ETV Bharat / city

New Type Primary Health Center Wani Arm: نیوٹائپ پرائمری ہیلتھ سینٹر وانی آرم کی عمارت چھ برسوں میں بھی نامکمل

حکومت دیہی علاقوں میں طبی مراکز قائم کرکے لوگوں کو طبی سہولیات فراہم کرنے کے دعوے کررہی ہے لیکن ضلع گاندربل کے کنگن کے وانی آرم علاقہ میں نیو ٹائپ پرائمری ہیلتھ سنٹر وانی آرم کا تعمیری پروجیکٹ گزشتہ کئی برسوں سے نامعلوم وجوہات کی بنا پر مکمل ہی نہیں کیا گیا ہے جس کی وجہ سے عوام طبی سہولیات سے محروم ہیں۔ People Face Problems Due to Incomplete Construction of Primary Health Center

author img

By

Published : May 9, 2022, 2:04 PM IST

ڈاکٹر افروزہ
ڈاکٹر افروزہ

مرکز کے زیر انتظام خطہ جموں و کشمیر کے سب ڈویژن کنگن کے پہاڑی و پسماندہ علاقہ وانی آرم میں زیر تعمیر نیو ٹائپ پرائمری ہیلتھ سنٹر وانی آرم گزشتہ 6 برسوں سے مکمل نہیں ہو سکا ہے، جس کی وجہ سے عام لوگوں بالخصوص یہاں کے مکینوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ People Face Problems Due to Incomplete Construction of Primary Health Center۔ حکومت دیہی علاقوں میں طبی مراکز قائم کرکے لوگوں کو طبی سہولیات فراہم کرنے کے دعوے کررہی ہے لیکن ضلع گاندربل کے کنگن کے وانی آرم علاقہ میں نیو ٹائپ پرائمری ہیلتھ سنٹر وانی آرم کا تعمیری پروجیکٹ گزشتہ کئی برسوں سے نامعلوم وجوہات کی بنا پر مکمل ہی نہیں کیا گیا ہے جس کی وجہ سے عوام طبی سہولیات سے محروم ہیں۔

ڈاکٹر افروزہ

واضح رہے کہ ضلع گاندربل کے کنگن وانی آرم گاؤں میں نیو ٹائپ پرائمری ہیلتھ سنٹر وانی کی تعمیر کی منظوری 10-2009 میں ہوئی تھی، لیکن نامعلوم وجوہات کی بنا پر اس عمارت کا تعمیری کام آج تک بندرکھا گیا ہے جس کی وجہ سے قصبہ وانی آرم کے قریب آباد چھ سات دیہات پر مشتمل کئی ہزار کی آبادی کو طبی سہولیات کے فقدان کا سامنا ہے۔

علاقہ کے لوگوں نے متعلقہ محکمہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ گزشتہ کئی سالوں سے عمارت کی تعمیری کام مکمل نہیں ہو سکا ہے۔ انہوں نے کہاکہ نیو ٹائپ پرائمری ہیلتھ سنٹر وانی آرم کی تعمیر مکمل نہ ہونے کی وجہ سے مریضوں و عام لوگوں کو طبی سہولیات کیلئے در بدر کی ٹھوکریں کھانا پڑتی ہیں۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ وانی آرم علاقہ دور دراز پہاڑی پر واقع ہے جہاں پر لوگوں کو بنیادی سہولیات نہیں مل رہی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ عرصہ دراز تک جدوجہد کرنے کے بعد ایک نیو ٹائپ پرائمری ہیلتھ سنٹر وانی آرم کی منظوری ملی تھی جو 6 سال بعد بھی حکام کی نا اہلی کی وجہ سے مکمل نہیں ہو سکا۔

انہوں نے مزیدکہا اگر نیو ٹائپ پرائمری ہیلتھ سنٹر وانی آرم کی تعمیر کا کام مکمل کیا جاتا تو یہاں پر ڈاکٹر تعینات کرکے لوگوں کوطبی سہولیات فراہم کی جاسکتی تھیں لیکن انتظامیہ اورمحکمہ صحت اس طرف کوئی توجہ نہیں دے رہا ہے۔ مقامی لوگوں نے الزام لگاتے ہوئے کہا یہ عمارت اب منشیات کا استعمال کرنے والوں کے کام آتی ہے،اس عمارت میں اب سگریٹ نوشی شراب نوشی اور دیگر غلط کام ہوتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ اس ہسپتال میں موجودمشینری وہ زنگ آلود ہو چکے ہیں، لوگوں نے متعلقہ محکمے سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اس ہسپتال کو جلد از جلد مکمل کر کے عوام کے نام وقف کیا جائے۔ اس بارے میں جب چیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر افروزہ سے بات کی تو انہوں نے بتایا کہ فنڈز کی عدم دستیابی کی وجہ سے کام رکا ہوا ہے، اس بارے میں ڈائریکٹر ہیلتھ کو لکھا ہے ان لوگوں کا مسئلہ جلد سے جلد حل ہوگا۔ انہوں نے مزید بتایا لوگوں کے لئے ہم نے وہاں پر ایک پرائمری ہیلتھ سینٹر کھول کے رکھا ہے جس میں وہ علاج کرا سکتے ہیں۔

مزید پڑھیں:Health sub-centre in Ramban: رامبن میں ہیلتھ سب سنٹر کی تعمیر نامکمل

مرکز کے زیر انتظام خطہ جموں و کشمیر کے سب ڈویژن کنگن کے پہاڑی و پسماندہ علاقہ وانی آرم میں زیر تعمیر نیو ٹائپ پرائمری ہیلتھ سنٹر وانی آرم گزشتہ 6 برسوں سے مکمل نہیں ہو سکا ہے، جس کی وجہ سے عام لوگوں بالخصوص یہاں کے مکینوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ People Face Problems Due to Incomplete Construction of Primary Health Center۔ حکومت دیہی علاقوں میں طبی مراکز قائم کرکے لوگوں کو طبی سہولیات فراہم کرنے کے دعوے کررہی ہے لیکن ضلع گاندربل کے کنگن کے وانی آرم علاقہ میں نیو ٹائپ پرائمری ہیلتھ سنٹر وانی آرم کا تعمیری پروجیکٹ گزشتہ کئی برسوں سے نامعلوم وجوہات کی بنا پر مکمل ہی نہیں کیا گیا ہے جس کی وجہ سے عوام طبی سہولیات سے محروم ہیں۔

ڈاکٹر افروزہ

واضح رہے کہ ضلع گاندربل کے کنگن وانی آرم گاؤں میں نیو ٹائپ پرائمری ہیلتھ سنٹر وانی کی تعمیر کی منظوری 10-2009 میں ہوئی تھی، لیکن نامعلوم وجوہات کی بنا پر اس عمارت کا تعمیری کام آج تک بندرکھا گیا ہے جس کی وجہ سے قصبہ وانی آرم کے قریب آباد چھ سات دیہات پر مشتمل کئی ہزار کی آبادی کو طبی سہولیات کے فقدان کا سامنا ہے۔

علاقہ کے لوگوں نے متعلقہ محکمہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ گزشتہ کئی سالوں سے عمارت کی تعمیری کام مکمل نہیں ہو سکا ہے۔ انہوں نے کہاکہ نیو ٹائپ پرائمری ہیلتھ سنٹر وانی آرم کی تعمیر مکمل نہ ہونے کی وجہ سے مریضوں و عام لوگوں کو طبی سہولیات کیلئے در بدر کی ٹھوکریں کھانا پڑتی ہیں۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ وانی آرم علاقہ دور دراز پہاڑی پر واقع ہے جہاں پر لوگوں کو بنیادی سہولیات نہیں مل رہی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ عرصہ دراز تک جدوجہد کرنے کے بعد ایک نیو ٹائپ پرائمری ہیلتھ سنٹر وانی آرم کی منظوری ملی تھی جو 6 سال بعد بھی حکام کی نا اہلی کی وجہ سے مکمل نہیں ہو سکا۔

انہوں نے مزیدکہا اگر نیو ٹائپ پرائمری ہیلتھ سنٹر وانی آرم کی تعمیر کا کام مکمل کیا جاتا تو یہاں پر ڈاکٹر تعینات کرکے لوگوں کوطبی سہولیات فراہم کی جاسکتی تھیں لیکن انتظامیہ اورمحکمہ صحت اس طرف کوئی توجہ نہیں دے رہا ہے۔ مقامی لوگوں نے الزام لگاتے ہوئے کہا یہ عمارت اب منشیات کا استعمال کرنے والوں کے کام آتی ہے،اس عمارت میں اب سگریٹ نوشی شراب نوشی اور دیگر غلط کام ہوتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ اس ہسپتال میں موجودمشینری وہ زنگ آلود ہو چکے ہیں، لوگوں نے متعلقہ محکمے سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اس ہسپتال کو جلد از جلد مکمل کر کے عوام کے نام وقف کیا جائے۔ اس بارے میں جب چیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر افروزہ سے بات کی تو انہوں نے بتایا کہ فنڈز کی عدم دستیابی کی وجہ سے کام رکا ہوا ہے، اس بارے میں ڈائریکٹر ہیلتھ کو لکھا ہے ان لوگوں کا مسئلہ جلد سے جلد حل ہوگا۔ انہوں نے مزید بتایا لوگوں کے لئے ہم نے وہاں پر ایک پرائمری ہیلتھ سینٹر کھول کے رکھا ہے جس میں وہ علاج کرا سکتے ہیں۔

مزید پڑھیں:Health sub-centre in Ramban: رامبن میں ہیلتھ سب سنٹر کی تعمیر نامکمل

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.