ETV Bharat / city

غیرقانونی سرگرمیوں میں ملوث افراد پر شکنجہ کسنا ضروری: جموں و کشمیر پولیس سربراہ - سرینگر ای ٹی وی بھارت خبر

دلباغ سنگھ نے کہا کہ نوجوان جنگجو تنظیموں میں شمولیت اختیار کر رہے ہیں لیکن ان کی تعداد کافی کم ہے۔ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ جنگجو تنظیموں کی قیادت کو ختم کیا گیا ہے کیونکہ ان تنظیموں کے اعلیٰ کمانڈروں کو ہلاک کیا گیا۔

جموں و کشمیر پولیس سربراہ
جموں و کشمیر پولیس سربراہ
author img

By

Published : Aug 7, 2021, 2:28 PM IST

جموں و کشمیر پولیس کے سربراہ دلباغ سنگھ کا کہنا ہے کہ وادی کشمیر میں گزشتہ دو برسوں کے دوران سیکورٹی صورتحال میں نمایاں بہتری واقع ہوئی ہے اور جموں و کشمیر کی سرحدوں پر بھی سیکورٹی نظام بہت بہتر ہے۔

انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں ملی ٹنسی ابھی ختم نہیں ہوئی ہے کیونکہ سرحد پار سازشیں کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ غیرقانونی سرگرمیوں میں ملوث ہوں گے ان پر شکنجہ کسنا ضروری ہے۔

پولیس سربراہ نے ان باتوں کا اظہار ایک نیوز چینل کے ساتھ اپنے ایک مختصر انٹرویو کے دوران کیا ہے۔

انہوں نے کہا: 'کشمیر میں گزشتہ دو برسوں کے دوران سیکورٹی صورتحال میں کافی بہتری واقع ہوئی ہے، امن و قانون کو درہم و برہم کرنے کے واقعات رونما ہونے میں بھی بہت کمی ہوئی ہے'۔

سنگھ نے کہا کہ جموں و کشمیر کی سرحدوں پر بھی سیکورٹی نظام بہت بہتر ہے۔

ان کا کہنا تھا: 'بارڈر مینجمنٹ کافی بہتر ہے اور جنگجوؤں کی طرف سے دراندازی کی کوششوں کو ناکام بنایا جا رہا ہے'۔

انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں ملی ٹنسی ابھی بھی جاری ہے۔

انہوں نے کہا: 'ملی ٹنسی ابھی بھی جاری ہے آج بھی سرحد پار پاکستان اور آئی ایس آئی سازشیں کر رہے ہیں، جموں میں ایئر بیس پر ڈرون حملہ کیا گیا اور ڈرونز کو استعمال کر کے ہتھیار، ڈرگس اور نقدی رقم اس طرف بھیجی جا رہی ہے'۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ جنگجو تنظیموں کی قیادت کو ختم کیا گیا ہے کیونکہ ان تنظیموں کے اعلیٰ کمانڈروں کو ہلاک کیا گیا۔
دلباغ سنگھ نے کہا کہ نوجوان جنگجو تنظیموں میں شمولیت اختیار کر رہے ہیں لیکن ان کی تعداد کافی کم ہے۔
انہوں نے کہا: 'نوجوان جنگجو تنظیموں شمولیت اختیار کر رہے ہیں لیکن ان کی تعداد کافی کم ہے، درجنوں ایسے نوجوانوں کو ہم نے واپس لایا یہاں تک کہ تصادم آرائیوں کے دوران بھی جنگجو خودسپردگی کر رہے ہیں'۔

مزید پڑھیں:

عسکریت پسندوں کی تعداد کم کرنے میں پولیس جلد کامیاب ہوگی: دلباغ سنگھ


سنگ بازی میں ملوث افراد کو پاسپورٹ اور نوکری نہ دینے کے حالیہ پولیس حکمنامے کے بارے میں پوچھے جانے پر ان کا کہنا تھا: 'جو لوگ امن و قانون کو درہم و برہم کر رہے ہوں اور انہیں بھی وہ تمام چیزیں دستیاب ہوں جو ایک اچھے اور امن پسند شہری کو ہیں، ایسا ہم نہیں ہونے دیں گے ان کے خلاف سختی ہوگی ایسا کیا جاتا ہے اور آگے بھی کیا جائے گا'۔
انہو ں نے کہا کہ پولیس اور عوام کے درمیان خوشگوار تعلقات ہیں یہی وجہ ہے وہ لوگ جن بچے بندوق اٹھاتے ہیں انہیں واپس لانے کے لئے پولیس سے مدد طلب کرتے ہیں۔
یو این آئی

جموں و کشمیر پولیس کے سربراہ دلباغ سنگھ کا کہنا ہے کہ وادی کشمیر میں گزشتہ دو برسوں کے دوران سیکورٹی صورتحال میں نمایاں بہتری واقع ہوئی ہے اور جموں و کشمیر کی سرحدوں پر بھی سیکورٹی نظام بہت بہتر ہے۔

انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں ملی ٹنسی ابھی ختم نہیں ہوئی ہے کیونکہ سرحد پار سازشیں کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ غیرقانونی سرگرمیوں میں ملوث ہوں گے ان پر شکنجہ کسنا ضروری ہے۔

پولیس سربراہ نے ان باتوں کا اظہار ایک نیوز چینل کے ساتھ اپنے ایک مختصر انٹرویو کے دوران کیا ہے۔

انہوں نے کہا: 'کشمیر میں گزشتہ دو برسوں کے دوران سیکورٹی صورتحال میں کافی بہتری واقع ہوئی ہے، امن و قانون کو درہم و برہم کرنے کے واقعات رونما ہونے میں بھی بہت کمی ہوئی ہے'۔

سنگھ نے کہا کہ جموں و کشمیر کی سرحدوں پر بھی سیکورٹی نظام بہت بہتر ہے۔

ان کا کہنا تھا: 'بارڈر مینجمنٹ کافی بہتر ہے اور جنگجوؤں کی طرف سے دراندازی کی کوششوں کو ناکام بنایا جا رہا ہے'۔

انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں ملی ٹنسی ابھی بھی جاری ہے۔

انہوں نے کہا: 'ملی ٹنسی ابھی بھی جاری ہے آج بھی سرحد پار پاکستان اور آئی ایس آئی سازشیں کر رہے ہیں، جموں میں ایئر بیس پر ڈرون حملہ کیا گیا اور ڈرونز کو استعمال کر کے ہتھیار، ڈرگس اور نقدی رقم اس طرف بھیجی جا رہی ہے'۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ جنگجو تنظیموں کی قیادت کو ختم کیا گیا ہے کیونکہ ان تنظیموں کے اعلیٰ کمانڈروں کو ہلاک کیا گیا۔
دلباغ سنگھ نے کہا کہ نوجوان جنگجو تنظیموں میں شمولیت اختیار کر رہے ہیں لیکن ان کی تعداد کافی کم ہے۔
انہوں نے کہا: 'نوجوان جنگجو تنظیموں شمولیت اختیار کر رہے ہیں لیکن ان کی تعداد کافی کم ہے، درجنوں ایسے نوجوانوں کو ہم نے واپس لایا یہاں تک کہ تصادم آرائیوں کے دوران بھی جنگجو خودسپردگی کر رہے ہیں'۔

مزید پڑھیں:

عسکریت پسندوں کی تعداد کم کرنے میں پولیس جلد کامیاب ہوگی: دلباغ سنگھ


سنگ بازی میں ملوث افراد کو پاسپورٹ اور نوکری نہ دینے کے حالیہ پولیس حکمنامے کے بارے میں پوچھے جانے پر ان کا کہنا تھا: 'جو لوگ امن و قانون کو درہم و برہم کر رہے ہوں اور انہیں بھی وہ تمام چیزیں دستیاب ہوں جو ایک اچھے اور امن پسند شہری کو ہیں، ایسا ہم نہیں ہونے دیں گے ان کے خلاف سختی ہوگی ایسا کیا جاتا ہے اور آگے بھی کیا جائے گا'۔
انہو ں نے کہا کہ پولیس اور عوام کے درمیان خوشگوار تعلقات ہیں یہی وجہ ہے وہ لوگ جن بچے بندوق اٹھاتے ہیں انہیں واپس لانے کے لئے پولیس سے مدد طلب کرتے ہیں۔
یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.