ETV Bharat / entertainment

2018 Contempt Case: توہین عدالت معاملہ میں وویک اگنی ہوتری کے خلاف یکطرفہ کارروائی شروع

دی کشمیر فائلز کے ڈائریکٹر وویک اگنی ہوتری کی مشکلات بڑھ گئی ہیں۔ دہلی ہائی کورٹ نے سال 2018 کے توہین عدالت کیس میں  فلمساز کے خلاف یکطرفہ کارروائی شروع کی ہے۔2018 Contempt Case

author img

By

Published : Sep 20, 2022, 4:58 PM IST

توہین عدالت معاملہ میں وویک اگنی ہوتری کے خلاف یکطرفہ کارروائی شروع
توہین عدالت معاملہ میں وویک اگنی ہوتری کے خلاف یکطرفہ کارروائی شروع

ممبئی: دہلی ہائی کورٹ نے پیر کے روز فلمساز وویک اگنی ہوتری، سائنسدان آنند رنگناتھن، ایک میگزین اور ایک نیوز پورٹل سوراجیہ کے خلاف یکطرفہ کارروائی شروع کی ہے۔ سال 2018 کے توہین عدالت معاملے سے متعلق جاری سماعت میں وویک اگنی ہوتری سمیت ان لوگوں کی جانب سے عدالت کے سامنے کوئی پیش نہیں ہوا تھا، جس کے بعد عدالت نے یک طرفہ کارروائی شروع کرنے کا فیصلہ کیا۔ Delhi HC proceeds ex-parte against Vivek Agnihotri

سماعت کے دوران جسٹس سدھارتھ مِردول اور جسٹس امت شرما کی بنچ نے کہا کہ نوٹس جاری ہونے کے باوجود تینوں میں سے کوئی بھی عدالت میں پیش نہیں ہوا۔ عدالت نے ان تینوں کی غیر حاضری میں اب سماعت کو آگے بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے اور اب اس معاملے میں آئندہ سماعت 16 مارچ 2023 کو ہوگی ۔ Vivek Agnihotri in Connection with contempt Case

دراصل یہ مقدمہ ان چاروں کے ذریعہ ہائی کورٹ کے جسٹس ایس مرلی دھر کے خلاف دیے گئے تبصرہ سے متعلق ہے، جنہوں نے سال 2018 میں بھیما کورے گاؤں کیس میں سماجی کارکن گوتم نولکھا کی نظر بندی کے حکم اور ٹرانزٹ ریمانڈ کو منسوخ کردیا تھا۔ عدالت نے 4 مئی کو بھی اس بات کا نوٹس لیا تھا کہ یہ تینوں گزشتہ دو سماعت سے غیر حاضر رہے ہیں۔

اس کیس کے مطابق آر ایس ایس کے گروموتی کے ٹویٹیس، جس میں جسٹس مرلی دھر پر جانبدار ہونے کا الزام لگایا گیا، کی حمایت کرنے پر اگنی ہوتری سمیت ان لوگوں کے خلاف از خود توہین عدالت کی کارروائی شروع کی گئی تھی۔ انہوں نے 'درشٹیکون' نامی بلاگ کے لنگ کو ری ٹویٹ کیا تھا جس کا عنوان تھا کہ 'دہلی ہائی کورٹ کے جسٹس مرلی دھر اور گوتم نولکھا کے درمیان کے تعلقات سے اب تک پردہ کیوں نہیں اٹھایا گیا ہے'؟

عدالت نے اس ٹویٹ اور آرٹیکل کا نوٹس تب لیا جب ایڈوکیٹ راج شیکھر راؤ نے اس وقت کے چیف جسٹس راجندر مینن کو ایک خط لکھ کر الزام لگایا کہ یہ آرٹیکل اور گرومورتی کا ری ٹویٹ ہائی کورٹ کے ایک موجودہ جج پر حملہ کرنے کی دانستہ کوشش ہے۔ حالانکہ گرومورتی کے ذریعہ عدالت سے معافی مانگے جانے پر اسے کیس سے خارج کردیا گیا لیکن اگنی ہوتری اور رنگناتھن سمیت دیگر ابھی بھی اس معاملے میں مدعا ہیں۔

غور طلب ہے کہ اس سے پہلے بھی وویک اگنی ہوتری کو ان کے ٹویٹ پر توہین عدالت کا نوٹس بھیجا گیا تھا۔ وویک اگنی ہوتری نے اپنے ایک ٹویٹ میں لکھا تھا کہ ' گوتم نولکھا کے ساتھ اس لیے نرمی کا مظاہرہ کیا گیا کیونکہ وہ جج کی بیوی کے دوست ہیں'۔

ممبئی: دہلی ہائی کورٹ نے پیر کے روز فلمساز وویک اگنی ہوتری، سائنسدان آنند رنگناتھن، ایک میگزین اور ایک نیوز پورٹل سوراجیہ کے خلاف یکطرفہ کارروائی شروع کی ہے۔ سال 2018 کے توہین عدالت معاملے سے متعلق جاری سماعت میں وویک اگنی ہوتری سمیت ان لوگوں کی جانب سے عدالت کے سامنے کوئی پیش نہیں ہوا تھا، جس کے بعد عدالت نے یک طرفہ کارروائی شروع کرنے کا فیصلہ کیا۔ Delhi HC proceeds ex-parte against Vivek Agnihotri

سماعت کے دوران جسٹس سدھارتھ مِردول اور جسٹس امت شرما کی بنچ نے کہا کہ نوٹس جاری ہونے کے باوجود تینوں میں سے کوئی بھی عدالت میں پیش نہیں ہوا۔ عدالت نے ان تینوں کی غیر حاضری میں اب سماعت کو آگے بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے اور اب اس معاملے میں آئندہ سماعت 16 مارچ 2023 کو ہوگی ۔ Vivek Agnihotri in Connection with contempt Case

دراصل یہ مقدمہ ان چاروں کے ذریعہ ہائی کورٹ کے جسٹس ایس مرلی دھر کے خلاف دیے گئے تبصرہ سے متعلق ہے، جنہوں نے سال 2018 میں بھیما کورے گاؤں کیس میں سماجی کارکن گوتم نولکھا کی نظر بندی کے حکم اور ٹرانزٹ ریمانڈ کو منسوخ کردیا تھا۔ عدالت نے 4 مئی کو بھی اس بات کا نوٹس لیا تھا کہ یہ تینوں گزشتہ دو سماعت سے غیر حاضر رہے ہیں۔

اس کیس کے مطابق آر ایس ایس کے گروموتی کے ٹویٹیس، جس میں جسٹس مرلی دھر پر جانبدار ہونے کا الزام لگایا گیا، کی حمایت کرنے پر اگنی ہوتری سمیت ان لوگوں کے خلاف از خود توہین عدالت کی کارروائی شروع کی گئی تھی۔ انہوں نے 'درشٹیکون' نامی بلاگ کے لنگ کو ری ٹویٹ کیا تھا جس کا عنوان تھا کہ 'دہلی ہائی کورٹ کے جسٹس مرلی دھر اور گوتم نولکھا کے درمیان کے تعلقات سے اب تک پردہ کیوں نہیں اٹھایا گیا ہے'؟

عدالت نے اس ٹویٹ اور آرٹیکل کا نوٹس تب لیا جب ایڈوکیٹ راج شیکھر راؤ نے اس وقت کے چیف جسٹس راجندر مینن کو ایک خط لکھ کر الزام لگایا کہ یہ آرٹیکل اور گرومورتی کا ری ٹویٹ ہائی کورٹ کے ایک موجودہ جج پر حملہ کرنے کی دانستہ کوشش ہے۔ حالانکہ گرومورتی کے ذریعہ عدالت سے معافی مانگے جانے پر اسے کیس سے خارج کردیا گیا لیکن اگنی ہوتری اور رنگناتھن سمیت دیگر ابھی بھی اس معاملے میں مدعا ہیں۔

غور طلب ہے کہ اس سے پہلے بھی وویک اگنی ہوتری کو ان کے ٹویٹ پر توہین عدالت کا نوٹس بھیجا گیا تھا۔ وویک اگنی ہوتری نے اپنے ایک ٹویٹ میں لکھا تھا کہ ' گوتم نولکھا کے ساتھ اس لیے نرمی کا مظاہرہ کیا گیا کیونکہ وہ جج کی بیوی کے دوست ہیں'۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.