ETV Bharat / city

دارالعلوم دیوبند کے بجٹ میں تخفیف

author img

By

Published : Oct 14, 2020, 10:21 PM IST

اہم فیصلوں کے ساتھ دارالعلوم دیوبند کی مجلس شوریٰ کا سہ روزہ اجلاس اختتام پذیرہوا۔

Reduction
Reduction

اتر پردیش کے سہارنپور کے دیوبند میں واقع دارالعلوم دیوبند کی مجلس شوریٰ نے آج اجلاس کے تیسرے روز آخری نشست میں کئی بڑے فیصلہ لئے ہیں، جس کے مطابق اب جمعیة علماءہند کے دونوں صدور بحیثیت عہدیدار دارالعلوم دیوبند میں خدمات انجام دینگے وہیں مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی شیخ الحدیث کے فرائض بھی انجام دینگے، حالانکہ کورونا کے سبب ادارہ کے بند پڑے تعلیمی نظام کے متعلق کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا۔

دارالعلوم دیوبند کے بجٹ میں تخفیف

اس دوران اس سال کے بجٹ میں کافی تخفیف کی گئی ہے، شوریٰ میں ایک نئے ممبرکا اضافہ کیا گیا وہیں جمعیة علماءہند کے دونوں گروپوں میں مفاہمت کے لئے ایک سہ رکنی کمیٹی کی تشکیل عمل میں آئی ہے۔ موصولہ تفصیلات کے مطابق گزشتہ تین روز سے جاری مجلس شوریٰ کے اجلاس میں جہاں اراکین شوریٰ نے ادارہ کی تعمیر و ترقی کے متعلق کئی اہم تجاویز پاس کیں وہیں متعدد شعبہ جات کے نظماء نے اپنے اپنے شعبوں کی رپورٹیں پیش کی ہیں۔

شوریٰ کے اجلاس پر پوری ملت کی نظریں لگی تھی اور حسب توقع صدر مدرس اور شیخ الحدیث کے انتخاب کے ساتھ ساتھ کارگزار مہتمم کا انتخاب بھی آج عمل میں آیا ہے۔ شوریٰ نے اتفاق رائے سے جمعیة علماءہند کے قومی صدر مولانا سید ارشد مدنی کو صدر المدرسین کے عہدہ پر منتخب کیا ہے، جبکہ مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی عہدہ اہتمام کے ساتھ ساتھ شیخ الحدیث کے فرائض بھی انجام دینگے، وہیں جمعیة علاءہند کے صدر قاری سید محمد عثمان منصورپوری کو کارگزار مہتمم کے طورپر منتخب کیا گیا ہے۔

شوریٰ نے جمعیة علماءہند کے دونوں گروپوں میں مفاہمت کے لئے ایک سہ رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے، جس میں حکیم کلیم اللہ علی گڑھی، مولانا حبیب باندوی اور جامعہ مظاہر العلوم سہارنپور کے ناظم اعلیٰ مولانا محمد عاقل سہارنپور ی کو شامل کیا گیا۔

دارالعلوم دیوبند کی مجلس شوریٰ کے ممبر کے طور پر جامعہ بدرالعلوم گڑھی دولت (کاندھلہ) کے مہتمم و شیخ الحدیث مولانامحمد عاقل قاسمی کا انتخاب بھی عمل میں آیا ہے۔

عالمی وباء کووڈ 19 کے سبب گزشتہ سات ماہ سے زائد وقت سے بند ادارہ میں تعلیمی سلسلہ بحال کرنے کے لئے فی الحال کوئی بھی فیصلہ نہیں لیا گیا بلکہ اس سلسلہ میں حکومت کی جانب سے واضح گائڈ لائن آنے کے بعد اہتمام اور مجلس تعلیمی کے ذریعہ فیصلہ لیا جائیگا اور اس کے بعد ہی طلبہ کے لئے باضابطہ طورپر اعلان جاری کیا جائیگا۔

اس سال نصف سال سے بند ادارہ کے اخراجات اور چندہ کی کم فراہمی کے سبب ادارہ کے بجٹ میں 6 کروڑ روپیہ کی کٹوتی کی گئی اور اب ادارہ کا بجٹ تقریباً 30 کروڑہ رہے گا اور اس سال تنخواہوں میں بھی اضافہ نہیں کیا گیا ہے۔

اس سے قبل سہ روزہ اجلاس میں بجٹ، تعلیم، تعمیر اور دیگر ترقیاتی امور کے متعلق کئی اہم تجاویز کو منظوری دی گئی ہے اور متعدد شعبہ جات کے ناظم نے اپنی رپورٹیں پیش کیں، وہیں اراکین شوریٰ نے سابقہ کارروائی کی توثیق کی۔

اس دوران سابق شیخ الحدیث و صدر المدرسین مفتی سعید پالنپوری، مجلس شوریٰ کے سابق رکن مفتی منظور احمد کانپوری اورمظاہر علوم سہارنپور کے ناظم مولانا سید محمد سلمان مظاہری سمیت مختلف علما کے حادثہ وفات پر تعزیتی تجویز پیش کی گئی۔ اس سلسلہ میں مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی نے بتایا کہ مجلس شوریٰ نے ادارہ کے اہم امور پر تبادلہ خیال کر کے ادارہ کی ترقی کے متعلق اہم تجاویز کو منظوری دی ہے۔

شوریٰ نے اتفاق رائے سے صدر المدرسین، شیخ الحدیث اور کارگزار مہتمم کا انتخاب کیا ہے، شوریٰ میں ایک نئے ممبر کو شامل کیا گیا، بجٹ میں چھ کروڑ روپیہ کی تخفیف کی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ ادارہ میں تعلیمی سلسلہ بحال کرنے کے متعلق فی الحال کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا ہے، حکومت کی واضح گائیڈ لائن آنے کے بعد اس سلسلہ میں اعلان جاری کیا جائیگا، انہوں نے کہا کہ دارالعلوم دیوبند کی تیاریاں مکمل ہیں حکومت کی جانب سے اقامتی درسگاہوں کے متعلق گائڈ لائن ملنے کے بعد تعلیمی سلسلہ شروع کر دیا جائیگا۔

اجلاس کے دوران رکن پارلیمنٹ مولانا بدرالدین اجمل، مولانا ملک ابراہیم، مولانا انوارالرحمن بجنوری، مولانا رحمت اللہ کشمیری، مولانا عبدالعلیم فاروقی، مولانامحمود راجستھانی، مولانا غلام محمد وستانوی، مولانا محمد عاقل سہارنپوری، مولانا حبیب باندوی، سید انظر حسین میاں دیوبندی، مولانا اسماعیل مالیگاؤں، حکیم کلیم اللہ علی گڑھی، مولانا نظام الدین خاموش اور مفتی ابوالقاسم نعمانی شریک ہوئے۔ صدارت مولانا غلام محمد وستانوی نے کی جبکہ حکیم کلیم اللہ کی دعا کے ساتھ اجلاس اختتام پذیر ہوا۔

اتر پردیش کے سہارنپور کے دیوبند میں واقع دارالعلوم دیوبند کی مجلس شوریٰ نے آج اجلاس کے تیسرے روز آخری نشست میں کئی بڑے فیصلہ لئے ہیں، جس کے مطابق اب جمعیة علماءہند کے دونوں صدور بحیثیت عہدیدار دارالعلوم دیوبند میں خدمات انجام دینگے وہیں مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی شیخ الحدیث کے فرائض بھی انجام دینگے، حالانکہ کورونا کے سبب ادارہ کے بند پڑے تعلیمی نظام کے متعلق کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا۔

دارالعلوم دیوبند کے بجٹ میں تخفیف

اس دوران اس سال کے بجٹ میں کافی تخفیف کی گئی ہے، شوریٰ میں ایک نئے ممبرکا اضافہ کیا گیا وہیں جمعیة علماءہند کے دونوں گروپوں میں مفاہمت کے لئے ایک سہ رکنی کمیٹی کی تشکیل عمل میں آئی ہے۔ موصولہ تفصیلات کے مطابق گزشتہ تین روز سے جاری مجلس شوریٰ کے اجلاس میں جہاں اراکین شوریٰ نے ادارہ کی تعمیر و ترقی کے متعلق کئی اہم تجاویز پاس کیں وہیں متعدد شعبہ جات کے نظماء نے اپنے اپنے شعبوں کی رپورٹیں پیش کی ہیں۔

شوریٰ کے اجلاس پر پوری ملت کی نظریں لگی تھی اور حسب توقع صدر مدرس اور شیخ الحدیث کے انتخاب کے ساتھ ساتھ کارگزار مہتمم کا انتخاب بھی آج عمل میں آیا ہے۔ شوریٰ نے اتفاق رائے سے جمعیة علماءہند کے قومی صدر مولانا سید ارشد مدنی کو صدر المدرسین کے عہدہ پر منتخب کیا ہے، جبکہ مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی عہدہ اہتمام کے ساتھ ساتھ شیخ الحدیث کے فرائض بھی انجام دینگے، وہیں جمعیة علاءہند کے صدر قاری سید محمد عثمان منصورپوری کو کارگزار مہتمم کے طورپر منتخب کیا گیا ہے۔

شوریٰ نے جمعیة علماءہند کے دونوں گروپوں میں مفاہمت کے لئے ایک سہ رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے، جس میں حکیم کلیم اللہ علی گڑھی، مولانا حبیب باندوی اور جامعہ مظاہر العلوم سہارنپور کے ناظم اعلیٰ مولانا محمد عاقل سہارنپور ی کو شامل کیا گیا۔

دارالعلوم دیوبند کی مجلس شوریٰ کے ممبر کے طور پر جامعہ بدرالعلوم گڑھی دولت (کاندھلہ) کے مہتمم و شیخ الحدیث مولانامحمد عاقل قاسمی کا انتخاب بھی عمل میں آیا ہے۔

عالمی وباء کووڈ 19 کے سبب گزشتہ سات ماہ سے زائد وقت سے بند ادارہ میں تعلیمی سلسلہ بحال کرنے کے لئے فی الحال کوئی بھی فیصلہ نہیں لیا گیا بلکہ اس سلسلہ میں حکومت کی جانب سے واضح گائڈ لائن آنے کے بعد اہتمام اور مجلس تعلیمی کے ذریعہ فیصلہ لیا جائیگا اور اس کے بعد ہی طلبہ کے لئے باضابطہ طورپر اعلان جاری کیا جائیگا۔

اس سال نصف سال سے بند ادارہ کے اخراجات اور چندہ کی کم فراہمی کے سبب ادارہ کے بجٹ میں 6 کروڑ روپیہ کی کٹوتی کی گئی اور اب ادارہ کا بجٹ تقریباً 30 کروڑہ رہے گا اور اس سال تنخواہوں میں بھی اضافہ نہیں کیا گیا ہے۔

اس سے قبل سہ روزہ اجلاس میں بجٹ، تعلیم، تعمیر اور دیگر ترقیاتی امور کے متعلق کئی اہم تجاویز کو منظوری دی گئی ہے اور متعدد شعبہ جات کے ناظم نے اپنی رپورٹیں پیش کیں، وہیں اراکین شوریٰ نے سابقہ کارروائی کی توثیق کی۔

اس دوران سابق شیخ الحدیث و صدر المدرسین مفتی سعید پالنپوری، مجلس شوریٰ کے سابق رکن مفتی منظور احمد کانپوری اورمظاہر علوم سہارنپور کے ناظم مولانا سید محمد سلمان مظاہری سمیت مختلف علما کے حادثہ وفات پر تعزیتی تجویز پیش کی گئی۔ اس سلسلہ میں مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی نے بتایا کہ مجلس شوریٰ نے ادارہ کے اہم امور پر تبادلہ خیال کر کے ادارہ کی ترقی کے متعلق اہم تجاویز کو منظوری دی ہے۔

شوریٰ نے اتفاق رائے سے صدر المدرسین، شیخ الحدیث اور کارگزار مہتمم کا انتخاب کیا ہے، شوریٰ میں ایک نئے ممبر کو شامل کیا گیا، بجٹ میں چھ کروڑ روپیہ کی تخفیف کی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ ادارہ میں تعلیمی سلسلہ بحال کرنے کے متعلق فی الحال کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا ہے، حکومت کی واضح گائیڈ لائن آنے کے بعد اس سلسلہ میں اعلان جاری کیا جائیگا، انہوں نے کہا کہ دارالعلوم دیوبند کی تیاریاں مکمل ہیں حکومت کی جانب سے اقامتی درسگاہوں کے متعلق گائڈ لائن ملنے کے بعد تعلیمی سلسلہ شروع کر دیا جائیگا۔

اجلاس کے دوران رکن پارلیمنٹ مولانا بدرالدین اجمل، مولانا ملک ابراہیم، مولانا انوارالرحمن بجنوری، مولانا رحمت اللہ کشمیری، مولانا عبدالعلیم فاروقی، مولانامحمود راجستھانی، مولانا غلام محمد وستانوی، مولانا محمد عاقل سہارنپوری، مولانا حبیب باندوی، سید انظر حسین میاں دیوبندی، مولانا اسماعیل مالیگاؤں، حکیم کلیم اللہ علی گڑھی، مولانا نظام الدین خاموش اور مفتی ابوالقاسم نعمانی شریک ہوئے۔ صدارت مولانا غلام محمد وستانوی نے کی جبکہ حکیم کلیم اللہ کی دعا کے ساتھ اجلاس اختتام پذیر ہوا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.