جموں و کشمیر پولیس نے جمعہ کےروز سری نگر کے پانتہ چھوک علاقے میں ایک تصادم آرائی A Clash Took Place in Pantha Chowk Area کے دوران تین نامعلوم عسکریت پسندوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ اس تصادم کے دوران تین پولیس اور ایک سی آر پی ایف اہلکار بھی زخمی Three Police and a CRPF Personnel were also Injured ہوئے ہیں۔
کشمیر زون پولیس نے آئی جی پی کشمیر وجے کمار IGP Kashmir Vijay Kumar کا حوالہ دیتے ہوئے ٹویٹ کیا، "تین نامعلوم عسکریت پسند مارے گئے ہیں۔ ان کے پاس سے ہتھیار اور گولہ بارود سمیت مجرمانہ مواد بھی برآمد ہوا ہے۔ تلاشی مہم جاریSearch Going on ہے۔"
کشمیر زون پولیس کے ٹویٹ کے مطابق ایک عسکریت پسند کی شناخت سہیل احمد راتھر کی حیثیت سے کی گئی ہے۔ جس کا تعلق جیش محمد سے بتایا جارہا ہے۔
قبل ازیں پولیس کو پانتھہ چھوک کے گومندر محلہ میں عسکریت پسندوں کی موجودگی سے متعلق مصدقہ اطلاعات ملی تھی جس کے بعد انہیں علاقے کو محاصرے میں لے کر تلاشی مہم شروع کی تھی۔
پولیس کے ایک سینئر آفیسر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ "تلاشی آپریشن کے دوران جب سیکورٹی فورسز کی ایک مشترکہ پارٹی ایک گھر میں داخل ہوئی تو وہاں چھپے عسکریت پسندوں نے فرار ہونے کی ناکام کوشش میں اندھا دھند فائرنگ کی۔ بدقسمتی سے فائرنگ کے دوران تین پولس اہلکار اور ایک سی آر پی ایف جوان زخمی ہو گئے۔ انھیں علاج کے لیے قریبی ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔"
علاقے کی موجودہ صورتحال کے بارے میں بات کرتے ہوئے، آفسر کا کہنا تھا کہ"تین عسکریت پسند ایک گھر میں چھپے ہوئے تھے۔ فائرنگ کا تبادلہ اب رک گیا ہے جبکہ تلاشی آپریشن ابھی جاری ہے۔ آپریشن ختم ہونے کے بعد عسکریت پسندوں کی شناخت کی جائے گی۔"
اس سے قبل 13 نومبر کو سری نگر کے زیون علاقے میں عسکریت پسندوں نے پولیس کی بس پر حملہ کیا تھا جس میں تین پولیس اہلکار ہلاک جبکہ 11 دیگر زخمی ہو گئے تھے۔ زیون، پانتھہ چھوک کے کافی قریب ہے۔ کشمیر میں فوج کی پندرھویں کور کا ہیڈ کوارٹر بھی پانتھہ چھوک کے قریب ہے۔
گزشتہ روز بھی جنوبی کشمیر میں دو الگ الگ تصادم آرائیوں میں چھ عسکریت پسند اور ایک فوجی ہلاک ہوئے۔