ملک بھر میں لاک ڈاؤن نافذ ہونے کے بعد ایک طویل عرصہ گزر گیا ہے۔ اس دوران مزدور طبقے کے لئے دو جون کی روٹی کمانا بھی مشکل ہوگیا ہے۔ اس مدت کے دوران جہاں کچھ مزدور سرکاری امداد کا انتظار کر رہے ہیں تو کچھ حالات کی وجہ سے اپنے گھر ہجرت کرنے پر مجبور ہیں۔
اترپردیش کے متھرا کا رہائشی مُنیش اپنی اہلیہ کے ساتھ مہاراشٹرا میں رہتا تھا اور گنے کا جوس بیچنے کے بعد اپنے کنبے کی پرورش کررہا تھا۔ ہر صبح وہ اپنی جگاڑو گاڑی کے ساتھ گھر سے نکل جاتا اور کچھ پیسے کما کر شام کو واپس آجاتا۔
لیکن پھر مہاراشٹر سمیت پورے ملک میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے منیش کی زندگی رک گئی۔ آہستہ آہستہ دو ماہ گزر گئے۔ جو بھی جمع پونجی تھی وہ بھی ختم ہوچکی تھی۔ منیش کو پریشانی لاحق ہوئی کہ اب وہ کیا کرے گا، کنبہ کو کیسے پالے گا… پیسہ بھی ختم ہوگیا تھا۔ ایسی صورتحال میں مُنیش نے فیصلہ کیا کہ اب متھرا اپنے گھر جائے گا.. لیکن سوال یہ تھا کہ کیسے؟
پیسوں کی تنگی کے سبب منیش نے اپنی جگاڑو گاڑی کا سہارا لیا اور منزل کی اور کنبہ کو لے کر نکل پڑا۔ اس دوران پولیس نے منیش کو راستے میں کئی مقامات پر روکا، جبکہ کچھ راہ گیروں نے اس کی مدد بھی کی۔
اپنی منزل کا راستہ طے کرتے ہوئے منیش ادے پور پہنچے۔ اس دوران ای ٹی وی نے بھارت سے منیش نے بات کی۔ انہوں نے اپنا درد بانٹتے ہوئے کہا کہ ہمارے لئے وہاں رہنا مشکل ہوگیا تھا، اس لئے ایک بار پھر اپنے گھر روانہ ہونا پڑا۔
منیش کے مطابق اس کی جگاڑو گاڑی میں کچھ خرابی آگئی ہے جسے وہ درست کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ جیسے ہی اس کی گاڑی ٹھیک ہوتی ہے وہ ایک بار پھر اپنے اہل خانہ کے ساتھ متھرا کے لئے روانہ ہوجائےگا۔ منیش اپنے دو بچوں، بیوی اور بھائی کے ساتھ اس چھوٹی گاڑی میں سوار ہیں، جو ڈیزل انجن اور لکڑی کی ٹرالی سے بنی ہے۔
منیش کی اہلیہ گیتا کا کہنا ہے کہ ٹرین اور ٹرانسپورٹ نہ چلانے کی وجہ سے ہم اپنے بچوں کو اس طرح لے کر نکلنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔
گیتا کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن کے بعد انہوں نے بغیر کچھ کھائے کئی راتیں گزاریں، جس کے بعد انہوں نے اس طرح گھر پہنچنے کا فیصلہ کیا، اب بس کیسے گھر پہنچنے کا انتظار کر رہی ہیں۔ منیش اور اس کے اہل خانہ اس جگاڑ گاڑی کی درستگی کے منتظر ہیں، جس کے بعد وہ ایک بار پھر متھرا کے لئے روانہ ہوں گے۔