انہوں نے کہا کہ ہمارے ایک ساتھی نے سرینگر میں ایک ملٹی پلیکس سینما گھر قائم کرنے کی ٹھان لی ہے اور مجھے امید ہے کہ یہ بہت جلد بن جائے گا۔
جموں وکشمیر کے گورنر ستیہ پال ملک گورنر موصوف ہفتہ کے روز یہاں شہرہ آفاق ڈل جھیل کے کنارے پر واقع شیر کشمیر انٹرنیشنل کنونشن سنٹر میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کررہے تھے۔ یہ تقریب ڈی ڈی فری ڈش سیٹ ٹاپ باکسز کی تقسیم کاری کے سلسلے میں منعقد کی گئی تھی۔انہوں نے کہاکہ مجھے اس بات کا بہت افسوس ہے کہ کشمیر میں شام کے چھ بجے کے بعد کرنے کو کچھ نہیں ہوتا ہے۔ دسیوں سال سے سینما گھر بند ہیں۔ آپ کافی ہائوس کھولنا چاہیں گے تو لائسنس حاصل کرنے میں چار سال لگیں گے۔ کوئی جگہ نہیں ہے جہاں لوگ تفریح کے لیے جاسکتے ہیں۔ یہاں کے لوگ اتنے زندہ دل ہیں کہ چھٹی کے دن آپ کو پارکوں میں ایک ساتھ کھانا کھاتے ہوئے ملیں گے۔ لیکن ہم انہیں کچھ دے نہیں پائے‘۔انہوں نے کہاکہ 'اب ہمارے ایک ساتھی نے ملٹی پلیکس سینما گھر بنانے کی ٹھان لی ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ وہ بہت جلد بن جائے گا۔ ہمارے دیہات میں تو تفریح کے بہت سارے ذرائع ہیں۔ لیکن شہروں میں دقت ہوتی ہے۔ انہیں تفریح کے لئے ٹی وی اور ریڈیو کا استعمال کرنا پڑتا ہے۔ ڈی ڈی کاشر نے اس مسئلے کو کافی حد تک دور کیا ہے۔ لوگ اس کے پروگرامز کو پسند کرتے ہیں'۔گورنر ستیہ پال ملک نے اس سے قبل گزشتہ برس کے 24 اکتوبر کو ایک نجی ٹی وی نیوز چینل کو دیے گئے انٹرویو میں انکشاف کیا تھا کہ وادی کا پہلا ملٹی پلیکس سینما گھر معروف کشمیری ماہر تعلیم اور سیاستدان آنجہانی ڈی پی دھر کے بیٹے اور دہلی پبلک اسکول (ڈی پی ایس) سرینگر کے چیئرمین وجے دھر کی جانب سے قائم کیا جائے گا۔