جموں: جموں وکشمیر پولیس کے سربراہ دلباغ سنگھ نے اتوار کے روز کہا کہ ادھم پور حملے میں سٹکی بموں کا استعمال کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ حملے میں ملوث ایک سابق عسکریت پسند کو حراست میں لے کر اُس کے قبضے سے سٹکی بم اور آئی ای ڈیز برآمد کی گئیں۔ اُن کے مطابق سابق عسکریت پسند کو پھر سے ملی ٹینٹ سرگرمیوں کے لئے استعمال میں لایا جارہا ہے تاہم اب سابق ملی ٹینٹوں پر خصوصی نظر گزر رکھی جائے گئی۔ ان باتوں کا اظہار موصوف نے جموں میں ایک پُر ہجوم پریس کانفرنس کے دوران کیا۔Udhampur Blasts Case
انہوں نے کہاکہ گزشتہ دنوں اُدھم پور میں ہوئے دو دھماکوں کی تحقیقات کے بعد معلوم ہوا ہے کہ ملی ٹینٹوں نے سٹکی بموں کا استعمال کیا ہے۔ پولیس نے کئی مشتبہ افراد کو حراست میں لے کر اُن سے پوچھ تاچھ کی جس دوران ایک سابق عسکریت پسند نے اپنا جرم قبول کیا۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ عسکریت پسند سال 2005میں سرگرم تھا اور پھر اُس کی گرفتاری عمل میں لائی گئی اور بعد میں وہ رہا ہوا۔ اُن کے مطابق پاکستان میں بیٹھے ملی ٹینٹ ہینڈلرز سابق عسکریت پسندوں کو پھر سے ملی ٹینٹ حملوں کے لئے استعمال میں لا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Twin Bus Blasts ادھم پور بم دھماکہ معاملہ میں سابق عسکریت پسند گرفتار
موصوف پولیس سربراہ نے کہاکہ حملے میں ملوث سابق عسکریت پسند اسلم شیخ کی گرفتاری عمل میں لائی گئی اور اُس کے قبضے سے چار آئی ای ڈی اور سٹکی بم برآمد کئے گئے۔ اُنہوں نے کہاکہ مذکورہ سابق ملی ٹینٹ وزیر داخلہ کے دورے جموں وکشمیر کے پیش نظر مزید حملوں کی فراق میں تھا۔ اُن کے مطابق اسلم شیخ نے اُدھم پور حملے میں ملوث ہونے کا اعتراف کر لیا ہے۔ دلباغ سنگھ نے کہاکہ پاکستان میں بیٹھے ملی ٹینٹ محمد امین بٹ عرف خبیب گرفتار سابق ملی ٹینٹ اسلم شیخ کے رابطے میں تھا
اسلم شیخ کو تین سٹکی بم اور چار آئی ای ڈیز فراہم کئے گئے تھے۔ سابق عسکریت پسندوں کو پھر سے ملی ٹینٹ صفوں میں شامل کرنے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں پولیس چیف نے کہاکہ ہم سابق ملی ٹینٹوں اور اعانت کاروں پر خصوصی نظر گزر رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ادھم پور حملے میں ملوث سابق عسکریت پسند کی گرفتاری کے بعد یہ باور ہو رہا ہے کہ مزید سابق جنگجووں کو سٹکی بم حملوں کے لئے تیار کرنے کا امکان ہے۔ پولیس سربراہ کے مطا بق سٹکی بم اب سیکورٹی ایجنسیوں کے لئے بڑا چیلنج اُبھر کر سامنے آیا ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ جموں وکشمیر میں اس وقت حالات پوری طرح سے معمول پر ہیں جو سماج دشمن عناصر کو ناگوار گزر رہا ہے۔