت ناپسندیدگی کا اظہار کیا تھا اور اس کے ڈائرکٹر راجا مولی کو نتائج بھگتنے کی دھمکی دی تھی۔ راجیہ سبھا میں بی جے پی کے لیڈر اور مرکزی وزیر پیوش گوئل نے نہ صرف اس فلم کی تعریف میں پل باندھے بلکہ اس کے بنانے والوں کی بھی کھل کر تعریف کی۔ BANDI SANJAY Congratulate RRR Team
-
Congratulations and best wishes to team @RRRMovie for clinching the best original song #NaatuNaatu at #Oscars . This moment is historic for Indian cinema and particularly for Telugu people. Proud of @Rahulsipligunj for his performance today which truly deserved standing ovation pic.twitter.com/4ICLiSMLNT
— Bandi Sanjay Kumar (@bandisanjay_bjp) March 13, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">Congratulations and best wishes to team @RRRMovie for clinching the best original song #NaatuNaatu at #Oscars . This moment is historic for Indian cinema and particularly for Telugu people. Proud of @Rahulsipligunj for his performance today which truly deserved standing ovation pic.twitter.com/4ICLiSMLNT
— Bandi Sanjay Kumar (@bandisanjay_bjp) March 13, 2023Congratulations and best wishes to team @RRRMovie for clinching the best original song #NaatuNaatu at #Oscars . This moment is historic for Indian cinema and particularly for Telugu people. Proud of @Rahulsipligunj for his performance today which truly deserved standing ovation pic.twitter.com/4ICLiSMLNT
— Bandi Sanjay Kumar (@bandisanjay_bjp) March 13, 2023
راجیہ سبھا کے چیئرمین جگدیپ دھنکر نے بعد ازاں ایوان کے سبھی اراکین کو اس فلم کی تعریف و توصیف میں بولنے کے لیے مدعو کیا۔ پیوش گوئل نے ایوان کو بتایا کہ اس فلم کے اسکرین رائٹر وی وجیندر پرساد، اصل میں وزیر اعظم مودی کی رائے پر راجیہ سبھا کے رکن بنائے گئے۔ انہوں نے اس طرح فلم اور مودی کا بھی ایک قسم کا رشتہ جوڑ دیا۔
-
It’s clear case of Sycophancy which exceeding its limits .
— Manickam Tagore .B🇮🇳✋மாணிக்கம் தாகூர்.ப (@manickamtagore) March 14, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
Oscar went to music director, Singer & Lyrics- writer #RRR
Narender baba gave RS to script writer.
First @PiyushGoyal must understand the difference between the lyric writer and script writer 🫣 pic.twitter.com/oxfha62y8O
">It’s clear case of Sycophancy which exceeding its limits .
— Manickam Tagore .B🇮🇳✋மாணிக்கம் தாகூர்.ப (@manickamtagore) March 14, 2023
Oscar went to music director, Singer & Lyrics- writer #RRR
Narender baba gave RS to script writer.
First @PiyushGoyal must understand the difference between the lyric writer and script writer 🫣 pic.twitter.com/oxfha62y8OIt’s clear case of Sycophancy which exceeding its limits .
— Manickam Tagore .B🇮🇳✋மாணிக்கம் தாகூர்.ப (@manickamtagore) March 14, 2023
Oscar went to music director, Singer & Lyrics- writer #RRR
Narender baba gave RS to script writer.
First @PiyushGoyal must understand the difference between the lyric writer and script writer 🫣 pic.twitter.com/oxfha62y8O
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ جب یہ معلوم ہوا کہ فلم میں جونیئر این ٹی آر جو کردار نبھا رہے ہیں، اس میں وہ ایک مسلمان کا روپ دھارن کرتے ہیں۔ اس بات پر بنڈی سنجے نے دو سال قبل ڈائکٹر راجا مولی کو حملے کا نشانہ بنانے کی دھمکی دی تھی۔ اپوزیشن رہنما راما سگھندن نے انڈین ایکسپریس کی ایک خبر ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا تھا کہ بی جے پی لیڈر نے آر آر آر دکھانے کی پاداش میں سینما گھروں کو آگ لگانے کی دھمکی دی تھی۔
اس وقت تلنگانہ کے اس بی جے پی لیڈر نے اپنی نا پسندیدگی این ٹی آر کی ان تصویروں کے ردعمل میں ظاہر کی تھی جسے فلم کی پرموشن کے لیے پوسٹرز میں دکھایا جا رہا تھا اور جس میں این ٹی آر مسلم لباس میں تھے۔ بی جے پی لیڈر کو غصہ اس بات کا تھا کہ فلم کا کردار ایک مسلم میکانک کے بہروپ میں ہے، اس کے سر پر ٹوپی ہے اور وہ سفید خان ڈریس میں ملبوس ہے۔ سنجے نے فلم ڈائرکٹر راجا مولی کو دھمکی آمیز مشورہ دیا تھا کہ ایسے مناظر کو فلم سے حذف کریں جن میں این ٹی آر مسلمان جیسے نظر آرہے ہیں۔
بنڈی نے فلمساز پر الزام عائد کیا تھا کہ انہوں نے حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے کی کوشش کی ہے۔ فلم میں جونئر این ٹی آر ایک قبائلی رہنما ہیں جو حراست سے بچنے کے لیے ایک مسلم کا روپ دھارن کرتے ہیں اور ایک قبائلی لڑکی کو دشمن کے چنگل سے بچانے کی کوشش کرتے ہیں۔ بنڈی سنجے کو اسی بات پر اعتراض تھا۔
فلم ریلیز ہونے سے قبل راجامولی نے اعلان کیا تھا کہ وہ اپنی فلم میں ان حقائق کو دہرانے کی کوشش نہیں کریں گے جو پہلے ہی منظر عام پر ہیں، بلکہ اس کے برعکس ان دو قبائلی لیڈروں کمارام بھیم اور الوری سیتارام راجو پر توجہ مرکوز کریں گے جن کے جلاوطنی کے تجربات اور بعد میں ان کی دوستی قابل توجہ ہے۔
بی جے پی لیڈر بنڈی سنجے نے اپنے تہنیتی پیغام میں اپنے دو برس قبل دیے گئے بیانات کا تذکرہ نہیں کیا۔ اب جب کہ یہ فلم عالمی شہرت کا مرکز بن گئی، سنجے نے نہ صرف فلم میں کام کرنے والوں بلکہ اس کے ڈائرکٹر راجا مولی کو مبارکباد پیش کی ہے۔ بنڈی نے ٹویٹر پر آر آر آر ٹیم کے آسکر جیتنے پر ٹویٹ کیا ہے۔