اس تعلق سے انہوں نے یہ دعویٰ کیا کہ یہ دوا آیورویدک ہے، جس کا نام کورونل رکھا ہے۔ رام دیو کے دعوے کے بعد پورے ملک میں یہ معاملہ موضوع بحث بنا ہوا ہے۔
ای ٹی وی بھارت نے اس سلسلے میں بی ایچ یو کے آیوروید شعبہ کے صدر پروفیسر یامنی بھوشن ترپاٹھی سے بات کی۔ انہوں نے اس تعلق سے بہت اہم باتیں بتائیں۔
پروفیسر ترپاٹھی نے کہا کہ جو نسخہ وزارت آیوش نے کورونا وائرس سے بچنے کے لیے عوام کو دیا تھا، اسی نسخے پر بابا رام دیو نے دوا بنائی ہے۔ فرق یہ ہے کہ رام دیو کے دعویٰ کے مطابق انہوں نے ریسرچ کیا ہے۔
جبکہ وزارت آیوش نے بغیر ریسرچ کے قوت مدافعت کو قوی کرنے لیے کہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ بابا رام دیو نے دوا پر تحقیق کے عمل کو بتایا۔ اگر حقیقت میں اسی نوعیت سے تحقیق کیا ہے تو دوا درست ہے لیکن اگر بابا نے جھوٹا دعویٰ کیا ہے تو سزا کے مستحق ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایک طرف لائسنس افسر کے بیان اور بابا کے بیان میں واضح فرق نظر آرہا ہے جس میں سے ایک درست ہوگا، یہ جانچ کا موضوع ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'وزارت آیوش نے جلد بازی کر اپنے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ اس سے ماہرین کے حوصلے پست ہوں گے۔ اگر بابا کا دعویٰ سچ ہے تو انہیں ضرور انعام دینا چاہیے۔'