ریاست جموں و کشمیر کے ضلع ادھم پور کے بٹل بالیاں میں ڈوگرہ سوابھیمان سنگٹھن پارٹی کے کارکنوں نے مرکزی حکومت کے خلاف احتجاج کرکے غصے کا اظہار کیا ہے۔ مرکزی حکومت کے ذریعہ 24 جون کو ہونے والی کل جماعتی اجلاس میں ڈوگرہ سوابھیمان سنگٹھن پارٹی کے بانی چودھری لال سنگھ کو مدعو نہ کرنے پر پارٹی کارکنوں میں ناراضگی پائی جارہی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ چودھری لال سنگھ جموں و کشمیر کے پرانے قائدین میں سے ایک ہیں۔ انہیں نہ بلا کر ان کی توہین کی جارہی ہے۔
دوپہر کے وقت نوجوان رہنما سنیل سنگھ کی سربراہی میں کارکنوں نے مرکزی حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔ مظاہرے کے دوران سنیل سنگھ نے کہا کہ مرکزی حکومت نے ریاست کی صورتحال کے حوالے سے 24 جون کو ایک کل جماعتی اجلاس کا انعقاد کیا ہے۔ جس میں کشمیر کی تمام جماعتوں کے رہنماؤں کو بلایا گیا ہے، لیکن چودھری لال سنگھ کو مدعو نہیں کیا گیا ہے، جو سراسر غلط ہے۔ مرکزی حکومت جموں کے عوام کو دھوکہ دے رہی ہے۔
مزید پڑھیں:دہلی میں 24 جون کو آل پارٹی میٹنگ: تازہ ترین اپڈیٹس
انہوں نے مزید کہا کہ مرکزی حکومت کو آج بھی صرف کشمیر کی فکر ہے۔ اگر حکومت کو 24 جون کو کوئی بڑا فیصلہ کرنا ہے تو تمام جماعتوں کے رہنماؤں کے ساتھ چیمبر آف کامرس، بار ایسوسی ایشن اور دیگر تنظیموں کو بھی اس اجلاس میں شامل کرنا چاہیے۔ اگر مرکزی حکومت چودھری لال سنگھ کو جلد ہی اجلاس میں شرکت کی دعوت نہیں دیتی ہے تو آنے والے دنوں میں ڈوگرہ سوابھیمان تمام ڈی سی آفس کے باہر احتجاج کرے گی ۔