جنوبی کشمیر میں جمعرات کے روز گذشتہ 12 گھنٹوں کے دوران چار عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا گیا، جن میں سے تین کا تعلق عسکری تنطیم لشکرطیبہ جبکہ ایک کا تعلق البدر سے تھا۔
جمعرات کے روز جنوبی اضلاع کولگام اور پلوامہ میں دو الگ الگ انکاؤنٹرز کے دوران چار عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا گیا۔ اس بات کی جانکاری انسپکٹر جنرل آف پولیس وجے کمار نے ای ٹی وی بھارت کو فون پر دی۔
سکیورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان ہوئے تصادم کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے آئی جی پی نے کہا کہ ضلع پلوامہ کے پُژل علاقہ میں سکیورٹی فورسز کی مشترکہ کارروائی کے دوران دو عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا گیا۔ عسکریت پسندوں کے خلاف یہ آپریشن شب بھر جاری رہا۔ ادھر اسی روز ضلع کولگام کے ذُڈر علاقہ میں سکیورٹی فورسز کی کارروائی کے دوران ایک عسکریت پسند کو ہلاک کیا گیا۔
آئی جی پی کے مطابق کولگام میں ہلاک کئے گیے عسکریت پسند جموں سرینگر قومی شاہراہ پر سکیورٹی فورسز پر ایک بڑا حملہ انجام دینے کی فراق میں تھے...
انہوں نے کہا کہ ہلاک شدہ عسکریت پسندوں میں دو لا تعلق لشکرطیبہ اور ایک کا تعلق البدر سے تھا۔
پلوامہ انکاؤنٹر مین ہلاک کئے گئے عسکریت پسندوں کی شناخت پدگام پورہ اونتی پورہ کے رہنے والے کفایت رمضان صوفی ولد محمد رمضان صوفی اور سانبورہ پلوامہ کے رہنے والے عنایت احمد ڈار ولد عبدالحد ڈار کے طور پر کی گئی ہے۔ عنایت کا تعلق عسکری تنطیم البدر جبکہ کفایت کا تعلق لشکرطیبہ سے تھا۔
وہیں کولگام تصادم میں ہلاک کئے گئے عسکریت پسندوں کی شناخت ریڈونی کے رہنے والے ناصر احمد پنڈت ولد محمد ایوب پنڈت اور کاترسو کولگام کے رہنے ولے شہباز احمد شاہ ولد غلام حسن شاہ کے طور پر ہوئی ہے۔ دونوں عسکریت پسندوں کا تعلق لشکرطیبہ سے تھا ۔
آئی جی نے مزید کہا کہ دونوں تصادم کی جگہوں سے عسکریت پسندوں کی لاشیں بر آمد کی گئی ہے۔
وہیں، جموں میں تعینات دفاعی ترجمان لیفٹیننٹ کرنل دیویندر آنند نے بتایا کہ راجوری میں لائن آف کنٹرول کے سندربنی سیکٹر میں انکاؤنٹر کے دوران دو جوان بھی ہلاک ہو گئے ہیں۔ انہوں نے ہلاک ہونے والے فوجیوں کی شناخت نائب صوبیدار سری جیت ایم اور سپاہی ایم جسونت ریڈی کے طور پر کی ہے۔
مزید پڑھیں:
انہوں نے کہا کہ بدھ کے روز شمالی ضلع کپواڑہ کے ہندواڑہ علاقہ میں ایک تصادم کے دوران ایک عسکریت پسند کو ہلاک کیا گیا، جو لمبے عرصے سے سرگرم تھا۔
آئی جی نے کہا کہ مجموعی طور گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران پانچ عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا گیا، جو سکیورٹی فورسز کے لئے ایک بہت بڑی کامیابی ہے۔