سرکاری سطح پر دور دراز علاقوں میں بنیادی سہولیات فراہم کرنے کے بلند بانگ دعووں کے بیچ دودھ کلن ترال کی آبادی بنیادی سہولیات سے محروم ہے population of Dudh Kuln Tral rue of basic facilities، جس کی وجہ سے اس دور افتادہ گاؤں کے لوگوں میں سخت ناراضگی ہے۔
اس دوران مقامی لوگوں نے ایک خاموش احتجاج کر کے اپنی بات انتظامیہ تک پہنچانے کی کوشش کی۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے مقامی سرپنچ عبدل رشید نے بتایا کہ گاؤں میں پینے کے پانی کی قلت سے لوگوں کو سخت تکلیف کا سامنا ہے، کیونکہ گاؤں کو جس اسکیم کے ذریعے پانی فراہم کیا جاتا ہے وہ چھتیس سال پرانی ہے اور وہ بالکل خستہ ہو چکی ہے، جسکی وجہ سے پانی گھروں تک نہیں پہنچ پاتا ہے۔
عبدل رشید کے مطابق پی ایم جی ایس، سڑک کی تعمیر سے گاؤں کو رابطہ سہولیات فراہم تو کیا گیا لیکن کئی زمینداروں کا کہنا ہے کہ سڑک کے اطراف میں حفاظتی باندھ تعمیر نہ کیے جانے سے اب زمین کا کٹاؤ ہو رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Awareness Camp in tral: دودھ کلن، ترال میں خواتین کے لیے آگاہی کیمپ منعقد
مقامی باشندہ یونس کا کہنا ہے کہ جن لوگوں کی اراضی پی ایم جی ایس وائی سڑک کی تعمیر کے دوران استعمال میں لائی گئی ان کو اب تک معاوضہ سے محروم رکھا گیا ہے اور اب وہ دفاتر کے چکر کاٹتے کاٹتے تھک گئے ہیں۔
مقامی باشندہ غلام احمد نے بتایا کہ گاؤں میں اسکول کی عمارت دو کمروں پر مشتمل ہے۔ جس کی وجہ سے غریب طلبا کو کھلے آسمان میں پڑھائی کرنی پڑتی ہے۔