ریاست اترپردیش کے ضلع سہارنپورکے دیوبند علاقہ میں گنے کی فصلوں کے باقیات جلائے جانے کے الزام میں کسانوں پر درج مقدمے کے خلاف کسانوں نے جمعہ کے روز تحصیل دفتر پر جم کر احتجاجی مظاہرہ کیا، کسانوں نے سرکار اور انتظامیہ پر کسانوں کے استحصال کا الزام لگایا ہے۔
جمعہ کے روز بھارتیہ کسان یونین کے تحصیل احاطہ میں صوبائی صدر چودھری ونے کمار کی قیادت میں کسانوں نے احتجاج کیا۔
الزام ہے کہ سردی سے بچنے کے لیے کسانوں نے اپنے کھیتوں میں الاو جلائے تھے لیکن پولیس نے اس کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے ان کے خلاف جھوٹے مقدمہ درج کئے۔
اس موقع پر دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے ونے کمار نے کہا کہ گنا رسہ گاوں میں کئی کسانوں پر باقیات جلانے پر مقدمہ درج کیا گیا ہے جبکہ مذکورہ کسان سردی سے بچانے کے لیے کھیت میں الاوجلارہے تھے،
انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کسانوں کے خلاف جھوٹے مقدمہ درج کررہی ہے اور انہیں متبادل بھی فراہم نہیں کررہی ہے اگر یہی صورتحال رہتی ہے تو کسان اپنے کھیتوں میں فصلوں کے باقیات کو جلائے گیں۔
انہوں نے کہا کہ 21 دسمبرکو ضلع ہیڈ کواٹر پر یونین باقیات جلاکر اپنا احتجاج در ج کرینگے۔
تحصیل صدر ایشور چند آریہ نے کہا کہ شوگر مل عدالت کے حکم کو نہیں مان رہے ہیں اور کسانوں کے بقایہ کی ادائیگی نہیں کی جارہی ہے، انہوں نے فوراً کسانوں کے بقایہ کی ادائیگی کامطالبہ کیا۔ اس دوران بڑی تعداد میں کسان موجودرہے۔