ETV Bharat / entertainment

AR Rahman Reacts to Remix Culture موسیقار اے آر رحمان نے 'ریمکس کلچر' پر اپنے ردعمل کا اظہار کیا

author img

By

Published : Sep 27, 2022, 4:12 PM IST

اے آر رحمان نے حال ہی میں ایک انٹرویو میں 'ریمکس کلچر' پر اپنے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ آسکر ایوارڈ یافتہ موسیقار کا کہنا ہے کہ ریمکس سے اصل گانا کمپوز کرنے والے موسیقار کے تخلیقی نیت کو چوٹ پہنچتی ہے۔AR Rahman Reacts to Remix Culture

موسیقار اے آر رحمان نے 'ریمکس کلچر' پر اپنے ردعمل کا اظہار کیا
موسیقار اے آر رحمان نے 'ریمکس کلچر' پر اپنے ردعمل کا اظہار کیا

آے آر رحمان نے اپنی موسیقی سے ملک و بیرون ممالک میں بے شمار مقبولیت حاصل کی ہے۔ آسکر ایوارڈ یافتہ موسیقار نے 30 سال قبل مشہور فلمساز منی رتنم کی فلم روجا سے اپنی موسیقی کے سفر کا آغاز کیا تھا اور اب تین دہائی گزر جانے کے بعد یہ دونوں ایک بار پھر فلم 'پونین سیلون' سے بڑے پردے پر اپنا جادو بکھیرنے کو تیار ہیں۔ فلم کی پوری ٹیم کے ساتھ رحمان بھی فلم کی تشہیر کرنے میں مصروف ہے۔ حال ہی میں رحمان نے پرانے گانے کو ریمکس کے انداز میں پیش کیے جانے والے 'ریمکس کلچر' پر کھل کر بات کی۔AR Rahman Reacts to Remix Culture

انڈیا ٹو ڈے کے ساتھ ایک خصوصی بات چیت میں رحمان نے ریمکس کلچر کے تئیں لوگوں کے بڑھتے رجحان پر اپنی ناپسندیدگی ظاہر کرتے ہوئے اپنی رائے دی۔

جب رحمان سے ان موسیقاروں پر خیالات کا اظہار کرنے کو کہا گیا جو ان کی دھنوں کو ریمکس کرکے پیش کرتے ہیں تب رحمان نے کہا کہ ' میں جتنی بار دیکھتا ہوں اتنی ہی بار لگتا ہے کہ اس کی شکل کو بگاڑ دیا گیا ہے۔ اس سے کمپوزر کی تخلیقی نیت کو چوٹ پہنچتی ہے۔ لوگ کہتے ہیں کہ 'میں اس کا تصور پھر سے کر رہا ہوں'۔ لیکن تم ہوتے کون ہو جو اس کا دوبارہ تصور کرو؟ اس لیے میں کسی اور کا کام لینے میں بھی بہت محتاط رہتا ہوں۔ آپ کو احترام کرنا ہوگا اور مجھے لگتا ہے کہ یہ ایک گرے ایریا ہے اس لیے ہمیں اسے حل کرنے کی ضرورت ہے'۔

وہیں جب رحمان سے پوچھا گیا کہ جب پروڈیوسر یا ہدایتکاروں کی جانب سے دھنوں کو جدید دور کا ٹچ دینے کے لیے ری میکنگ اور ریمکس کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے تب ایک موسیقار اس مسئلے سے کیسے نمٹتا ہے؟ اس کے جواب میں رحمان کہتے ہیں کہ ' ایک دن تیلگو میوزک لانچ کے موقع پر پروڈیوسروں نے کہا کہ ' آپ دونوں(منی رتنم اور اے آر رحمان) جو بھی گانا بناتے ہیں وہ اب بھی تازگی کا احساس دیتے ہیں اور وہ ایسا اس لیے ہوتا ہے کیونکہ ہم اس گانے کو ڈیجیٹلی طور پر تیار کرتے ہیں۔ اس کا معیار اچھا ہوتا ہے اس لیے سب کو پسند بھی آتا ہے۔ لہذا، اگر مجھے ایسا کچھ کرنے کی ضرورت ہے تو مجھے اسے دوبارہ بنانے کی ضرورت ہے۔ یقیناً، لوگ ریمکس بنانے سے پہلے اجازت لیتے ہیں، لیکن آپ کوئی چیز کو دوبارہ نہیں بناسکتے کیونکہ یہ عجیب ہوتا ہے'۔

اے آر رحمان کو منی رتنم کی پونین سیلون میں شانداز موسیقی دینے کے لیے مداحوں کی جانب سے خوب پیار مل رہا ہے۔ اس فلم میں پانچ گانے ہونے والے ہیں۔فلم کا پہلا حصہ 30 ستمبر کو سینما گھروں میں ریلیز ہوگا۔ جبکہ دوسرا حصہ آئندہ سال 2023 میں ریلیز ہوگا۔ یہ فلم ایک پین انڈیا فلم ہوگی، جسے ہندی سمیت تمل، تیلگو، ملیالم اور کنڑ زبان میں ریلیز کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ رحمان اور منی رتنم نے روجا، گرو، بمبئی، یووا، راون جیسی کئی دیگر فلموں میں ایک ساتھ کام کیا ہے۔

مزید پڑھیں:رحمان کے ہنر کو سنبھالنے کے قابل نہیں ہے بالی ووڈ: شیکھر کپور

آے آر رحمان نے اپنی موسیقی سے ملک و بیرون ممالک میں بے شمار مقبولیت حاصل کی ہے۔ آسکر ایوارڈ یافتہ موسیقار نے 30 سال قبل مشہور فلمساز منی رتنم کی فلم روجا سے اپنی موسیقی کے سفر کا آغاز کیا تھا اور اب تین دہائی گزر جانے کے بعد یہ دونوں ایک بار پھر فلم 'پونین سیلون' سے بڑے پردے پر اپنا جادو بکھیرنے کو تیار ہیں۔ فلم کی پوری ٹیم کے ساتھ رحمان بھی فلم کی تشہیر کرنے میں مصروف ہے۔ حال ہی میں رحمان نے پرانے گانے کو ریمکس کے انداز میں پیش کیے جانے والے 'ریمکس کلچر' پر کھل کر بات کی۔AR Rahman Reacts to Remix Culture

انڈیا ٹو ڈے کے ساتھ ایک خصوصی بات چیت میں رحمان نے ریمکس کلچر کے تئیں لوگوں کے بڑھتے رجحان پر اپنی ناپسندیدگی ظاہر کرتے ہوئے اپنی رائے دی۔

جب رحمان سے ان موسیقاروں پر خیالات کا اظہار کرنے کو کہا گیا جو ان کی دھنوں کو ریمکس کرکے پیش کرتے ہیں تب رحمان نے کہا کہ ' میں جتنی بار دیکھتا ہوں اتنی ہی بار لگتا ہے کہ اس کی شکل کو بگاڑ دیا گیا ہے۔ اس سے کمپوزر کی تخلیقی نیت کو چوٹ پہنچتی ہے۔ لوگ کہتے ہیں کہ 'میں اس کا تصور پھر سے کر رہا ہوں'۔ لیکن تم ہوتے کون ہو جو اس کا دوبارہ تصور کرو؟ اس لیے میں کسی اور کا کام لینے میں بھی بہت محتاط رہتا ہوں۔ آپ کو احترام کرنا ہوگا اور مجھے لگتا ہے کہ یہ ایک گرے ایریا ہے اس لیے ہمیں اسے حل کرنے کی ضرورت ہے'۔

وہیں جب رحمان سے پوچھا گیا کہ جب پروڈیوسر یا ہدایتکاروں کی جانب سے دھنوں کو جدید دور کا ٹچ دینے کے لیے ری میکنگ اور ریمکس کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے تب ایک موسیقار اس مسئلے سے کیسے نمٹتا ہے؟ اس کے جواب میں رحمان کہتے ہیں کہ ' ایک دن تیلگو میوزک لانچ کے موقع پر پروڈیوسروں نے کہا کہ ' آپ دونوں(منی رتنم اور اے آر رحمان) جو بھی گانا بناتے ہیں وہ اب بھی تازگی کا احساس دیتے ہیں اور وہ ایسا اس لیے ہوتا ہے کیونکہ ہم اس گانے کو ڈیجیٹلی طور پر تیار کرتے ہیں۔ اس کا معیار اچھا ہوتا ہے اس لیے سب کو پسند بھی آتا ہے۔ لہذا، اگر مجھے ایسا کچھ کرنے کی ضرورت ہے تو مجھے اسے دوبارہ بنانے کی ضرورت ہے۔ یقیناً، لوگ ریمکس بنانے سے پہلے اجازت لیتے ہیں، لیکن آپ کوئی چیز کو دوبارہ نہیں بناسکتے کیونکہ یہ عجیب ہوتا ہے'۔

اے آر رحمان کو منی رتنم کی پونین سیلون میں شانداز موسیقی دینے کے لیے مداحوں کی جانب سے خوب پیار مل رہا ہے۔ اس فلم میں پانچ گانے ہونے والے ہیں۔فلم کا پہلا حصہ 30 ستمبر کو سینما گھروں میں ریلیز ہوگا۔ جبکہ دوسرا حصہ آئندہ سال 2023 میں ریلیز ہوگا۔ یہ فلم ایک پین انڈیا فلم ہوگی، جسے ہندی سمیت تمل، تیلگو، ملیالم اور کنڑ زبان میں ریلیز کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ رحمان اور منی رتنم نے روجا، گرو، بمبئی، یووا، راون جیسی کئی دیگر فلموں میں ایک ساتھ کام کیا ہے۔

مزید پڑھیں:رحمان کے ہنر کو سنبھالنے کے قابل نہیں ہے بالی ووڈ: شیکھر کپور

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.