کسان اپنےمسائل کے حل کے لیے علیحدہ ویلفیر بورڈ کے قیام کے لیے طویل عرصہ سے مطالبہ کررہے ہیں۔
کسانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے مسائل کو کسی بھی حکمران جماعت کی جانب سے حل نہیں کیاگیا۔
یو پی اے کے دور میں بھی ان کے مسئلے کو حل نہیں کیا گیا۔ وزیراعظم مودی نے بھی ایسا ہی کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم ان کے خلاف نہیں ہیں یا کسی کے خلاف مہم نہیں چلارہے ہیں۔
گزشتہ تین تا چار برسوں سے اقل ترین امدادی قیمت کی کمی کے سبب ملک بھر کے ہلدی کے کسان مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔
رواں سال ہلدی کے کسانوں کے لیے فی کوئنٹل قیمت 5200روپے سے گھٹ کر 3200روپے فی کوئنٹل ہوگئی ہے۔کسانوں نے الزام لگایا ہے کہ مقامی انتظامیہ اور بی جے پی کے رہنماؤں نے اس فیصلے کو منظور نہیں کیا۔
50کسانوں کے گروپ نے، اعتراض کے باوجود اس مسئلے پر مقامی کسانوں کے ساتھ مسائل کے حل کے لیے اجلاس منعقد کرنے اور خود کے لیے مہم چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔
تمل ناڈو سے تعلق رکھنے والے کسانوں کے ایسے ہی گروپ نے تلنگانہ کے ہلدی کے کسانوں سے یکجہتی کا اظہار کرنے کافیصلہ کیا ہے۔