ایک طرف جہاں انتظامیہ کی جانب سے یہ دعویٰ کیا جاتا ہے کہ نوجوانوں کو بری عادتوں سے دور رکھنے اور انہیں کھیل کود کی جانب راغب کرنے کے لیے مختلف اقدامات اٹھائے جارہے ہیں لیکن دوسری جانب کھیل کے میدانوں کو ختم کر کے وہاں گورنمنٹ کوارٹرز تعمیر کیے جارہے ہیں۔
اس کی ایک تازہ مثال وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام میں دیکھنے کو ملی۔ بڈگام کے ایچھ گام علاقے میں واقع راجا دامودر اسٹیڈیم کو تبدیل کرتے ہوئے وہاں سرکاری کوارٹرز بنائے جارہے ہیں جس کے خلاف مقامی افراد نے احتجاج کیا۔
احتجاجیوں کے مطابق گزشتہ 70 برسوں سے علاقے میں یہ واحد کھیل کا میدان ہے جہاں کئی دیہاتوں کے متعدد بچے اور نوجوان کھیلتے ہیں لیکن اب یہاں انتظامیہ کی جانب سے سرکاری کوارٹرز بنانے کےلیے حکم نامہ جاری کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر میدان کو تبدیل کیا جاتا ہے تو علاقے میں کھیل کود کےلیے کوئی جگہ نہیں رہے گی۔ انہوں نے سوال کیا کہ ایسی صورت میں بچے اور نوجوان کہاں کھیلیں گے۔ انہوں نے انتظامیہ پر مقامی لوگوں سے بات چیت کیے بغیر فیصلہ لیتے ہوئے میدان کی زمین پر کوارٹرز تعمیر کرنے کا الزام عائد کیا۔
یہ بھی پڑھیں:
بڈگام: پالر میں نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا کے خلاف احتجاج
وہیں بی ڈی سی چیئرمین بڈگام غلام حسن خان نے بھی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ اسٹیڈیم راجا دامودر کے نام پر ہے اور بی ڈی سی کی حیثیت سے انہوں نے اس اسٹیڈیم پر کافی فنڈز خرچ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کھیل کے میدان کو تبدیل کرنا نامناسب ہے۔ مقامی لوگوں نے ایل جی انتظامیہ سے اس جانب توجہ دینے کی اپیل کی ہے۔