ETV Bharat / city

Musical Concert in Saudi Arabia: سعودی عرب میں ریو پارٹی پر علماء، اسکالرز اور مفتیان کا ردعمل

author img

By

Published : Dec 22, 2021, 7:37 PM IST

سعودی عرب کے ریاض شہر میں حال ہی میں ریو (rave ) پارٹی کے نام سے مغربی موسیقی کے میگا شو کا انعقاد Musical Concert In Saudi Arabia عمل میں لایا گیا۔ اس ایونٹ میں تقربیاً 7 لاکھ سے زائد افراد جن میں مرد وخواتین نے شرکت کی۔

what-kashmiri-muslim-scholars-says-about-music-concert-in-saudi-arabia
سعودی عرب می ریوی پارٹی پر علماء،اسکالرز اور مفتان اکرام کا ردعمل

سعودی عرب میں اب بڑے پیمانے پر تفریحی تقاریب Entertainment Events in Saudi Arabia اکثر دیکھنے کو ملتی ہیں جہاں بڑے پیمانے پر میوزک پروگرام منعقد کئے جارہے ہیں۔ وہیں حال ہی میں سعودی عرب میں ریو (rave ) پارٹی کے نام سے مغربی موسیقی کے میگا شو کا انعقاد عمل میں لایا Musical Concert In Saudi Arabia گیا۔ ایک اندازے کے مطابق اس میوزک فیسٹول میں 7 لاکھ سے زائد افراد جن میں مرد وخواتین شامل نے شرکت کی۔ پروگرام میں انہیں مغربی موسیقی کے دھنوں پر ڈانس کی کھلی اجازت تھی۔

ان تقاریب کے بعض مناظر غیر معمولی لگتے ہیں ایسے ملک میں جہاں چند برس قبل تک عوامی مقامات پر موسیقی متنازع Musical Events Ban In Saudi Arabia تھی وہاں اب رات بھر بلند آواز میں میوزک فیسٹول ہوتا ہے اور لوگوں کی بڑی تعداد شرکت بھی کرتی ہے۔ ایم ڈی ایل بیسٹ ساؤنڈ سٹرام نامی اس تقریب میں چار روز تک لاکھوں کی تعداد میں لوگ دنیا کے مصروف ڈی جیز کو دیکھنے آئے تھے۔ مملکت سعودی عربیہ میں تیزی سے رونما ہورہی تبدیلیوں جبکہ غیر اسلامی اور غیر شرعی تقریبات اور ریوی پارٹی منعقد کیے جانے کے تناظر میں وادی کشمیر میں علماء،اسکالرز، مفتان اکرام اور عام مسلمانوں میں بے چینی اور ناراضگی پائی جارہی ہے۔

سعودی عرب می ریوی پارٹی پر علماء،اسکالرز اور مفتان اکرام کا ردعمل

جموں وکشمیر کے مفتی اعظم مفتی ناصر الاسلام Mufti Nasir-al-Islam نے سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب میں اس طرح کی غیر شرعی میوزک فیسٹول کا انعقاد پوری امت مسلمہ کے لیے فکرو تشویش کی بات ہے اور ایسی تقریبات اس پاک سر زمین پر منعقد کرانے کی اجازت دینا نہ صرف شرمناک ہے بلکہ قابل مذمت بھی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مسلمان سعودی عرب کے تئیں پہلے ہی بدظن ہو چکے ہیں۔ وہاں کے حکمران مغربی تہذیب کو فروغ دینا چاہتے اور اسلامی تعلیمات ان کے لیے اب کوئی معنی نہیں رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا ہے سعودی عرب پاک سر زمین سے ہماری وابستگی خاص ہے کیونکہ وہاں آقائے نام دار حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت باسعادت ہوئی ہے، ایسے میں وہاں کی مملکت کو ہوش کے ناخن لینے چاہیے۔

متحدہ مجلس علماء جموں وکشمیر کے ترجمان مولانا عبدالرحمان شمس Maulana Abdul Rehman Shams اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ سعودی عرب جہاں عالم مسلمان کا کعبہ و قبلہ ہے جہاں مسلمانوں کے ایمانی اور دلی جذبات دھڑکتے ہیں وہاں جو صورت حال اس وقت پیدا ہو رہی ہے وہ نہ صرف حد درجہ افسوس ناک ہے بلکہ نہایت گھناؤنی اور شرم ناک بھی ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔

ان کی رائے میں دراصل سنہ2017 سے ہی جب سعودی عرب کے سربراہ ولی عہد محمد بن سلمان نے وہاں کی حکومت کی باگ ڈور سنھبالی ہے تب سے ہی وہ اسرائل ،امریکہ اور دیگر مغربی ممالک کے کلچرل کو فروغ دینے کے نام پر ایسی تبدیلیاں لارہا ہیں جو کہ غیر اسلامی ہیں جن سے دین اسلام سے کوئی بھی تعلق نہیں ہیں۔

ای ٹی وی بھارت کے نمائندے سے بات کرتے ہوۓ مولانا مفتی محمد اسحاق قاسمی نازکی Maulana Mufti Muhammad Ishaq Qasmi Nazki کا کہنا ہے کہ جس پاک سر زمین پر اڑتے جانوروں کا شکار کرنا حرام ہے۔جہاں سبز گھاس کا کاٹنا ناجائز ہے وہاں رقص وسرور اور بے حیائی و بے شرمی کی محفلیں منعقد کرنا خالص بے دینی ،شطانیت اور مردودیت کے سوائے کچھ بھی نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سعودی عرب مغربیت کو عام کرنے کے لیے وہاں کی موجودہ حکومت کافی عرصے سے کام کرتی آرہی ہے لیکن آج وہ گھناؤنی سازشیں امت مسلمہ کے سامنے لائی جا رہی ہیں۔ وہیں اس طرح کی تبدیلی سے یہ صاف عیاں ہوجاتا ہے کہ موجودہ ولی عہد محمد سلمان کا کعبہ و قبلہ کہیں اور ہیں۔

مولانا مفتی محمد اسحاق قاسمی نازکی کا کہنا ایسے حرکات سے عالم اسلام کے دل مجروح ہوئے ہیں۔ انہوں نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ ایسے شیطانی سلسلہ کو بند کیا جائے اور اسرائیل، امریکہ اور دیگر مغربی ممالک کو خوش کرنے بجائے اللہ کی خوشنودی حاصل کی جانی چاہیے۔

مزید پڑھیں:Ulema react on Tablighi Jamaat ban in Saudi: تبلیغی جماعت پر سعودی حکومت کی پابندی سے علما اکرام میں ناراضگی

آغا سید محمد ھادی الموسوی Agha Syed Mohammad Hadi Al Musawi نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب میں رقص و موسیقی کی تقاریب سے دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے۔

انہوں نے کہا کہ دراصل سعودی شہزادے اپنے ویژن 2030 کی تکمیل کے لیے جو یہ غیر اسلامی تقریبات انجام دے رہے ہیں وہ بے حد تکلیف دہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جس سر زمین پر وحی خدا نازل ہوئی، جس زمین پر انسانی اقدار کو وجود ملا وہاں ایسی غیر شرعی عمل میں لانا باعث تشویش ہے۔

سعودی عرب میں اب بڑے پیمانے پر تفریحی تقاریب Entertainment Events in Saudi Arabia اکثر دیکھنے کو ملتی ہیں جہاں بڑے پیمانے پر میوزک پروگرام منعقد کئے جارہے ہیں۔ وہیں حال ہی میں سعودی عرب میں ریو (rave ) پارٹی کے نام سے مغربی موسیقی کے میگا شو کا انعقاد عمل میں لایا Musical Concert In Saudi Arabia گیا۔ ایک اندازے کے مطابق اس میوزک فیسٹول میں 7 لاکھ سے زائد افراد جن میں مرد وخواتین شامل نے شرکت کی۔ پروگرام میں انہیں مغربی موسیقی کے دھنوں پر ڈانس کی کھلی اجازت تھی۔

ان تقاریب کے بعض مناظر غیر معمولی لگتے ہیں ایسے ملک میں جہاں چند برس قبل تک عوامی مقامات پر موسیقی متنازع Musical Events Ban In Saudi Arabia تھی وہاں اب رات بھر بلند آواز میں میوزک فیسٹول ہوتا ہے اور لوگوں کی بڑی تعداد شرکت بھی کرتی ہے۔ ایم ڈی ایل بیسٹ ساؤنڈ سٹرام نامی اس تقریب میں چار روز تک لاکھوں کی تعداد میں لوگ دنیا کے مصروف ڈی جیز کو دیکھنے آئے تھے۔ مملکت سعودی عربیہ میں تیزی سے رونما ہورہی تبدیلیوں جبکہ غیر اسلامی اور غیر شرعی تقریبات اور ریوی پارٹی منعقد کیے جانے کے تناظر میں وادی کشمیر میں علماء،اسکالرز، مفتان اکرام اور عام مسلمانوں میں بے چینی اور ناراضگی پائی جارہی ہے۔

سعودی عرب می ریوی پارٹی پر علماء،اسکالرز اور مفتان اکرام کا ردعمل

جموں وکشمیر کے مفتی اعظم مفتی ناصر الاسلام Mufti Nasir-al-Islam نے سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب میں اس طرح کی غیر شرعی میوزک فیسٹول کا انعقاد پوری امت مسلمہ کے لیے فکرو تشویش کی بات ہے اور ایسی تقریبات اس پاک سر زمین پر منعقد کرانے کی اجازت دینا نہ صرف شرمناک ہے بلکہ قابل مذمت بھی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مسلمان سعودی عرب کے تئیں پہلے ہی بدظن ہو چکے ہیں۔ وہاں کے حکمران مغربی تہذیب کو فروغ دینا چاہتے اور اسلامی تعلیمات ان کے لیے اب کوئی معنی نہیں رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا ہے سعودی عرب پاک سر زمین سے ہماری وابستگی خاص ہے کیونکہ وہاں آقائے نام دار حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت باسعادت ہوئی ہے، ایسے میں وہاں کی مملکت کو ہوش کے ناخن لینے چاہیے۔

متحدہ مجلس علماء جموں وکشمیر کے ترجمان مولانا عبدالرحمان شمس Maulana Abdul Rehman Shams اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ سعودی عرب جہاں عالم مسلمان کا کعبہ و قبلہ ہے جہاں مسلمانوں کے ایمانی اور دلی جذبات دھڑکتے ہیں وہاں جو صورت حال اس وقت پیدا ہو رہی ہے وہ نہ صرف حد درجہ افسوس ناک ہے بلکہ نہایت گھناؤنی اور شرم ناک بھی ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔

ان کی رائے میں دراصل سنہ2017 سے ہی جب سعودی عرب کے سربراہ ولی عہد محمد بن سلمان نے وہاں کی حکومت کی باگ ڈور سنھبالی ہے تب سے ہی وہ اسرائل ،امریکہ اور دیگر مغربی ممالک کے کلچرل کو فروغ دینے کے نام پر ایسی تبدیلیاں لارہا ہیں جو کہ غیر اسلامی ہیں جن سے دین اسلام سے کوئی بھی تعلق نہیں ہیں۔

ای ٹی وی بھارت کے نمائندے سے بات کرتے ہوۓ مولانا مفتی محمد اسحاق قاسمی نازکی Maulana Mufti Muhammad Ishaq Qasmi Nazki کا کہنا ہے کہ جس پاک سر زمین پر اڑتے جانوروں کا شکار کرنا حرام ہے۔جہاں سبز گھاس کا کاٹنا ناجائز ہے وہاں رقص وسرور اور بے حیائی و بے شرمی کی محفلیں منعقد کرنا خالص بے دینی ،شطانیت اور مردودیت کے سوائے کچھ بھی نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سعودی عرب مغربیت کو عام کرنے کے لیے وہاں کی موجودہ حکومت کافی عرصے سے کام کرتی آرہی ہے لیکن آج وہ گھناؤنی سازشیں امت مسلمہ کے سامنے لائی جا رہی ہیں۔ وہیں اس طرح کی تبدیلی سے یہ صاف عیاں ہوجاتا ہے کہ موجودہ ولی عہد محمد سلمان کا کعبہ و قبلہ کہیں اور ہیں۔

مولانا مفتی محمد اسحاق قاسمی نازکی کا کہنا ایسے حرکات سے عالم اسلام کے دل مجروح ہوئے ہیں۔ انہوں نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ ایسے شیطانی سلسلہ کو بند کیا جائے اور اسرائیل، امریکہ اور دیگر مغربی ممالک کو خوش کرنے بجائے اللہ کی خوشنودی حاصل کی جانی چاہیے۔

مزید پڑھیں:Ulema react on Tablighi Jamaat ban in Saudi: تبلیغی جماعت پر سعودی حکومت کی پابندی سے علما اکرام میں ناراضگی

آغا سید محمد ھادی الموسوی Agha Syed Mohammad Hadi Al Musawi نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب میں رقص و موسیقی کی تقاریب سے دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے۔

انہوں نے کہا کہ دراصل سعودی شہزادے اپنے ویژن 2030 کی تکمیل کے لیے جو یہ غیر اسلامی تقریبات انجام دے رہے ہیں وہ بے حد تکلیف دہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جس سر زمین پر وحی خدا نازل ہوئی، جس زمین پر انسانی اقدار کو وجود ملا وہاں ایسی غیر شرعی عمل میں لانا باعث تشویش ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.