حکومت نے کہا کہ وہ دہشت گردی کے تعلق سے ’زیرو ٹولرنس‘ کی پالیسی پر قائم ہے اور سرحد پر دہشت گردی کے خلاف ملک کی علاقائی سالمیت اور خودمختاری کے دفاع کے لئے ہر ممکن اقدامات کرے گی۔
وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے جموں وکشمیر کی صورتحال پر اقوام متحدہ انسانی حقوق ہائی کمیشن کی رپورٹ پر نامہ نگاروں کے سوالات کے جواب میں پیر کو کہاکہ ہمارے قومی عزم کو کمز ور کرنے کے لئے ہدف بناکر کی جانے والی کوششیں کبھی کامیاب نہیں ہوں گی۔
مسٹر کمار نے کہاکہ تاز ہ رپورٹ جموں وکشمیر کے تعلق سے جھوٹی اور پروپگنڈہ پر مبنی سوچ کو بڑھاوا دینے والی ہے۔ رپورٹ کے نتائج ہندستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی کرتے ہیں اور سرحد پار سے دہشت گردی کے امور کو نظرانداز کرنے والے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ رپورٹ میں دنیا کی سب سے بڑی زندہ جمہوریت اور دہشت گردی کو کھلم کھلا بڑھاوا دینے ملک کے درمیان مصنوعی برابری بتانے کی کوشش کی گئی ہے۔
ترجمان رویش کمار نے کہاکہ ایسا لگتا ہے کہ رپورٹ میں دہشت گردی کو جائز ٹھہرانے کی کوشش کی گئی ہے جو نہایت تشویش کی بات ہے۔ یہ اقوامتحدہ سلامتی کونسل کے موقف کے برعکس ہے۔
سلامتی کونسل نے پلوامہ حملے سخت مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کو جائزہ ٹھہرانا اقوام متحدہ کی رکنیت کے لئے نااہل ٹھہرائے جانے کا معاملہ بنتا ہے۔
انہوں نے دہرایا کہ جموں وکشمیر ہندستان کا اٹوٹ حصہ ہے اور پاکستان نے طاقت کے ساتھ اس کے ایک حصہ پر قبضہ کیا ہواہے۔ ہندستان بار بار اپیل کرتا رہا ہے کہ پاکستان اس حصہ سے قبضہ چھوڑے۔
ترجمان نے رپورٹ کو کمیشن کی سنجیدگی کم کرنے والا اور اقوام متحدہ کے جذبہ سے بھٹکا ہوا قرار دیا۔