سائبر ٹیم اور پولیس نے مل کر محکمہ ڈاک کے ملازم اور اس کے ساتھی کو ریاست جھارکھنڈ سے سائبر فراڈ کے الزام میں گرفتار کیا۔
پولیس نے گرفتار افراد کے قبضے سے دو موبائل فون اور بیس ہزار روپے نقد بھی برآمد کیے ہیں۔ ان پر کسٹمر کیئر سروس آفس کھول کر لوگوں کو کروڑوں روپے کا دھوکہ دینے کا الزام ہے۔
گوڈمبا کے کیشو وِہار کلیان پور کے ساکن اتُل کمار شریواستو نے 6 اکتوبر کو سائبر پولیس اسٹیشن میں 5 لاکھ روپے کی جعلسازی کی شکایت درج کروائی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ انہیں کسٹمر کئیر کے نام پر دھوکہ دیا گیا ہے۔
پولیس اور سائبر ٹیم نے نگرانی کے ذریعے معلومات اکھٹا کی تو ملزم پرشوتم کمار جھارکھنڈ پوسٹ آفس کا ملازم نکلا وہ اپنے ساتھی کندن کمار داس کی مدد سے پوسٹ پیمنٹ بینک کے اکاؤنٹس میں دیگر ساتھیوں کے پیسے ٹرانسفر کرواتا تھا۔ اس کے بعد وہ دھوکے سے حاصل کئے ہوئے پیسے اپنی کسی فیملی ممبر کے اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کروا کے خود رقم نکال لیتا تھا۔
ملزم پروشوتم کمار نے بتایا کہ دھوکہ دہی کی رقم میں 50 فیصد کی حصے داری تھی جس کے مطابق وہ رقم کا نصف حصہ ساتھیوں میں تقسیم کرتا تھا۔
پولیس کے مطابق ملزم کے کھاتے سے تقریباً ایک کروڑ روپے کی رقم کا لین دین ہوا ہے۔
لکھنؤ سائبر کرائم برانچ کے انچارج انسپکٹر محمد مسلم خان نے بتایا کہ 'ملزماور اس کا ساتھی ضرورتمندوں افراد سے کسٹمر کئیر نمبر کے ذریعے سے غریب اور ان پڑھ لوگوں کو پسٹ پیمنٹ میں روپے ٹرانسفر کروا کر اسے اپنے فیملی ممبر کے کھاتے میں ڈال کر نکال لیتا تھا۔