ETV Bharat / city

چوبیس گھنٹے کے دوران گیا میں سولہ افراد کی کورونا سے موت - night curfew in bihar due to corona bad situaion

گیا میں کورونا وبا کی تشویشناک صورتحال کے باعث لوگوں میں خوف کا ماحول ہے، گیا میں بارہ گھنٹے کے اندر ایک درجن سے زائد موت ہوئی ہے۔ موت کی وجہ سے ڈاکٹر اور ہسپتال کے اسٹاف سہمے ہوئے ہیں۔ تاہم شہر گیا میں اب بھی لاپروائی کا معاملہ دیکھنے کو مل رہا ہے، دکان و شاپنگ مال میں بھیڑ لگ رہی ہے۔ انتظامیہ کا کوئی فرد سختی کرتے نظر نہیں آرہا ہے۔

کورونا وبا کی تشویشناک صورتحال کے باعث لوگون میں خوف
گیا میں بارہ گھنٹے کے اندر ایک درجن سے زائد موت
author img

By

Published : Apr 18, 2021, 10:42 PM IST

گیا میں حالات اتنے بے قابو ہوچکے ہیں کہ ہرکسی کو ڈر ستا رہاہے کہ کہیں وہ کورونا سے متاثر ہوکر مر نہ جائے، ہسپتال میں ڈاکٹر علاج کرنے سے بھاگ رہے ہیں، ڈاکٹر اب کورونا مریضوں کو بچانے میں کامیاب نہیں ہوپارہے ہیں۔

لوگوں کاکہنا ہے کہ کورونا وارڈ میں بھرتی مریضوں کو دیکھنے کے لیے کوئی بھی ڈاکٹر وقت پر نہیں پہنچ رہا ہے۔ سنیچر کی رات بارہ بجے سے اتوار کو بارہ بجے تک گیارہ متاثرین نے انوگرہ نارائن ہسپتال میں دم توڑ دیا ہے۔وہیں جمعہ کی رات سے سنیچر کی شام تک ایک ایک کرکے پانچ متاثرین کی موت ہوگئی تھی۔

یہ افسوسناک خبر اور لواحقین کے آنسو تھمے بھی نہیں تھے کہ سنیچر کی رات بارہ بجے کے بعد سے اتوار کو بارہ بجے تک گیارہ مزید متاثرین کی موت ہوگئی۔ مرنے والوں میں چار خواتین ہیں ان میں دو اورنگ آباد، ایک گیا اور ایک ارول کی مریضہ تھیں۔جبکہ مرد متاثرین میں گیا، جہان آباد اور اورنگ آباد کے رہنے والے تھے۔

مرکزی وزیردفاع کی پیروی سے کوئی فائدہ نہین ہوا، بتایا جارہاہے کہ گیا کے نیوتن نگر کے رہنےوالے بلیرام سنگھ کے رشتے داروں نے وزیردفاع راجناتھ سنگھ سے فون پربات کرکے مدد کی درخواست کی تھی۔رشتہ داروں کے ذریعے مدد کی درخواست پر راجناتھ سنگھ نے ریاست کے ہیلتھ منسٹر کو فون کرکے مدد کرنے کو کہا گیا، ریاستی وزیر نے اس کے بعد انوگرہ نارائن ہسپتال کے سپرٹنڈنٹ کو فون کیا تاہم انہوں نے وزیر کے فون کو اٹھایا نہیں جس کے بعد وزیر منگل پانڈے نے ضلع سول سرجن سے بات کرکے بلیرام سنگھ کو بہتر علاج دستیاب کرانے کی ہدایت دی، سنیچر کی دیررات کو سول سرجن اور ڈپٹی سپرٹنڈنٹ ہسپتال پہنچے اس سے قبل بہتر علاج نہیں ہونے کی صورت میں بلیرام سنگھ کی حالت تشویشناک ہوگئی اور صبح میں ان کی موت ہوگئی۔

بلیرام سنگھ ایس بی آئی سے سبکدوش تھے۔ان کے دوبچے ہیں اور ان کے ایک بھائی بی جے پی کے رکن بھی ہیں، ادھر انوگرہ نارائن کی حالت خراب ہوتے دیکھ کر انتظامیہ بھی کچھ زیادہ مدد فراہم کرنے سے قاصر ہے، گیا میں کوئی کسی کو دیکھنے والا نہیں ہے، جہاں دیکھیں بھیڑ نظر آئے گی اور بغیر ماسک پہن کرگھومنے والوں کی تعداد بھی اچھی خاصی ملے گی لیکن انہیں روکنے کے لیے انتظامیہ کی جانب سے کوئی انتظامات نہیں ہیں۔

شہر کے کے پی روڈ کا عالم ایسا ہے کہ جیسے کہ کورونا نام کی کوئی چیز ہی نہیں ہے۔حالانکہ حکومت کی جانب سے ہدایت ہے کہ بھیڑ بھاڑ والے علاقوں میں بھیڑ پر قابو پانے کے لیے حسب ضرورت پولیس جوانوں کی تعیناتی ہوگی لیکن ایسا نہیں ہورہا ہے۔

گیا میں حالات اتنے بے قابو ہوچکے ہیں کہ ہرکسی کو ڈر ستا رہاہے کہ کہیں وہ کورونا سے متاثر ہوکر مر نہ جائے، ہسپتال میں ڈاکٹر علاج کرنے سے بھاگ رہے ہیں، ڈاکٹر اب کورونا مریضوں کو بچانے میں کامیاب نہیں ہوپارہے ہیں۔

لوگوں کاکہنا ہے کہ کورونا وارڈ میں بھرتی مریضوں کو دیکھنے کے لیے کوئی بھی ڈاکٹر وقت پر نہیں پہنچ رہا ہے۔ سنیچر کی رات بارہ بجے سے اتوار کو بارہ بجے تک گیارہ متاثرین نے انوگرہ نارائن ہسپتال میں دم توڑ دیا ہے۔وہیں جمعہ کی رات سے سنیچر کی شام تک ایک ایک کرکے پانچ متاثرین کی موت ہوگئی تھی۔

یہ افسوسناک خبر اور لواحقین کے آنسو تھمے بھی نہیں تھے کہ سنیچر کی رات بارہ بجے کے بعد سے اتوار کو بارہ بجے تک گیارہ مزید متاثرین کی موت ہوگئی۔ مرنے والوں میں چار خواتین ہیں ان میں دو اورنگ آباد، ایک گیا اور ایک ارول کی مریضہ تھیں۔جبکہ مرد متاثرین میں گیا، جہان آباد اور اورنگ آباد کے رہنے والے تھے۔

مرکزی وزیردفاع کی پیروی سے کوئی فائدہ نہین ہوا، بتایا جارہاہے کہ گیا کے نیوتن نگر کے رہنےوالے بلیرام سنگھ کے رشتے داروں نے وزیردفاع راجناتھ سنگھ سے فون پربات کرکے مدد کی درخواست کی تھی۔رشتہ داروں کے ذریعے مدد کی درخواست پر راجناتھ سنگھ نے ریاست کے ہیلتھ منسٹر کو فون کرکے مدد کرنے کو کہا گیا، ریاستی وزیر نے اس کے بعد انوگرہ نارائن ہسپتال کے سپرٹنڈنٹ کو فون کیا تاہم انہوں نے وزیر کے فون کو اٹھایا نہیں جس کے بعد وزیر منگل پانڈے نے ضلع سول سرجن سے بات کرکے بلیرام سنگھ کو بہتر علاج دستیاب کرانے کی ہدایت دی، سنیچر کی دیررات کو سول سرجن اور ڈپٹی سپرٹنڈنٹ ہسپتال پہنچے اس سے قبل بہتر علاج نہیں ہونے کی صورت میں بلیرام سنگھ کی حالت تشویشناک ہوگئی اور صبح میں ان کی موت ہوگئی۔

بلیرام سنگھ ایس بی آئی سے سبکدوش تھے۔ان کے دوبچے ہیں اور ان کے ایک بھائی بی جے پی کے رکن بھی ہیں، ادھر انوگرہ نارائن کی حالت خراب ہوتے دیکھ کر انتظامیہ بھی کچھ زیادہ مدد فراہم کرنے سے قاصر ہے، گیا میں کوئی کسی کو دیکھنے والا نہیں ہے، جہاں دیکھیں بھیڑ نظر آئے گی اور بغیر ماسک پہن کرگھومنے والوں کی تعداد بھی اچھی خاصی ملے گی لیکن انہیں روکنے کے لیے انتظامیہ کی جانب سے کوئی انتظامات نہیں ہیں۔

شہر کے کے پی روڈ کا عالم ایسا ہے کہ جیسے کہ کورونا نام کی کوئی چیز ہی نہیں ہے۔حالانکہ حکومت کی جانب سے ہدایت ہے کہ بھیڑ بھاڑ والے علاقوں میں بھیڑ پر قابو پانے کے لیے حسب ضرورت پولیس جوانوں کی تعیناتی ہوگی لیکن ایسا نہیں ہورہا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.