ETV Bharat / city

این ڈی اے میں شامل وی آئی پی کو ملی 11 سیٹیں

author img

By

Published : Oct 7, 2020, 9:04 PM IST

عظیم اتحاد سے ناطہ توڑ چکی ویکا شیل انسان پارٹی ( وی آئی پی ) آج رسمی طور سے قومی جمہوری اتحاد ( این ڈی اے) میں شامل ہوگئی اور اسے بہار اسمبلی انتخاب لڑنے کیلئے 11 سیٹیں دی گئی ہیں۔

BIHAR ELECTION
این ڈی اے میں شامل وی آئی پی کو ملی 11 سیٹیں

بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ریاستی صدر ڈاکٹر سنجے جیسوال نے بدھ کو یہاں پریس کانفرنس میں وی آئی پی صدر مکیش سہنی اور بی جے پی کے دیگر لیڈران کی موجودگی میں کہا کہ مسٹر سہنی بی جے پی کو بہار میں سال 2014 کے لوک سبھا انتخاب سے ہی تعاون کر رہے ہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے سال 2015 کے بہار اسمبلی انتخاب میں بی جے پی کی مدد کی تھی ۔ انہوں نے کہاکہ مسٹر سہنی انتہائی پسماندہ طبقہ کے لیڈر ہیں اور بی جے پی اس طبقہ کے لوگوں کو طویل عرصے سے اہمیت دیتی آرہی ہے ۔
ڈاکٹر سنجے جیسوال نے کہا کہ بی جے پی مرکزی قیادت کے فیصلے کے مطابق ، بہار اسمبلی انتخاب میں وی آئی پی کو 11 سیٹیں دی گئی ہیں اور مستقبل میں اسے بہار قانو ن ساز کونسل کے لئے بھی ایک سیٹ دی جائے گی ۔ انہوںنے کہاکہ این ڈی اے میں سیٹوں کے تال میل کے تحت بی جے پی کے کھاتے میں آئی 121 سیٹ میں سے ہی 11 سیٹ وی آئی پی کو دی گئی ہے ۔ اسی طرح حلیف جنتادل یو نائٹیڈ (جے ڈی یو) نے بھی اپنے کوٹے کی 122 میں سے سات سیٹیں ہندوستانی عوام مورچہ کو دی ہے ۔
بی جے پی ریاستی صدر نے کہاکہ اس بار کے اسمبلی انتخابی تشہیر کے دوران اگر این ڈی اے کی حلیف جماعت کے علاوہ کوئی بھی جماعت وزیراعظم کی تصویر استعمال کرے گی تو بی جے پی اس جماعت سے متعلق لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرائے گی ۔ انہوں نے واضح طور سے کہاکہ وزیراعظم نریندر مودی بی جے پی کے اسٹار کمپینر ہیں اس لئے انتخابی تشہیر کے دوران صرف این ڈی اے کی حلیف جماعتوں کو ہی ان کی تصویر کو استعمال کرنے کا حق ہے ۔
اس موقع پر بی جے پی کے بہار انتخابی انچارج اور مہاراشٹر کے سابق وزیراعلیٰ دیوندر فڑنویس نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ اگر بی جے پی لیڈر کسی دوسری پارٹی کے سمبل پر انتخاب لڑیںگے تو انہیں پارٹی سے نکال باہر کیاجائے گا اور اس میں کوئی شک و شبہ بھی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے اپنے لیڈران کو ہدایت دے دی ہے کہ اگر کسی وجہ سے انہیں پارٹی کاٹکٹ نہیں مل پایا ہے تو وہ کسی دوسری جماعت کے نشان پر انتخاب نہ لڑیں۔
بہار کے نائب وزیراعلیٰ اور بی جے پی کے سنیئر لیڈر سشیل کمار مودی نے کہاکہ مہاگٹھ بندھن میں پسماندہ اور انتہائی پسماندہ لوگوں کی کوئی قدر نہیںہے ۔ گذشتہ کچھ دنوں میں سابق وزیراعلیٰ اور ہم کے صدر جیتن رام مانجھی سابق مرکزی وزیر اپندر کشواہا کی راشٹریہ لوک سمتا پارٹی (آر ایل ایس پی) اور اب وی آئی پی کے مکیش سہنی بھی مہاگٹھ بندھن سے الگ ہو گئے ہیں۔
وہیں وی آئی پی کے صدر مکیش سہنی نے کہاکہ آرجے ڈی اسمبلی انتخاب میں سیٹ دیئے جانے کا وعدہ کر کے ان کی پیٹھ میں چھرا گھونپا ہے ۔ ساتھ ہی آر جے ڈی نے عظیم اتحاد کی حکومت بننے پر انہیں نائب وزیراعلیٰ بنانے کا بھی وعدہ کیا تھا لیکن ان کے ساتھ دھوکہ کیا گیا ۔ ان سب وجوہات سے مہا گٹھ بندھن سے ناطہ توڑ کر وہ این ڈی اے میں شامل ہوگئے ہیں۔

بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ریاستی صدر ڈاکٹر سنجے جیسوال نے بدھ کو یہاں پریس کانفرنس میں وی آئی پی صدر مکیش سہنی اور بی جے پی کے دیگر لیڈران کی موجودگی میں کہا کہ مسٹر سہنی بی جے پی کو بہار میں سال 2014 کے لوک سبھا انتخاب سے ہی تعاون کر رہے ہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے سال 2015 کے بہار اسمبلی انتخاب میں بی جے پی کی مدد کی تھی ۔ انہوں نے کہاکہ مسٹر سہنی انتہائی پسماندہ طبقہ کے لیڈر ہیں اور بی جے پی اس طبقہ کے لوگوں کو طویل عرصے سے اہمیت دیتی آرہی ہے ۔
ڈاکٹر سنجے جیسوال نے کہا کہ بی جے پی مرکزی قیادت کے فیصلے کے مطابق ، بہار اسمبلی انتخاب میں وی آئی پی کو 11 سیٹیں دی گئی ہیں اور مستقبل میں اسے بہار قانو ن ساز کونسل کے لئے بھی ایک سیٹ دی جائے گی ۔ انہوںنے کہاکہ این ڈی اے میں سیٹوں کے تال میل کے تحت بی جے پی کے کھاتے میں آئی 121 سیٹ میں سے ہی 11 سیٹ وی آئی پی کو دی گئی ہے ۔ اسی طرح حلیف جنتادل یو نائٹیڈ (جے ڈی یو) نے بھی اپنے کوٹے کی 122 میں سے سات سیٹیں ہندوستانی عوام مورچہ کو دی ہے ۔
بی جے پی ریاستی صدر نے کہاکہ اس بار کے اسمبلی انتخابی تشہیر کے دوران اگر این ڈی اے کی حلیف جماعت کے علاوہ کوئی بھی جماعت وزیراعظم کی تصویر استعمال کرے گی تو بی جے پی اس جماعت سے متعلق لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرائے گی ۔ انہوں نے واضح طور سے کہاکہ وزیراعظم نریندر مودی بی جے پی کے اسٹار کمپینر ہیں اس لئے انتخابی تشہیر کے دوران صرف این ڈی اے کی حلیف جماعتوں کو ہی ان کی تصویر کو استعمال کرنے کا حق ہے ۔
اس موقع پر بی جے پی کے بہار انتخابی انچارج اور مہاراشٹر کے سابق وزیراعلیٰ دیوندر فڑنویس نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ اگر بی جے پی لیڈر کسی دوسری پارٹی کے سمبل پر انتخاب لڑیںگے تو انہیں پارٹی سے نکال باہر کیاجائے گا اور اس میں کوئی شک و شبہ بھی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے اپنے لیڈران کو ہدایت دے دی ہے کہ اگر کسی وجہ سے انہیں پارٹی کاٹکٹ نہیں مل پایا ہے تو وہ کسی دوسری جماعت کے نشان پر انتخاب نہ لڑیں۔
بہار کے نائب وزیراعلیٰ اور بی جے پی کے سنیئر لیڈر سشیل کمار مودی نے کہاکہ مہاگٹھ بندھن میں پسماندہ اور انتہائی پسماندہ لوگوں کی کوئی قدر نہیںہے ۔ گذشتہ کچھ دنوں میں سابق وزیراعلیٰ اور ہم کے صدر جیتن رام مانجھی سابق مرکزی وزیر اپندر کشواہا کی راشٹریہ لوک سمتا پارٹی (آر ایل ایس پی) اور اب وی آئی پی کے مکیش سہنی بھی مہاگٹھ بندھن سے الگ ہو گئے ہیں۔
وہیں وی آئی پی کے صدر مکیش سہنی نے کہاکہ آرجے ڈی اسمبلی انتخاب میں سیٹ دیئے جانے کا وعدہ کر کے ان کی پیٹھ میں چھرا گھونپا ہے ۔ ساتھ ہی آر جے ڈی نے عظیم اتحاد کی حکومت بننے پر انہیں نائب وزیراعلیٰ بنانے کا بھی وعدہ کیا تھا لیکن ان کے ساتھ دھوکہ کیا گیا ۔ ان سب وجوہات سے مہا گٹھ بندھن سے ناطہ توڑ کر وہ این ڈی اے میں شامل ہوگئے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.