جموں وکشمیر ہائی کورٹ کے جج جسٹس رجنیش اُسوال نے ڈی ڈی سی چیئرپرسن خواتین ریزرویشن کے روسٹر میں تبدیلی کو لیکر ریاستی الیکشن کمیشن کے علاوہ یو ٹی حکومت کو بھی نوٹس جاری کردی ہے اور انہیں ہدایت دی ہے کہ وہ 27 جنوری کو یا اس سے قبل اپنا جواب داخل کریں۔
خیال رہے کہ 11 جنوری کو حکومت کی جانب سے ضلع ترقیاتی کونسل کے چیئرپرسن کے عہدوں کے لیے خواتین کے لیے مختص رکھنے کے قواعد جاری کیے جانے کے فورا بعد ہی کانگریس نے اس پر اعتراض ظاہر کیے اور اسے عوام کی مینڈیٹ کے عین مخالف قرار دیا -
انہوں نے جموں و کشمیر حکومت کو اس طرح کے فیصلے سے ڈی ڈی انتخابات کے نتائج میں ہیرا پھیری کرنے کی کوشش سے تعبیر کیا -
جموں و کشمیر ہائی کورٹ کے جج جسٹس رجنیش اُسوال نے جمعہ کو ڈی ڈی سی کے رکن ندیم شریف نیاز اور ڈی ڈی سی کے دیگر منتخب اراکین کی جانب سے دائر کی گئی عرضی پر ریاستی الیکشن کمیشن (الیکشن اتھارٹی) کے علاوہ مدعی یو ٹی حکومت کو نوٹس جاری کردی جس میں انہیں ہدایت دی گئی وہ کہ آئندہ تاریخ تک یا اس سے پہلے جواب داخل کریں۔
قابل ذکر ہے کہ گذشتہ سال نومبر اور دسمبر کے دوران جموں و کشمیر کے 20 اضلاع پر پھیلے 280 حلقوں میں ڈی ڈی سی انتخابات عمل میں لائے گئے جس میں باضابطہ طور پر ریزرویشن کے قواعد کو جاری کرتے ہوئے یونین ٹیرٹری انتظامیہ نے خواتین کے لیے 33 فیصد حصہ مختص رکھا-
واضح رہے کہ ڈی ڈی سی چیئرپرسن کے سلسلے میں خواتین کے لیے ریزرویشن کے قواعد کے مطابق تمام اضلاع کا حرف تہجی کے حساب سے انتظام کیا جائے گا اور ہر تیسرا ضلع ان کے لیے مخصوص کیا جائے گا۔ اس پر کانگریس کے کچھ امیدواروں نے اعتراضات جتاتے ہوئے اسے خواتین ریزرویشن قواعد کے منافی اور عوام کے مینڈیٹ کے خلاف قرار دیا -