ریاست اترپردیش کے ضلع مئو کے گھو سی قصبہ میں سنگھرش سمیتی کے زیر اہتمام مذہبی منافرت کو ختم کرنے کے لیے پھولوں کی ہولی کا انعقاد کیا جاتاہے۔ گزشتہ کئی برسوںسے آپسی ہم آہنگی کی استوار کرنے کی مسلسل کوشش جاری ہے۔ لوگ سڑکوں پر جلوس کی شکل میں نکلتے ہیں۔
ایک دوسرے پر پھولوں کی بارش کرتے ہیں۔ آپسی میل جول اور بھائی چارگی کی مثال پیش کی جاتی ہے۔ پھولوں کی ہولی کے دوران ہندو مسلم و دیگر مذاہب کے ذمہ دار افراد عوام سے اتحاد کی اپیل کرتے نظر آتے ہیں۔
اس موقع پر شعرا امن اور شانتی کے گیت پیش کرتے ہیں۔ گھوسی سنگھرش سمیتی کے سرپرست عبد المنان خان کے مطابق یہ موقع مذاہب کے درمیان محبت کو مضبوط کرنے کا ہوتا ہے۔ پھولوں کی ہولی کا جلوس مختلف علاقوں سے گزرتا ہوا مہاتما گاندھی کے مجسمے پر اختتام پذیر ہوتا ہے۔