کانگریس ترجمان نے منگل کو کہا کہ آج انتخابات کے دوران سیاسی سازش کے تحت جاسوسی کو انجام دینا مجرمانہ عمل ہے ۔ رپورٹ میں شرمناک خلاصہ ہواہے کہ اسپائی ویئر پیگا سس کا استعمال ہندوستان کی پارلیمنٹ کے 2019 کے عام انتخابات میں سیل فون ہیک کرنے کیلئے بھی کیاجارہا تھا اور اس میں مودی حکومت کی بھی ملی بھگت ہے ۔
ریاستی کانگریس کمیٹی کے ترجمان مسٹر دوبے نے کہاکہ سنگھ ۔ بی جے پی کے ڈی این اے میں جاسوس کی لت انگریزوں کے وقت سے ہے ، یہ چھٹے گی تھوڑی ۔ انہوں نے کہاکہ پیگا سس اسپائی ویئر صرف حکومت کو فروخت کیا جاتاہے ۔ بی جے پی حکومت واضح کرے کہ کیا اس نے پیگا سس اسپائی ویئر کا استعمال کیا ۔ ملک جاسوسی معاملے پر بی جے پی حکومت کا جواب چاہتاہے ۔ انہوں نے کہاکہ پیگا سس اسپائی ویئر نے نیشنل انٹر نیٹ بیک بون اور ایم ٹی این ایل سمیت کئی ٹیلی فون ۔ انٹر نیٹ پرووائیڈر کو نقصان پہنچایاہے ۔ اس سے واضح ہوتاہے کہ ملک کے باشندوں کی خفیہ جانکاری اور رازداری کی بھی خلاف ورزی ہوئی ہے ۔
یہ بھی پڑھیں:
پیگاسس حملہ: کانگریس کرے گی ملک گیر احتجاج
ریاستی کانگریس ترجمان لال کشور ناتھ شاہ دیو نے کہاکہ پیگاسس اسپائی ویئر کا استعمال سیاست دانوں ، نامہ نگاروں ، ماہرین تعلیم ، سماجی کارکنان کو نشانہ بنانے کے لئے کیا گیاہے ۔ ایسی ڈرپوک حکومت نے بین الاقوامی سطح پر ملک کی شبیہہ کو نقصان پہنچایا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ نیوز رپورٹ کہہ رہی ہیں کہ صرف نامہ نگاروں ، اپوزیشن کے لیڈران اور اپنے وزیروں کو نہیں ، ملک کی سیکوریٹی ایجنسیوں کے ہیڈ ہیں ، جو لوگوں کی حفاظت کرتے ہیں ، ملک کی سرحدوں کی حفاظت کرتے ہیں ، مودی حکومت ان کی بھی جاسوسی کر رہی تھی ، کم سے کم انہیں تو بخش دیاجاتا۔
ریاستی کانگریس ترجمان ڈاکٹر راجیش گپتا نے نے کہاکہ بی جے پی لیڈران کو یہ بتانا چاہئے کہ پارٹی کے سنیئر لیڈر راہل گاندھی کے فون کی جاسوسی کر کے وہ کس طرح کے جرائم اور ٹیرر سے لڑائی لڑ رہے تھے ۔ نامہ نگاروں کی جاسوسی کروا کر کون سے ٹیررسٹ سے لڑ رہے تھے ، چیف الیکشن کمیشن کی جاسوسی کر کے کون سے دہشت گردوں سے لڑ رہے تھے ۔
یو این آئی