ETV Bharat / city

'مقامی فنکاروں اوران کے فن کو فروغ دینے کی ضرورت' - حق کے لیے آواز بلند کر رہے ہیں

چند روز قبل انتظامیہ نے وادی میں دوبارہ سے سینیما گھروں کو کھولنے کا اعلان کیا ہے اور پہلے مرحلے میں تاریخی براڈ وے تھیٹرز کے پیچھے ایک عالیشان ملٹی پلیکس کھولنے کی اجازت دی گئی ہے، جو آئندہ سال مارچ کے مہینے تک عوام کے لئے تیار ہوگا۔ تاہم وادی کے مقامی فنکار انتظامیہ کے اس فیصلے سے زیادہ خوش نظر نہیں آ رہے ہیں۔

سینیما گھروں کو کھولنے کا اعلان
سینیما گھروں کو کھولنے کا اعلان
author img

By

Published : Jun 25, 2020, 11:09 PM IST

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ ایک خصوصی بات چیت کے دوران وادی کے جانے مانے ہدایت کار اور اداکار جاوید گورا کا کہنا ہے کہ 'وادی میں ملٹی پلیکس کھولنا خوش آئند بات ہے۔ لیکن ان سب سے کچھ نہیں ہوگا سنیما کا دارومدار علاقے کی تہذیب و تمدن سے ہوتا ہے۔ ہماری تہذیب کی بات کریں تو یہاں اب سینما گھر کی ضرورت نہیں ہے تاہم مقامی فنکاروں اور ان کے فن کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔'

سینیما گھروں کو کھولنے کا اعلان

ان کا مزید کہنا تھا کہ 'گزشتہ دس سال سے جہاں کے اداکار اپنے حق کے لیے آواز بلند کر رہے ہیں۔ انتظامیہ سے فریاد کر رہے ہیں کی ہمارے تمام مسائل کا کوئی تو حل نکالو۔ کئی اداکاروں نے کام نہ ہونے کی وجہ سے دم توڑ دیا، اور کچھ ذہنی دباؤ میں مبتلا ہیں۔ یہ سب انتظامیہ کی غلط پالیسیوں کا نتیجہ ہے۔

وادی میں سینما گھر دوبارہ کھلنے سے کیا فائدہ ہوگا؟ اس سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ 'جموں کشمیر سے باہر بھی جب کسی ملٹی پلیکس میں کسی بڑے سپر اسٹار کی فلم لگتی ہے تو وہ بھی تین چار دن سے زیادہ نہیں ٹک پاتی۔ لیکن مقامی اداکاروں کی لگن اور محنت سے بنائی گئی فلمیں ان سمگلروں کو آباد رکھتی ہے۔ آج کل ہم سب کے پاس موبائل ہے اور دنیا بھر کی کوئی بھی فلم آن لائن دیکھی جا سکتی ہے اور دیکھ رہے ہیں۔ اس لیے مقامی سنیما کو یہاں کے اداکاروں کو فروغ دینا زیادہ ضروری ہے۔

مقامی سینما پر تفصیلی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'وادی کے اداکاروں نے دنیا بھر میں اپنا نام کمایا ہے۔ بنا کسی سفارش کے، بنا کسی گارڈ فادر کے بالی ووڈ میں کام کیا ہے لیکن ان کا گھر اب آباد نہیں۔ بھوجپوری سنیما ہو یا کوئی اور مقامی سینما اداکار دل و جان سے کام کرتے ہیں۔ اور وہاں کی انتظامیہ انہیں سبسڈی جیسی سہولتیں بھی فراہم کرتی ہیں۔ لیکن یہاں سب کچھ الٹا ہو جاتا ہے۔ مقامی اداکاروں کو تو اپنی پیسوں کے لئے بھیک مانگنی پڑتی ہے۔ انتظامیہ کی جانب سے سہولتیں تو دور کی بات۔ ایسے حالات میں یہاں کا مقامی سینما کیسے چلے گا چلے گا؟'

ان کا کہنا تھا کہ 'مقامی فلم انڈسٹری سے وابستہ کئی افراد نے تو اپنا پیشہ بدل دیا ہے، اور کچھ لوگ اپنے شوق کو اپنے دل میں ہی دبا کے رکھے ہوئے ہیں اس امید کے ساتھ کی پھر ایک بار صبح ضرور ہوگی۔ اور میرے جیسے عمر دراز اداکار جو اب کچھ اور نہیں کر سکتے بس اپنی دوستوں کے ساتھ مل کر انتظامیہ سے فریاد کر رہے ہیں کہ ہمارے بارے میں بھی کچھ سوچو۔ کب تک ہم امید کے سہارے کی زندہ رہیں۔ ہماری فریاد کوئی تو سن لو۔'

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ ایک خصوصی بات چیت کے دوران وادی کے جانے مانے ہدایت کار اور اداکار جاوید گورا کا کہنا ہے کہ 'وادی میں ملٹی پلیکس کھولنا خوش آئند بات ہے۔ لیکن ان سب سے کچھ نہیں ہوگا سنیما کا دارومدار علاقے کی تہذیب و تمدن سے ہوتا ہے۔ ہماری تہذیب کی بات کریں تو یہاں اب سینما گھر کی ضرورت نہیں ہے تاہم مقامی فنکاروں اور ان کے فن کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔'

سینیما گھروں کو کھولنے کا اعلان

ان کا مزید کہنا تھا کہ 'گزشتہ دس سال سے جہاں کے اداکار اپنے حق کے لیے آواز بلند کر رہے ہیں۔ انتظامیہ سے فریاد کر رہے ہیں کی ہمارے تمام مسائل کا کوئی تو حل نکالو۔ کئی اداکاروں نے کام نہ ہونے کی وجہ سے دم توڑ دیا، اور کچھ ذہنی دباؤ میں مبتلا ہیں۔ یہ سب انتظامیہ کی غلط پالیسیوں کا نتیجہ ہے۔

وادی میں سینما گھر دوبارہ کھلنے سے کیا فائدہ ہوگا؟ اس سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ 'جموں کشمیر سے باہر بھی جب کسی ملٹی پلیکس میں کسی بڑے سپر اسٹار کی فلم لگتی ہے تو وہ بھی تین چار دن سے زیادہ نہیں ٹک پاتی۔ لیکن مقامی اداکاروں کی لگن اور محنت سے بنائی گئی فلمیں ان سمگلروں کو آباد رکھتی ہے۔ آج کل ہم سب کے پاس موبائل ہے اور دنیا بھر کی کوئی بھی فلم آن لائن دیکھی جا سکتی ہے اور دیکھ رہے ہیں۔ اس لیے مقامی سنیما کو یہاں کے اداکاروں کو فروغ دینا زیادہ ضروری ہے۔

مقامی سینما پر تفصیلی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'وادی کے اداکاروں نے دنیا بھر میں اپنا نام کمایا ہے۔ بنا کسی سفارش کے، بنا کسی گارڈ فادر کے بالی ووڈ میں کام کیا ہے لیکن ان کا گھر اب آباد نہیں۔ بھوجپوری سنیما ہو یا کوئی اور مقامی سینما اداکار دل و جان سے کام کرتے ہیں۔ اور وہاں کی انتظامیہ انہیں سبسڈی جیسی سہولتیں بھی فراہم کرتی ہیں۔ لیکن یہاں سب کچھ الٹا ہو جاتا ہے۔ مقامی اداکاروں کو تو اپنی پیسوں کے لئے بھیک مانگنی پڑتی ہے۔ انتظامیہ کی جانب سے سہولتیں تو دور کی بات۔ ایسے حالات میں یہاں کا مقامی سینما کیسے چلے گا چلے گا؟'

ان کا کہنا تھا کہ 'مقامی فلم انڈسٹری سے وابستہ کئی افراد نے تو اپنا پیشہ بدل دیا ہے، اور کچھ لوگ اپنے شوق کو اپنے دل میں ہی دبا کے رکھے ہوئے ہیں اس امید کے ساتھ کی پھر ایک بار صبح ضرور ہوگی۔ اور میرے جیسے عمر دراز اداکار جو اب کچھ اور نہیں کر سکتے بس اپنی دوستوں کے ساتھ مل کر انتظامیہ سے فریاد کر رہے ہیں کہ ہمارے بارے میں بھی کچھ سوچو۔ کب تک ہم امید کے سہارے کی زندہ رہیں۔ ہماری فریاد کوئی تو سن لو۔'

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.