گزشتہ روز سرینگر کے مضافات میں ہوئے عسکری حملے کے Srinagar Militant Attack پیش نظر منگل کے روز شہر کے مختلف مقامات پر سکیورٹی فورسز کی جانب سے تلاشی مہم چلائی گئی۔
جہاں سرینگر کے لال چوک علاقے میں آنے جانے والی تمام گاڑیوں کو روک کر تلاشی لی گئی، وہیں خواتین کی تلاشی سی آر پی ایف کی خواتین اہلکاروں کی جانب سے انجام دی گئی۔
پولیس کے ایک سینیئر آفیسر نے تلاشی مہم کو معمول کا بتاتے ہوئے کہا کہ'وادی کی صورتحال کو قابو میں رکھنے کے لیے تلاشی مہم ضروری ہے۔ گزشتہ روز کے حملے کے بعد کوئی بھی لاپرواہی نہیں برتی جائے گی۔'
اُن کا مزید کہنا ہے کہ ' یہ پہلی بار نہیں ہے کہ تلاشی مہم شہر میں کی جا رہی Frisking In Srinagar ہے، یہ معمول کے اقدامات ہیں عسکری سرگرمیوں Militancy Activities سے شہر کو محفوظ رکھنے کے لیے کی گئی ہے۔'
واضع رہے کہ گذشتہ روز ہوئے عسکری حملے میں تین پولیس کے اہلکار ہلاک ہوئے ہیں جب کی دیگر 13 زخمی ہوئے ہیں جن کا علاج اس وقت فوج کے ہسپتال میں جاری ہے۔
دریں اثنا، وزارت داخلہ کے مطابق امسال جموں و کشمیر میں 206 عسکری کارروائیاں ہوئی ہیں جب کہ دراندازی کی 28 کوششیں بھی کی گئی ہیں۔