دراصل کسانوں نے دھان کی فصل لگائی، لیکن ٹوکن کٹوانے پر ان کے رکارڈ میں مکے کی فصل لکھ دی گئی۔ وہیں کئی کسان کے رقبے میں بھی کٹوتی کرنے کی بات سامنے آرہی ہے۔ جس کی وجہ سے بدھ کے روز گاؤں مارنگ پوری کے قرض تلے دبے کسان دھنی رام مرکام نے رقبے میں کٹوتی کی وجہ سے پھانسی لگا کر خودکشی کر لی۔
معاملے کی اطلاع ملتے ہی انتظامیہ کے افسران میں افرا تفری مچ گئی اور سبھی غلطیوں کو ٹھیک کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔
طلاعات کے مطابق دھنی رام مرکام کی مارنگ پوری کے پاس 6.70 ایکڑ زمین ہے، جس پرتقریبا 100 کنتل دھان کا رجسٹریشن ہونا چاہیے۔ جب اس نے اپنے رشتہ دار پریم پال نیتام کو ٹوکن کٹانے لیمپس سلنا بھیجا تو اسے پتہ لگا کہ وہ 11 کنتل دھان ہی بیچ سکا۔
کسان نے 61932 روپے کا بینک سے قرض لے رکھا ہے۔ اس کے علاوہ تاجروں کا بھی قرض ہے۔ اس کی وجہ سے وہ کسان صدمے میں آ گیا اور اس نے صبح اٹھ کر کھیت کی جانب جا کر پھانسی لگا لی۔
یہ بھی پڑھیں: انڈو اسلامک کلچرل فاؤنڈیشن میں سرکاری نمائندے نہیں ہوں گے: سپریم کورٹ
اس معاملے میں بڑے راج پور تحصیل ایچ آر نائک نے بتایا کہ کسان دھنی رام مرکام کے پاس کل 6.72 ایکڑ زمین ہے، جس میں سے اس نے 6.54 ایکڑ زمین پر دھان کی فصل لگایا تھا۔ جس میں 93 کنتل تک دھان خریدی ہو سکتی تھی۔ لیکن گرداوری میں پٹواری کی غلظی کی وجہ سے ریکارڈ میں محض 30 ڈیسمل ہی نظر آیا۔ اسی وجہ سے ٹوکن میں محض 11 کنتل ہی دیکھا گیا، اس تعلق سے جانچ کی جائے گی۔