ETV Bharat / city

بسم اللہ خان کا مقبرہ طویل عرصے سے افتتاح کا منتظر

وزیر اعظم نریندر مودی اپنے پارلیمانی حلقہ بنارس کا اب تک 22 دورہ کر چکے ہیں اس دوران بنارس کو مختلف سوغات بھی ملی اور کئی پروجیکٹس کا وزیراعظم نے افتتاح بھی کیا۔ لیکن بسم اللہ خان کا مقبرہ سنہ 2014 سے تعمیر ہے اب تک کسی رہنما نے اس کا افتتاح نہیں کیا ہے۔

Bismillah Khan's tomb long awaits the opening
بسم اللہ خان کا مقبرہ طویل عرصے سے افتتاح کا منتظر
author img

By

Published : Feb 22, 2020, 8:02 PM IST

Updated : Mar 2, 2020, 5:21 AM IST

وہ بسم اللہ خان جنہوں نے شادی بیاہ تک محدود رہنے والی شہنائی کو بام عروج تک پہنچایا، یہاں تک کہ اسی میدان میں انہیں بھارت رتن جیسے معزز ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔ ان کا مقبرہ آج بھی طاق نسیاں کے مانند افتتاح کا منتظر ہے۔

بسم اللہ خان کا مقبرہ طویل عرصے سے افتتاح کا منتظر

غور طلب ہے کہ اترپردیش کی سابقہ اکھلیش یادو کی حکومت نے بسم اللہ خان کے مقبرہ کے لیے 29 لاکھ ساٹھ ہزار روپے منظور کیا تھا جس کے بعد مقبرہ تعمیر ہو چکا لیکن افتتاح کے لیے مقبرہ ابھی بھی منتظر ہے۔

یوں تو حکومت بدلنے کے بعد وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے سابقہ حکومت کے کئی منصوبوں کا افتتاح کیا جس میں لکھنؤ میٹرو بھی شامل ہے، لیکن شہنائی نواز استاد بسم اللہ خان کے مقبرے کا افتتاح کن وجوہات سے سے معلق ہے، اس بارے میں ابھی واضح طور پر کچھ نہیں کہا جاسکتا۔ ہاں یہ بات ضرور ہے کہ علاقائی اور درگاہ فاطمان کی منتظمہ کمیٹی اس بات پر تشویش ضرور کر رہی ہے۔

Bismillah Khan's tomb long awaits the opening
بسم اللہ خان کا مقبرہ طویل عرصے سے افتتاح کا منتظر

نریندر مودی وزیر اعظم بننے کے بعد 22 مرتبہ بنارس کا دورہ کر چکے ہیں۔ گزشتہ 16 فروری کو وزیراعظم نریندر مودی نے بنارس کا دورہ کیا تھا اور پنڈت دین دیال اپادھیائے کا 63 فٹ بلند مجسمہ کا افتتاح بھی کیا۔ لیکن بسم اللہ خان کا مقبرہ ابھی بھی افتتاح کا منتظر ہے۔

بسم اللہ خان کے بھانجے باقر علی بتاتے ہیں کہ 'حکومت نے بسم اللہ خان کے ساز و سامان کو میوزیم میں رکھنے کا وعدہ کیا تھا وہ بھی ابتک نامکمل ہے۔ بنارس میں بسم اللہ خان کے نام کی سڑک بنانے کا بھی وعدہ کیا گیا تھا وہ بھی نا مکمل ہے اور مقبرہ کا کام بھی نا مکمل ہو کر رہ گیا ہے۔ یہاں تک کہ دیواریں اور پتھر ابھی سے گرنا شروع ہوگئے صاف صفائی کا انتظام نہیں ہے۔ وہ چاہتے ہیں کہ اگر وزیراعظم نریندرمودی افتتاح کرتے تو پوری دنیا کو بسم اللہ خان کی شخصیت اور فن سے واقفیت حاصل ہوتی۔

وہ بسم اللہ خان جنہوں نے شادی بیاہ تک محدود رہنے والی شہنائی کو بام عروج تک پہنچایا، یہاں تک کہ اسی میدان میں انہیں بھارت رتن جیسے معزز ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔ ان کا مقبرہ آج بھی طاق نسیاں کے مانند افتتاح کا منتظر ہے۔

بسم اللہ خان کا مقبرہ طویل عرصے سے افتتاح کا منتظر

غور طلب ہے کہ اترپردیش کی سابقہ اکھلیش یادو کی حکومت نے بسم اللہ خان کے مقبرہ کے لیے 29 لاکھ ساٹھ ہزار روپے منظور کیا تھا جس کے بعد مقبرہ تعمیر ہو چکا لیکن افتتاح کے لیے مقبرہ ابھی بھی منتظر ہے۔

یوں تو حکومت بدلنے کے بعد وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے سابقہ حکومت کے کئی منصوبوں کا افتتاح کیا جس میں لکھنؤ میٹرو بھی شامل ہے، لیکن شہنائی نواز استاد بسم اللہ خان کے مقبرے کا افتتاح کن وجوہات سے سے معلق ہے، اس بارے میں ابھی واضح طور پر کچھ نہیں کہا جاسکتا۔ ہاں یہ بات ضرور ہے کہ علاقائی اور درگاہ فاطمان کی منتظمہ کمیٹی اس بات پر تشویش ضرور کر رہی ہے۔

Bismillah Khan's tomb long awaits the opening
بسم اللہ خان کا مقبرہ طویل عرصے سے افتتاح کا منتظر

نریندر مودی وزیر اعظم بننے کے بعد 22 مرتبہ بنارس کا دورہ کر چکے ہیں۔ گزشتہ 16 فروری کو وزیراعظم نریندر مودی نے بنارس کا دورہ کیا تھا اور پنڈت دین دیال اپادھیائے کا 63 فٹ بلند مجسمہ کا افتتاح بھی کیا۔ لیکن بسم اللہ خان کا مقبرہ ابھی بھی افتتاح کا منتظر ہے۔

بسم اللہ خان کے بھانجے باقر علی بتاتے ہیں کہ 'حکومت نے بسم اللہ خان کے ساز و سامان کو میوزیم میں رکھنے کا وعدہ کیا تھا وہ بھی ابتک نامکمل ہے۔ بنارس میں بسم اللہ خان کے نام کی سڑک بنانے کا بھی وعدہ کیا گیا تھا وہ بھی نا مکمل ہے اور مقبرہ کا کام بھی نا مکمل ہو کر رہ گیا ہے۔ یہاں تک کہ دیواریں اور پتھر ابھی سے گرنا شروع ہوگئے صاف صفائی کا انتظام نہیں ہے۔ وہ چاہتے ہیں کہ اگر وزیراعظم نریندرمودی افتتاح کرتے تو پوری دنیا کو بسم اللہ خان کی شخصیت اور فن سے واقفیت حاصل ہوتی۔

Last Updated : Mar 2, 2020, 5:21 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.