اطلاعات کے مطابق وجے کمار (25)، جوگو (27 ) اور وججو (30 برس) جیور قصبے کے عیدگاہ روڈ نگر پنچایت دفتر کے قریب تقریباً 15 برس سے مختلف جگہوں پر جھونپڑیاں بناکر رہتے تھے۔ پولیس نے بتایا کہ یہ تینوں اپنے خاندانوں کی خواتین اور بچوں کے ساتھ مل کر شہر اور قریبی دیہات سے کچرے کے ڈھیروں سے پلاسٹک کی بوتلیں اور دیگر اشیاء اٹھاکر فروخت کرتے تھے۔
پیر کو وجے، جوگو اور وججو ٹپل علاقے کے گاؤں پورینا سے پلاسٹک کا سامان چننے گئے تھے۔ کچرا اٹھاتے وقت گڑھے میں دبی دیسی شراب کی بوتلیں دکھائی دی۔ تینوں نے شراب نکال کر وہیں پی اور اس کے بعد قصبہ جیور آگئے۔ گھر پہنچتے ہی وجے کی حالت پہلے خراب ہوئی۔ اہل خانہ اسے جیور کے سرکاری اسپتال لے گئے، جہاں علاج کے دوران اس کی موت ہوگئی۔ اطلاع پر پہنچی کوتوالی جیور پولیس نے لاش کو اپنے قبضے میں لے لیا، پنچنامہ بھرا اور پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا۔
- مزید پڑھیں: علی گڑھ میں زہریلی شراب سے 35 افراد ہلاک
- 'زہریلی شراب سے ہونے والی اموات کے لئے یوگی حکومت ذمہ دار'
ہلاک ہونے والے وجے کمار کے ساتھی اور دونوں حقیقی بھائی جوگو اور بیجو شراب کے زیر اثر پیدل ہی ہسپتال پہنچے۔ ان کی خراب حالت دیکھ کر ڈاکٹروں نے اسے فوری طور پر ہائر سینٹر ریفر کردیا۔ لیکن راستے میں دونوں بھائیوں کی حالت بگڑ گئی، ان کی تشویشناک حالت دیکھ کر ڈاکٹروں نے انہیں صفدر جنگ ہسپتال ریفر کیا، جہاں جگو علاج کے دوران رات گئے ہلاک ہوگیا جب کہ ہلاک شدہ کا بھائی وججو نے آج دم توڑ دیا۔